1 پو لس کی طرف سے سلام جس کو خدا نے اپنی مرضی سے یسوع مسیح کا رسول ہو نے کے لئے منتخب کیا ۔افُس میں رہنے والے تمام خدا کے مقدس لوگوں اور مسیح یسوع میں ایمان رکھنے والوں کے نام خط رکھ رہا ہوں ۔ 2 خدا ہمارے باپ اور خدا وند یسوع مسیح کی جانب سے تم پر فضل اور سلامتی ہو ۔ 3 خدا کی تعریف کرو جو ہمارے خدا وند یسوع مسیح کا باپ ہے ۔ خدا نے ہمیں مسیح کی شکل میں آسمان میں رُوحانی خُشنودی عطا کی ہے ۔ 4 دنیا کی تخلیق سے پہلے خدا نے ہم کو مسیح میں چُنا تا کہ ہم اس کے سامنے مقدس اور بے قصور ہیں اس لئے کہ وہ ہم سے محبت کر تا ہے ۔ 5 اور دنیا کی ابتداء سے پہلے ہی خدا نے یسوع مسیح کے ذریعہ طئے کیا کہ ہم انکے بچے ہیں اور یہی خدا نے چا ہا تھا اور ایسا کر نے کی اسکی مر ضی اور خُوشی تھی ۔ 6 اسی لئے سب تعریف خدا ہی کے لئے ہے کیوں کہ خدا نے اپنا شاندار فضل ہم کو آزادانہ اپنے چہیتے مسیح میں دیا۔ 7 مسیح اور اس کے خون کے ذریعہ ہمیں نجات ملی۔ اس کے فضل سے ہما رے گنا ہوں کو معا فی ملی۔ 8 اور خدا نے اپنا بے انتہا فضل ہم پر نچھا ور کر دیا اپنے اعلیٰ ارادے کے مطا بق بھی نواز شیں بخشیں۔ 9 ہمیں خدا نے اپنا پوشیدہ منصوبہ معلوم کرایا اور وہ یہ چاہتا ہے کہ ہم اس پوشیدہ منصوبے کو جانیں جو اس نے بہت پہلے ہی مسیح کے ذریعہ ظا ہر کیا۔ 10 یہ خدا کا مقصد تھا کہ ٹھیک وقت آنے پر اس کے منصوبے پورے ہوں ۔ وہ چاہتا تھا کہ زمین اور آسمان میں جتنی بھی چیزیں ہیں ان سب کو ملا کر مسیح کی سر پرستی میں ظا ہر کریں۔ 11 مسیح ہی کے ذریعہ ہم خدا کے لوگ چنے گئے اور اس کے منصوبہ کے تحت ہی ہم اس کے لوگ کہلا ئے کیوں کہ اس نے ایسا ہی چا ہا اور سب کچھ جو بھی منصو بہ بنایا گیا اسی کی مرضی سے اسے پورا کر نے کے بعد اس کے فیصلہ سے متفق ہو ئے ۔ 12 ہم پہلے لوگ ہیں جو مسیح سے امید رکھ تے تھے اور ہمیں چن لیا گیا تھا تا کہ ہم خدا کی بزرگی و جلال کی تعریف کریں۔ 13 اور تم لوگوں کے لئے بھی یہی ہے کہ تم نے سچی تعلیمات یعنی خوش خبری اپنی نجات کے بارے معلوم کر چکے ہو جب تم نے نجات کے تعلق سے خوش خبری سنا ئی تو مسیح پر ایمان لا ئے۔ اور مسیح کے ذریعہ خدا نے اپنا خاص نشان تمہیں مقدس روح کی شکل میں دیا۔ جس کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ 14 مقدس روح اس بات کی ضامن ہے کہ خدا کے وعدے کے مطا بق تمہیں چیزیں حا صل ہوں گی۔ اس سے ان کو پوری پوری آزادی ملے گی جو خدا کے ہیں۔ ان سب کا مقصد یہ ہے کہ خدا کی بزرگی وجلال کی تعریف کی جا ئے۔ 15 اسی لئے میں اپنی دعا ؤں میں تمہیں ہمیشہ یاد کرتا ہوں اور تمہا رے لئے خدا کا شکر ادا کرتا ہوں میں نے مسلسل اس لئے ایسا کیا کیوں کہ جس وقت سے میں نے سنا کہ تمہارا ایمان خداوند یسوع پر ہے اور تمہا ری محبت خدا کے لوگوں کے لئے ہے۔ 16 17 میں بھی ہمیشہ خدا سے دعا کرتا ہوں جو ہما رے خداوندیسوع مسیح پر شکوہ باپ ہے میں دعا کرتا ہوں کہ تمہیں وہ روح دے جو تمہیں خدا کے علم کو سمجھنے کی عقل دے۔ اور خدا کو تم پر ظاہر کرے۔ اس طریقہ سے تم خدا کو اچھی طرح پہچان سکو گے۔ 18 میں دعا کرتا ہوں کہ تمہا رے ذہنوں کی آنکھیں کھل جا ئیں تا کہ تم اس امید کو سمجھو جس کے لئے خدا نے تمہیں چنا ہے تمہیں معلوم ہو کہ خدا نے اپنا فضل اپنے مقدس لوگوں پر کیا جو عظیم الشان اور شا ہا نہ ہے۔ 19 اور تم جانو گے کہ ہما رے لئے جو ایمان رکھتے ہیں خدا کی قدرت کتنی عظیم ہے۔ وہ قدرت زبردست قوت کی مانند ہے ۔ 20 جب مسیح کو موت کے بعد زندہ کیا گیا ۔ خدا نے مسیح کو جنت میں اپنی دائیں جانب رکھا۔ 21 خدا نے مسیح کو بہت اعلیٰ مقام دیا اور اس کو تمام حاکموں کے اختیار سے اور بادشاہوں سے زیادہ اہمیت دی وہ ہر چیز سے با لا ہے نہ صرف اس دنیا میں بلکہ آنے وا لی دنیا میں بھی۔ 22 خدا نے ہر چیز مسیح کے ما تحت کردیا اس نے ہر چیز اس کے ما تحت رکھی اور کلیسا کی حفاظت کے لئے اس کو ہر چیز پر سردار بنا یا۔ 23 کلیسا مسیح کا جسم ہے اور کلیسا مسیح سے بھرا ہے وہ ہر چیز کو ہر طریقہ سے بھر تا ہے۔ 1 ماضی میں تمہا ری روحانی زندگیاں خدا کے خلاف تمہا رے گنا ہوں اور تمہا رے برے اعمال کی وجہ سے مردہ تھی ۔ 2 ہاں!ماضی میں تم گناہ کرتے رہتے تھے اور دُنیا ہی کے معیار پر زندگی گزار رہے تھے زمین پر جو تم نے شیطا نی قوتوں کی حکمرا نی کی پیر وی کی ۔ جو لوگ خدا کی باتوں کے منکر تھے انہی پر وہ رُوح اختیار رکھتی ہے ۔ 3 ماضی میں ہم سب اپنے لوگوں کی طرح رہے اور ہم ان چیزوں کو کر نے کی کو شش کر تے رہے جس سے ہمارے گنہگار نفس کو خوشی ہو ہم نے وہ سب کچھ کیا جو ہمارے دماغوں اور جسم نے چا ہا ۔ ہم بُرے تھے خدا کے غضب کے مستحق تھے محض اسلئے کہ ہم بھی ان دُوسرے لوگوں کی مانند تھے ۔ 4 لیکن خدا بہت رحم والا ہے اور وہ ہم سے بہت زیادہ محبت کر تا ہے ۔ 5 ہم قصوروں کی وجہ سے مرچکے تھے تو ہم کو مسیح کے ساتھ زندہ کیا ۔ تم خدا کے فضل سے بچ گئے ۔ 6 اور خدا نے ہمیں مسیح کے ساتھ ہی اوپر اٹھا یا اور آسمان میں اس کے ساتھ جگہ دی ۔ خدا نے ہمیں اس لئے نوازا کہ ہم یسوع مسیح میں تھے ۔ 7 خدا نے ایسا کیا کیوں کہ وہ بتا نا چاہتا تھا تمام آنے والی نسلوں کو کہ اس کی رحمت کتنی وسیع ہے خدا نے یہ بتا یا ہے کہ یہ سب فضل ہم پر یسوع مسیح کی وجہ سے ہے۔ 8 میرے کہنے کا مطلب ہے کہ تم فضل سے بچ گئے جو تمہیں ایمان لا نے سے ملا تم اپنے آپکو نہیں بچا سکے لیکن یہ تو خدا کا عطیہ تھا ۔ 9 نہیں تم اپنے اعمال کی وجہ سے نہیں بچے اس لئے کو ئی یہ شیخی نہیں کر سکتا ۔ 10 ہم جو کچھ ہیں وہ خدا نے بنایا ہے مسیح یسوع میں خدا نے ہم کو نئے لوگ بنا یا تا کہ ہم اچھے کام کریں ۔ خدا نے ان اچھے کا موں کوپہلے ہی مقرر کر دیا ہے تا کہ ہم لوگ اچھے کام کر کے اپنی زندگیاں گزاریں ۔ 11 تم غیر یہودی پیدا ہو ئے تھے اور یہودیوں نے تمہیں “غیر مختون ” اور اپنے آپ کو “مختون ” کہا ان کی مختو نی وہ ہے جو اپنے جسم پر انسا نی ہاتھوں سے کر تے ہیں ۔ 12 یاد کرو پچھلے وقتوں میں تم لوگ بغیر مسیح کے تھے ۔ تم اسرائیل کے شہری نہیں تھے اور تمہارے پاس کو ئی عہد نامہ جو خدا اپنے لوگوں سے کو ئی وعدہ کیا ہو نہیں تھا تمہیں کو ئی امید نہ تھی اور تم خدا کو نہیں جانتے تھے ۔ 13 ہاں ایک دفعہ تو تم خدا سے بہت دور تھے ۔ لیکن اب مسیح یسوع میں اس کے بہت قریب ہو ۔ مسیح کے خون کے ذریعہ سے تمہیں خدا کے نزدیک لا یا گیا ۔ 14 کیوں کہ مسیح کی وجہ سے ہم امن میں ہیں مسیح نے ہم دونوں کو ایک کر دیا ۔ یہودی اور غیر یہودی دونوں کو اس طرح علیحدہ کر دیا تھا جیسے ان کے درمیان ایک دیوار ہو وہ ایک دوسرے کے دشمن تھے لیکن مسیح نے اس دشمنی کو اپنا جسم دیکر دور کیا ۔ 15 یہودی شریعت میں کئی احکام ہیں لیکن مسیح نے اس شریعت کو ختم کیا مسیح کا مقصد یہ تھا کہ دونوں گروہوں کے لو گوں کو ایک نئے انسان ان میں بنائیں ایسا کر کے مسیح نے امن قائم کئے ۔ 16 مسیح نے صلیب کے ذریعہ دونوں گروہوں کی دشمنی کو ختم کئے اور دونوں میں صلح کر کے ایک کیا انہیں خدا تک پہونچا یااور مسیح نے اپنے آپکو مصلوب کر کے ایسا کیا ۔ 17 مسیح نے آکر تم غیر یہودی لوگوں کو امن کی تعلیم دی جو خدا سے بہت دور تھے اور اس نے یہودیوں کو بھی جو خدا کے نزدیک تھے امن کی تعلیم دی ۔ 18 “ہاں!” مسیح کے ذریعہ ہی ہم دونوں کو حق ہے کہ اپنے باپ کے پاس ایک رُوح میں جائیں ۔ 19 “پس اب تم غیر یہودی اور غیر ملکی نہیں رہے اب تم لوگ بھی شہری ہو خدا کے مقدس لوگوں کی طرح تمہارا تعلق خدا کے خاندان سے ہے ۔ 20 تم خدا کی ذاتی عمارت میں شامل کر لئے گئے ہو اور اس عمارت کی بنیاد رسولوں اور نبیوں نے رکھی ہے مسیح خود اس عمارت کا ایک اہم پتھر ہے ۔ 21 “پوری عمارت ملکر مسیح میں ہے اور مسیح نے اس عمارت کو اتنا بڑھا یا کہ خدا وند میں وہ مقدس ہیکل بن گیا ۔ 22 اور تم لوگ بھی دوسروں کے ساتھ ملکر مسح کئے گئے ہو اور ایسی جگہ رہ رہے ہو جہاں خدا روح کے ساتھ رہتا ہے ۔ 1 میں تم غیر یہودی لوگوں کے لئے مسیح یسوع کا قیدی ہوں ۔ 2 یقیناً تم لوگ جانتے ہو کہ خدا نے اپنے فضل سے یہ کام میرے ذمہ کیا ہے تا کہ میں تمہاری مدد کر سکوں ۔ 3 خدا نے مجھے مختصر طور پر اسکے راز کو جاننے کا موقع دیا جو اس نے مجھے بتا یا ہے میں اسکے بارے میں پہلے ہی لکھ چکا ہوں ۔ 4 اگر تم یہ پڑھو جو میں نے لکھا ہے تو تمہیں معلوم ہوگا کہ میں خدا کے سچے رازوں کو جو مسیح کے متعلق ہیں جانتا ہوں ۔ 5 جو لوگ پرا نے زمانے میں تھے انہیں یہ پو شیدہ سچائی معلوم نہ ہو ئی لیکن اب رُوح کے ذریعہ سے خدا نے ان بھیدوں کو اپنے رسولوں اور نبیوں پر ظا ہر کیا ۔ 6 یہ وہ سچا بھید ہے جسے کہ غیر یہودی یہودی کی طرح پا ئیں گے جو کہ خدا اپنے لوگوں کے لئے رکھا ہے ۔ غیر یہودی بھی یہودی کے ساتھ بدن میں شا مل ہیں اور خدا نے جو وعدہ یسوع مسیح میں کیا ہے اس میں دونوں ایک ساتھ حقدار ہیں ۔ غیر یہودی بھی اس خوشخبری کی وجہ سے ان سب کے حصّہ دار ہیں ۔ 7 خدا کے خصوصی فضل کے عطیہ سے میں بحیثیت ایک خادم خوش خبری دیتا ہوں خدا نے اپنی قدرت اور فضل سے مجھے طاقت کی رعا یت بخشی ہے۔ 8 اگر چہ میں خدا کے تمام لوگوں میں کم ترین درجہ کا ہوں لیکن خدا نے مجھے یہ عطیہ دیا ہے کہ میں غیر یہودیوں کو مسیح کی دولت کے تعلق سے خوش خبری دوں اور وہ دولت سمجھنے کے لا ئق ہے۔ 9 خدا نے مجھے یہ کام میرے ذمہ کیا ہے کہ تمام لوگوں کو خدا کے اس پوشیدہ سچا ئی کے با رے میں کہہ دوں جو اس میں ابتداء سے پوشیدہ تھی۔ خدا ہی ہے جس نے ہر چیز کو بنا یا۔ 10 خدا کا مقصد اب یہ تھا کہ کلیسا کے ذریعہ یہ ظاہر کرے کہ تمام حاکموں اور با اختیار لوگ جو آسما نی مقاموں میں ہیں انہیں خدا کی حکمت کے نمونوں کا علم ہو جائے۔ 11 یہ منصوبہ جو خدا نے اپنی مرضی کے مطا بق جو بہت پہلے ہی بنا یا تھاہمارے خدا وند یسوع مسیح کے ذریعہ پو را کیا ۔ 12 ہم خدا کے سامنے آزادانہ بلا کسی خوف اور ڈر کے مسیح پر ایمان لا کر ہی جا سکتے ہیں ۔ 13 اس لئے میں تم سے عاجزانہ درخواست کر تا ہوں کہ مصیبتوں سے پست ہمت نہ ہو میری مشکلات سے تمہیں عزت ملیگی ۔ 14 اس لئے میں اس باپ کے سامنے گھٹنے ٹیک کر دعا میں اپنا سر جھکا دیتا ہوں ۔ 15 آسمان اور زمین کا ہر خاندان اس سے نام پاتا ہے ۔ 16 میں باپ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اپنے عظیم جلال سے تمہیں طاقت دیگا اور وہ اپنی رُوح کی قوت سے تمہیں طا قت دیگا ۔ 17 میں دعا کر تا ہوں کہ مسیح تمہارے ایمان کی بدولت تمہارے دلوں میں رہے گا اور تمہاری زندگی محبت میں طاقت ور ہو گی اور محبت پر قائم رہیگی ۔ 18 اور میں دعا کر تا ہوں کہ تم اور خدا کے مقدس لوگو ں کے ساتھ مسیح کی محبت کو سمجھیں کہ وہ کتنی لمبی چوڑی اور کتنی اونچی اور کتنی گہری ہے ۔ 19 مسیح کی عظیم محبت ہر کسی آدمی کی سمجھ سے بالا تر ہے جسے میری دعا ہے کہ تم اس محبت کو سمجھو تب ہی تم خدا کی سب نعمتوں سے معمور ہو جاؤ گے ۔ 20 خدا کی قدرت کتنی بڑی ہے کہ ہمارے پو چھنے سے پہلے ہی اسکی قوت جو ہم میں ہے اپنا کام کر تی ہے ۔ 21 کلیسا میں اور مسیح یسوع کے لئے ہمیشہ ہمیشہ جلال اور حمد ہو تی رہے ۔آمین۔ 1 میں جیل میں ہوں کیوں کہ میرا تعلق خدا وند سے ہے خدا نے تمہیں چنا ہے اب میں کہتا ہوں کہ خدا کی لوگوں کی طرح رہو ۔ 2 ہمیشہ حلیم اور کمال فروتنی سے رہو ۔ صبر اور محبت سے ایک دوسرے کو برداشت کرو ۔ 3 تم ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہو روح کے ذریعے امن سے رہو ۔ تم سب ملکر اس اتحاد کو بچائے رکھو جو سلامتی سے حاصل ہو ئی ہے ۔ 4 وہاں ایک جسم اور ایک روح ہے اور خدا نے تمہیں ایک ہی امید کے لئے بلا یا ہے ۔ 5 خدا وند ایک ہے ۔ ایمان ایک اور بپتسمہ ایک ۔ 6 خدا ایک ہے اور ہر چیز کا باپ ہے وہ ہر ایک پر حکومت کرتا ہے وہ ہر جگہ اور ہر چیز میں موجود ہے ۔ 7 مسیح نے ہم میں سے ہر ایک کو خاص تحفہ دیا اور ہر ایک نے وہی حاصل کیا جو مسیح نے دینا چاہا ۔ 8 اسی لئے صحیفہ کہتا ہے ، 9 جب یہ کہا جاتاہے کہ “وہ اوپر چلا گیا ” تو اسکے کیا معنیٰ ہیں ؟”اس کا مطلب ہے کہ وہ نیچے زمین پر پہلے آیا ۔ 10 اس لئے یسوع نیچے آیا اور وہ وہی ہے جو اوپر گیا مسیح تمام آسمانوں کے اوپر گیا تا کہ سب کو معمور کرے ۔ 11 اور وہی مسیح میں لوگوں کو تحفے دیئے اسی نے کچھ لوگوں کو رسول اور کسی کو نبی اور کسی کو خوشخبری دینے کے لئے اور بعض لوگوں کو دیکھ بھا ل کے لئے اور خدا کے لوگوں کو تعلیمات دینے کے لئے مقرر کیا۔ 12 مسیح نے وہ تحفے خدا کے لوگوں کو خدمت کے لئے تیار کر نے کے لئے دیئے ۔ وہ تحفے مسیح کے جسم کو مضبوط کر نے کے لئے دیئے گئے ۔ 13 یہ کام جاری رہنا چاہئے جب تک کہ ہم سب مل نہ جائیں اور ایمان اور علم میں خدا کے بیٹے کے متعلق ایک ساتھ ہو نہ جائیں ۔ ہمیں ایک مکمل انسان بننا چاہئے ۔ ہمیں اتنا آگے بڑھنا چاہئے کہ پوری طرح ہم مسیح کی مانند ہو جائیں ۔ 14 تا کہ ہم بچے نہ رہیں ۔ ہم ان لوگوں کی طرح نہیں ہو نگے جو بحری جہاز کی طرح کبھی ایک طرف کبھی دوسری طرف لہروں سے ہچکولے کھا رہے ہوں ۔ ہم نئی تعلیم سے متاثر نہ ہو نگے اور نہ کسی دھوکے سے غلط راہ اختیار کریں گے ۔ بعض لوگ دوسروں کو دھو کہ دیکر غلط راہ پر لے جاتے ہیں ۔ 15 ہم محبت سے سچائی ہی کہیں گے ۔ ہم مسیح کی طرح ہر راہ پر بڑھیں گے مسیح ہمارا سر ہے اور ہم جسم کے اعضاء ۔ 16 پو رے بدن کا انحصار مسیح پر ہے ۔ اور وہ جسم کے تمام حصے با ہم حصوں کو ملا کر کام کریں گے جسم کا ہر حصہ اپنا کام کریگا ۔ اس طرح جسم کا ہر عضو بڑھیگا اور محبت میں طاقت ور ہو گا ۔ 17 خدا وند کے لئے میں تم کو خبر دار کر تا ہوں کہ تم اپنی زندگیوں کا طرز عمل ان لوگوں کی طرح نہ رکھو جو ایمان نہیں لا تے اس طرح مت رہو انکے خیالات بے سود ہیں ۔ 18 نہ وہ لوگ سمجھتے ہیں انہیں کچھ بھی نہیں معلوم کیوں کہ وہ سننا ہی نہیں چاہتے اس لئے یہ لوگ زندگی کو نہیں پا سکتے جو خدا نے دی ہے ۔ 19 انہیں شرم کا احساس نہیں کیوں کہ وہ اپنی زندگی کو گندے عمل اور حرام کاری میں گزار رہے ہیں ۔ انکے برے کاموں کی کوئی حد نہیں تھی ۔ 20 لیکن جو باتیں تم نے مسیح میں سیکھی ہیں وہ انکی زندگی کے طرز عمل سے کو ئی واسطہ نہیں ۔ 21 میں جانتا ہوں کہ تم نے جو یسوع کے متعلق سنا ہے اور تم ان میں ہو ۔ اور تمہیں سچائی کو سکھا یا گیا جو یقیناً مسیح میں پا ئی گئی ہے ۔ 22 تمہیں سکھا یا گیا ہے کہ تم اپنی پرا نی خودی کو چھو ڑو اس طرح تمہیں اپنے پرانے چال چلن کو چھوڑنا چاہئے ۔تمہاری پرانی خودی مر جھا گئی ہے کیوں کہ تمہاری بری خواہشات سے تمہیں دھوکہ ہوا ہے ۔ 23 تمہیں اپنے دلوں کو دماغوں کو بدل کر نیا بننا چاہئے ۔ 24 تمہیں ایک ایسا نیا انسان بننا ہے جسے خدا نے اس طرح تخلیق کی جو سچی اچھی اور مقدس زندگی گزارتا ہو ۔ 25 تمہیں جھوٹ سے پر ہیز کر نا چاہئے ۔ تمہیں ایک دوسرے سے سچ بولنا چاہئے کیوں کہ ہم سب ایک ہی جسم کے ہیں ۔ 26 جب غصہ کرو تو اس غصہ کی وجہ سے گنہگار سورج غروب ہو تے وقت تمہیں غصہ میں نہ پائیں اور عصہ کو تمام دن مت رکھو ۔ 27 شیطان کو ایسا موقع مت دو کہ وہ تمہیں شکشت دے سکے ۔ 28 اگر کوئی چوری کر تاہے تو اسے چاہئے کہ وہ چوری نہ کرے اس شخص کو کام کر نا چاہئے وہ اپنے ہاتھوں کو اچھے کاموں کے لئے استعمال کریں تا کہ وہ غریب لوگوں کی مدد کر سکے ۔ 29 جب تم بات کرو تو کو ئی بری بات نہ کہو اور بات اس طرح کہو جسے لوگ سن کر تم پر مہربان ہوں اور دعائیں دیں اور جو کچھ کہو اس سے لوگ اپنی ضرورت پر مدد لے سکے ۔ 30 اور مقدس روح کو رنجیدہ مت کرو ۔ خدا نے تم پر روح کو مہربان بنادیا ہے یہ دکھا نے کے لئے کہ وہ صحیح وقت پر تمہیں چھوڑ کر آزاد کر دے ۔ 31 کبھی بھی تلخ مزاجی سے پیش نہ آؤ اور نہ غصہ سے پاگل بنو اور کسی بھی وقت غصہ سے مت چلّاؤ اور ایسی باتیں مت کہو جس سے دوسروں کو تکلیف پہنچے ۔کبھی بھی برائی نہ کرو ۔ 32 ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ مہر بانی اور محبت سے رہو ایک دوسرے کو معاف کر تے رہو جس طرح خدا نے تمہیں مسیح میں معاف کیا ہے ۔ 1 تم خدا کے بچے ہو وہ تم سے محبت کرتا ہے اس لئے تم کوبھی خدا کی طرح رہنا ہو گا ۔ 2 محبت سے زندگی گذا رو۔ دوسروں سے اسی طرح محبت کرو جس طرح مسیح نے ہم سے محبت کی مسیح نے ہما رے لئے اپنے آپ کو دے دیا۔ مسیح نے اپنے آپ کو خدا کے سامنے خوشبو کی طرح پیش کر کے قربان کر دیا۔ 3 لیکن تم میں کوئی حرامکاری کا گناہ نہیں ہو نا چاہئے اور تمکو لا لچی نہ ہو نا چاہئے اور نہ نا معقول کام کرے کیوں کہ یہ چیزیں خدا کے لوگوں کے لئے مناسب نہیں ہیں۔ 4 کس قسم کی فحش باتوں میں مشغول نہیں ہونا چاہئے اور تمہیں کو ئی بے وقوفی کی باتیں یا گندے مذاق بھی نہیں کرنا چاہئے یہ باتیں تمہا رے لئے ٹھیک نہیں بلکہ تمہیں خدا کا شکر گذار ہونا چاہئے۔ 5 تمہیں اس بات کو یقینی بنا نا ہے کہ اگر کوئی بھی ایسا آدمی جو حرامکا ری کرتا ہے یا برے کام کرتا ہے یا پھر جو ہمیشہ اپنے ہی لئے زیادہ سے زیادہ کی چا ہت کر تا ہے تو گویا وہ جھو ٹے معبودوں کا خدمت گار ہے ۔ تو ایسے لوگوں کے لئے مسیح کی بادشاہت اور خدا کی بادشاہت میں کو ئی جگہ نہیں۔ 6 کسی بھی آدمی کو ایسا مو قع نہ دینا جو تمہیں جھو ٹی باتیں کہہ کر بے وقوف بنا ئے ۔ ایسی باتیں خدا کو غصہ دلا تی ہیں اور وہ ان لوگوں سے جو اس کی اطا عت نہیں کرتے غصہ میں آتا ہے ۔ 7 تم ایسے لوگوں سے کو ئی تعلق نہ رکھو۔ 8 پہلے زمانے میں تم اندھیرے میں تھے لیکن اب تم خداوند میں اور روشنی میں رہتے ہو اس لئے ان بچوں کی مانند رہو جو روشنی میں ہیں۔ 9 روشنی ہر قسم کی اچھا ئی دلا تی ہے یعنی نیکی صحیح زندگی اور سچا ئی لا تی ہے ۔ 10 یہ معلوم کر نے کی کوشش کرو کہ خداوند کو کیسے خوش کریں۔ 11 وہ کام نہ کرو جو لوگ اندھیرے میں کرتے ہیں ان سے کچھ اچھا پھل حاصل نہیں ہو تا اس کی بجائے دوسروں کی مدد ان کے اعمال کی خرابی کو دیکھتے ہو ئے کرو۔ 12 حقیقت میں یہ بڑی شرم کی بات ہے کہ ہم ان باتوں کا ذکر کریں جو لوگ راز میں کرتے ہیں۔ 13 جب ہم ا ندھیرے میں کی ہو ئی برا ئی کو روشنی میں لا ئیں تو بہت آسا نی سے سمجھ سکتے ہیں۔ 14 اور ہر چیز آسا نی سے دکھا ئی دینے کے قابل ہو وہ روشنی بن جا تی ہے اسی لئے کہتے ہیں: 15 پس غور کرو کہ تم کس طرح کی زندگی جیتے ہو۔ ان لوگوں کی طرح مت رہو جو عقلمند نہیں ہیں بلکہ عقلمندوں کی طرح رہو۔ 16 میرے کہنے کا مطلب ہے کہ تم کو اچھی چیز کے کر نے کا موقع حا صل کر نا چاہئے کیوں کہ یہ برا ئی کے دن ہیں۔ 17 بے وقوفی سے نہ رہا کرو بلکہ خداوند جو چاہتا ہے وہ سیکھنے کی کوشش کرو۔ 18 مئے پی کر مست نہ بنو یہ تمہا ری روحانیت کو تباہ کردے گی بلکہ اپنے آپ کو روح سے معمور کرو۔ 19 ایک دوسرے کی ما بین تعریفی اور حمد یہ روحا نی گیتوں کا تبادلہ کرو، گاؤ اورموسیقی کو اپنے دلوں میں خداوند کے لئے بسا ؤ۔ 20 ہمیشہ ہر چیز کے لئے خدا جو باپ ہے ان کا شکر گذار رہو۔ خداوند یسوع مسیح کے نام پر ان کا شکرکرو۔ 21 مسیح کی تعظیم کے لئے ایک دوسرے کے تا بعدا ررہو۔ 22 اے بیویو! اپنے شوہر کی ایسی تابعدار رہو جس طرح خداوند کی۔ 23 شوہر بیوی کے لئے سردار ہے جس طرح مسیح کلیسا کے لئے سردار ہے کلیسا مسیح کا جسم ہے اور مسیح اس جسم کا نجات دہندہ ہے۔ 24 کلیسا مسیح کے اختیار میں ہے اسی طرح بیویاں بھی ہر چیز میں شوہر کے اختیار میں ر ہیں۔ 25 شوہر اپنی بیویوں سے ایسی محبت کرے جس طرح مسیح نے کلیسا سے کی اور اس کے لئے مرگئے۔ 26 اس نے مرکر کلیسا کو مقدس بنا یا ۔ مسیح نے خوش خبری دے کر اور اس کو کلام کے ساتھ پانی سے دھو کر پاک کیا۔ 27 مسیح اس لئے ختم ہوا تا کہ کلیسا کو اپنے لئے بحیثیت دلہن کے قبول کرے۔ان کی موت اس لئے ہو ئی کہ کلیسا پاک مقدس ہو اور اس میں کسی قسم کی غلطی گناہ اور دوسری برائیاں نہ ہو۔ 28 اور شوہروں کو بھی اپنی بیویوں سے اسی طرح محبت کرنی چاہئے جس طرح وہ اپنے جسم سے کرتے ہیں۔ جس نے اپنی بیوی سے محبت کی اس نے اپنے آپ سے محبت کی۔ 29 کیوں کہ کو ئی بھی شخص اپنے جسم سے نفرت نہیں کرتا ۔ ہر شخص اپنے جسم کی اچھی طرح دیکھ بھا ل اورپرورش کرتا ہے جیسا کہ مسیح کلیسا کی کرتے ہیں ۔ 30 کیوں کہ ہم انکے جسم کے اعضاء ہیں۔ 31 صحیفوں میں کہا گیا ہے :“اسی لئے آدمی اپنے ماں باپ کو چھو ڑ کر اپنی بیوی سے ملتا ہے اور یہ دونوں ملکر ایک ہو تے ہیں ۔” 32 یہ پو شیدہ سچائی بہت اہم ہے میں مسیح اور کلیساء کے متعلق کہتا ہوں ۔ 33 بلکہ تم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ اپنی بیوی سے اس طرح محبت کرے جس طرح وہ اپنے آپ سے کرتا ہے ۔ اور بیوی کو اپنے شوہر کی عزت کر نی چاہئے ۔ 1 اے بچّو! اپنے ماں باپ کی اسی طرح اطاعت کرو جیسا کہ خدا وند چاہتا ہے ۔ کیوں کہ یہ کر نا واجب ہے ۔ 2 “اپنے ماں باپ کی عزت کرو ” یہ پہلا حکم ہے جو وعدے کے ساتھ ہے ۔ 3 وعدہ یہ ہے کہ “ہر چیز میں تمہارے لئے بھلا ئی ہے اور زمین پر عمر دراز ہو تی ہے ۔” 4 اے اولاد والو ! تم اپنے بچّوں کو غصّہ نہ دلا ؤ بلکہ اپنے بچوں کی پر ورش خدا وند کی تعلیم و تر بیت سے کرو ۔ 5 اے غلا مو! زمین پر اپنے آقاؤں کی فرماں برداری عزّت اور ڈر کے ساتھ کرو ۔ یہ سچے دل سے کرو جیسا کہ تم مسیح کی فرماں برداری کر تے ہو ۔ 6 تم اپنے آقا کی فرماں برداری صرف دکھا وے کے لئے اور اُس کو خوش کر نے کے لئے نہ کرو تم اسکی ایسی فرماں برداری کرو جیسا کہ مسیح کی کر تے ہو۔ جیسا خدا چاہتا ہے ویسا اپنے دل سے کرو ۔ 7 اپنا کام کرو اور اس سے خوش رہو کام اسی طرح کرو جیسے تم خدا وند کے لئے کرتے ہو نہ کہ کسی آدمی کے لئے ۔ 8 یاد رکھو خدا وند تم کو ہر اچھے کام کا انعام دیتا ہے ہر آدمی کو چاہے وہ غلام ہو یا آزاد وہ جو بھی اچھا کام کریگا اس کو انعام ضرور ملے گا ۔ 9 اسی طرح آقاؤں کو چاہئے کہ وہ اپنے غلاموں سے اچھا سلوک کریں اُن سے دھمکی کی باتیں نہ کریں ۔ جو تمہارا آقا ہے انکا بھی آقا آسمان میں وہی ہے خدا وند سب کا فیصلہ بغیر طرفداری کے کر تاہے ۔ 10 اپنا خط ختم کر تے ہو ئے میں تم سے کہتاہوں کہ خدا وند میں اور اسکی قدرت میں طا قتور بنو۔ 11 اپنے بچاؤ کے لئے خدا کا زرہ بکتر پہن لو تا کہ شیطان کے فریب کے منصوبوں کا مقابلہ کر سکو ۔ 12 ہماری لڑا ئی زمین کے لوگوں کے خلاف نہیں ۔ہم تو زمین کی تاریکیوں کے حاکموں اور انکی شرارت کی روحانی فوجوں کے خلاف ہیں ۔ ہمیں تاریکی کے حاکموں اور ان ناپاک گندے عزائم رکھنے والے جو آسمانی مقاموں میں ہیں انکے خلاف لڑ تے ہیں ۔ 13 اسی لئے تمہیں خدا کے پو رے زرہ بکتر کی ضرورت ہے تا کہ برا ئی کے دن تم جب یہ لڑا ئی ختم کر چکو تو طاقتور بن کر کھڑے رہ سکو۔ 14 اس لئے طاقتور بن کر ٹھہرو اور سچا ئی کے کمر بند سے کمر کس کر کھڑے رہو اور اپنے سینے پر سچا ئی کا زرہ بکتر پہن کر ٹھہرو۔ 15 اور اپنے پیروں میں امن کی خوش خبری کی نعلین پہن لو جو تمہیں طا قت سے کھڑے رہنے میں مدد دے گی۔ 16 اور اپنے ایمان کی سپر استعما ل کرو جس سے تم شیطان کے چلتے ہوئے تیروں سے محفوظ رہ سکو۔ 17 خدا کی نجات کا خود اور روح کی تلوا ر رکھ لو جو خدا کی تعلیما ت ہیں۔ 18 اور ہر وقت روح میں ہر طرح کی دعا اور منت کرتے رہو اس طرح کر نے کے لئے ہر وقت تیار رہو ہمیشہ خدا کے تمام لوگوں کے لئے دعا کرو۔ 19 میرے لئے بھی دعا کرو کہ جب میں کچھ کہوں تو مجھے خدا مناسب الفا ظ دے کر کلام کی توفیق دے تا کہ خوش خبری کی پوشیدہ سچا ئی کو بلا کسی خوف کے کہہ سکوں۔ 20 میرا کام خوش خبری کے متعلق کہنا ہے میں وہ کر رہا ہوں اس قید میں دعا کرو تا کہ میں ہر بات بلا کسی خوف کے بول سکوں۔ 21 میں تمہا رے پاس ہمارے بھائی تخکس و بھیج رہا ہوں جس سے میں محبت کرتا ہوں وہ ہما رے خدا وند کا وفادار خادم ہے میرے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے متعلق وہ تمہیں ہر چیز تفصیل سے کہیگا۔ تب تم سمجھ سکو گے کہ میں کیسا ہوں اور کیا کر رہا ہوں۔ 22 اسی لئے میں اسے بھیج رہا ہوں میں چاہتا ہوں کہ تم جان جاؤ کہ ہم کیسے ہیں میں تمہا ری ہمت افزائی کے لئے اس کو بھیج رہا ہوں۔ 23 خدا باپ اور خداوندیسوع مسیح کی طرف سے ہے ایمان کے ساتھ تم بھا ئیوں کو امن و سلامتی اور محبت حا صل ہو۔ 24 تم سب پر خدا کا فضل و کرم ہو جو ہما رے خداوند یسوع مسیح سے کبھی ختم نہ ہو نے وا لی بے انتہا محبت رکھتے ہوں۔
|