Acts 1

1 اَے تھُِیفِلُس ۔ مَیں نے پہلا رسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُوع شُرُوع میں کرتا اور سِکھاتا رہا۔ 2 اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رَسُولوں کو جِنہِیں اُس نے چُنا تھا رُوح اُلقدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا۔ 3 اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بہُت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہِیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا۔ 4 اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہِر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔ کِیُونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوح اُلقدس سے بپتِسمہ پاو گے۔ 5 پَس اُنہوں نے جمع ہوکر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند ۔ کیا تُو اِسی وقت اِسرائِیل کو بادشاہی پِھر عطا کرے گا ؟ ۔ 6 7 اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جاننا جِنہِیں باپ نے اپنے ہی اِختیّار میں رکھّا ہے تمُہارا کام نہِیں ۔ 8 لیکِن جب رُوح اُلقدس تُم پر نازِل ہوگا تو تُم قُوّت پاو گے اور یروشلِیم اور تمام یہوُدیہ اور سامریہ میں بلکہ زمِین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے ۔ 9 یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھالِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چِھپالِیا ۔ 10 اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مرد سفید پوشاک پہنے اُن کے پاس آکھڑے ہُوئے ۔ 11 اور کہنے لگے اَے گلیلی مردو ۔ تُم کِیُوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یہی یِسُوع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پِھر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے ۔ 12 تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَتُیون کا کہلاتا ہے اور یروشلِیم کے نزدِیک سَبت کی منزل کے فاصِلہ پر ہے یروشلِیم کو پِھرے ۔ 13 اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطرس اور یُوحنّا اور یعُقوب اور اِندریاس اور فِلپُّس اور توما اور برتلمائی اور متّی اور حلفئی کا بَیٹا یعُقوب اور شمعُون زیلوتیس اور یعُقوب کا بَیٹا یہُوداہ رہت تھے ۔ 14 یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یِسُوع کی ماں مریم اور اُس کے بھائِیوں کے ساتھ ایک دِل ہوکر دُعا میں مشغول رہے ۔ 15 اور اُنہی دِنوں پطرس بھائِیوں میں جو تخِمینا ایک سَوبیس شَخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہوکر کہنے لگا ۔ 16 اَے بھائِیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضرُور تھا جو رُوح اُلقدس نے داؤد کی زبانی اُس یہُوداہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوع کے پکڑنے والوں کا رہنما ہُؤا ۔ 17 کِیُونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا ۔ 18 اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بل گِرا اور اُساکا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑیاں نِکل پڑیں ۔ 19 اور یہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زبان میں ہَقَل دما پڑگیا یعنی خُون کا کھیت ۔ 20 کِیُونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہ اُس کا گھر اُجڑ جائے اور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے اور اُس کا عُہدہ دوُسرا لے لے ۔ 21 پَس جتنے عرصہ تک خُداوند یِسُوع ہمارے ساتھ آتا رہا یعنی یُوحنّا کے بپتِسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے ۔ 22 چاہئے کہ اُن میں سے ایک مرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے ۔ 23 پِھر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسُف کو جو برسّبا کہلاتا اور جِس کا لقب یُوسُتس ہے ۔ دوُسرا متیّاہ کو ۔ 24 اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند ۔ تُو جو سب کے دِلوں کی جانتا ہے۔ یہ ظاہِر کرکہ اِن دونوں میں سے تُونے کِس کو چُنا ہے ۔ 25 کہ وہ اِس خِدمت اور رسالت کی جگہ لے جِسے یہُوداہ چھوڑ کر اپنی جگہ گیا ۔ 26 پِھر اُنہوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا اور قُرعہ متیّاہ کے نام کا نِکلا ۔ پَس وہ اُن گیارہ رَسُولوں کے ساتھ شمار ہُؤا ۔

Acts 2

1 جب عِید پنتِکسُت کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے ۔ 2 کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا ۔ 3 اور اُنہِیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آٹھہِریں ۔ 4 اور وہ سب رُوحُ اُلقدس سے بھر گئے اور غَیر زبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہِیں بولنے کی طاقت بخشی ۔ 5 اور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے ۔ 6 جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگے گئی اور لوگ دَنگ ہوگئے کِیُونکہ ہر ایک کو یہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں ۔ 7 اور سب حَیران اور متعّجِب ہوکر کہنے لگے دیکھو ۔ یہ بولنے والے کیا سب گیلی نہِیں؟ ۔ 8 پِھر کیونکر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟ ۔ 9 حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اور عیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کَُپّرُکیہ اور پُنطسُ اور آسِیہ ۔ 10 اور فرُوگیہ اور پمفِیلیہ اور مِصر اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خواہ یہُودی خواہ اُن کے مُرید اور کریتی اور عرب ہیں ۔ 11 مگر اپنی اپنی زبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں ۔ 12 اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟ ۔ 13 اور بعض نے ٹھٹھاکر کے کہا کہ یہ تو تازہ مَے کے نشہ میں ہیں ۔ 14 لیکِن پطرس اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو ۔ یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو ۔ 15 کہ جَیسا تُم سَمَجھتے ہو یہ نشہ میں نہِیں کِیُونکہ ابھی توپہر ہی دِن چڑھا ہے ۔ 16 بلکہ یہ وہ بات ہے جو یوئیل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ ۔ 17 خُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہوگا کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پر ڈالُوں گا اور تُمہارے بَیٹے اور تُمہاری بیٹیاں نبُوّت کریں گی اور تُمہارے جوان رویا اور تُمہارے بُڈھے خواب دیکھیں گے ۔ 18 بلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پر بھی اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اور وہ نبُوّت کریں گی ۔ 19 اور مَیں اُوپر آسمان پر عجِیب کام اور نیچِے زمِین پر نِشانیاں یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کا بادل دِکھاؤُں گا ۔ 20 سُورج تارِیک اور چاند خُون ہوجائے گا۔ پیشتر اِس سے کہ خُداوند کا عِظیم اور جلیل دِن آئے ۔ 21 اور یُوں ہوگا کہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نِجات پائے گا ۔ 22 اَے اِسرئیلیو۔ یہ باتیں سُنو کہ یُِسوع ناصری ایک شَخص تھا جِس کا خُدا کی طرف سے ہونا تُم پر اُن مُعجزوں اور عجِیب کاموں اور نِشانوں سے ثابِت ہُؤا جو خُدا نے اُس کی معرفت تُم میں دِکھائے چُنانچہ تُم آپ ہی جانتے ہو ۔ 23 جب وہ خُدا کے مُقررّہ اِنتظام اور عِلِم سِابق کے مُوافِق پکڑوایا گیا تو تُم نے بے شرع لوگوں کے ساتھ سے اُسے مصلُوب کروا کر مار ڈالا ۔ 24 لیکِن خُدا نے مَوت کے بندکھول کر اُسے جِلایا کِیُونکہ مُمکن نہ تھا کہ وہ اُس کے قبضہ میں رہتا ۔ 25 کِیُونکہ داؤد اُس کے حق میں کہتا ہے کہ مَیں خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا۔ کِیُونکہ وہ میری دہنی طرف ہے تاکہ مُجھے جُنبِش نہ ہو ۔ 26 اِسی سبب سے میرا دِل خُوش ہُؤا اور میری زبان شاد بلکہ میرا جِسم بھی اُمِید میں بسا رہے گا ۔ 27 اِس لِئے کہ تُو میری جان کو عالَمِ ارواح میں نہ چھوڑیگا اور نہ اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے دے گا ۔ 28 تُو نے مُجھے زِندگی کی راہیں بتائِیں۔ تُو مُجھے اپنے دِیدار کے باعِث خُوشی سے بھردے گا ۔ 29 اَے بھائِیو۔ مَیں قَوم کے بُزُرگ داؤد کے حق مَیں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سکتا ہُوں کہ وہ مُوا اور دفن بھی ہُؤا اور اُس کی قَبر آج تک ہم مَیں مَوجُود ہے ۔ 30 پَس نبی ہو کر اور یہ جان کر کہ خُدا نے مُجھ سے قَسم کھائی ہے کہ تیری نسل سے ایک شخس کو تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا ۔ 31 اُس نے پیشیِنگوئی کے طَور پر مسِیح کے جی اُٹھنے کا ذِکر کِیا کہ نہ وہ عالَمِ ارواح میں چھوڑا گیا نہ اُس کے جِسم کے سڑنے کی نَوبت پہُنچی ۔ 32 اِسی یُِسوع کو خُدا نے جِلایا جِس کے ہم گواہ ہیں ۔ 33 پَس خُدا کے دہنے ہاتھ سے سر بُلند ہوکر اور باپ سے وہ رُوح اُلقدس حاصِل کر کے جِس کا وعدہ کِیا گیا تھا اُس نے یہ نازِل کِیا جو تُم سیکھتے اور سُنتے ہو ۔ 34 کِیُونکہ داؤد تو آسمان پر نہِیں چڑھا لیکِن وہ خُود کہتا ہے کہ میری دہنی طرف بَیٹھ ۔ 35 جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کردُوں ۔ 36 پَس اِسرائیل کا سارا گھرانا یقِین جان لے کہ خُدا نے اُسی یُِسوع کو جِسے تُم نے مصلُوب کِیا خُداوند بھی کِیا اور مسِیح بھی ۔ 37 جب اُنہوں نے یہ سُنا تو اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی اور پطرس اور باقی رَسُولوں سے کہا کہ اَے بھائِیو۔ ہم کیا کریں؟ ۔ 38 پطرس نے اُن سے کہا کے تُوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک گُناہوں کی مُعافی کے لئِے یِسُوع مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القدُس اِنعام میں پاو گے ۔ 39 اِسلئِے کہ یہ وعدہ تُم اور تُمہاری اولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خُداوند ہمارا خُدا اپنے پاس بلائے گا ۔ 40 اور اُس نے اَور بہُت سی باتیں جتا جتا کر اُنہِیں یہ نصِیحت کی کہ اپنے آپ کو اِس ٹیڑھی قَوم سے بَچاو ۔ 41 پَس جِن لوگوں نے اُس کا کلام قُبُول کِیا اُنہوں نے بپتِسمہ لِیا اور اُسی روز تین ہزار آدمِیوں کے قرِیب اُن میں مِل گئے ۔ 42 اور یہ رَسُولوں سے تعلِیم پانے اور رِفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑ نے اور دُعا کرنے میں مشغُول رہے ۔ 43 اور ہر شَخص پر خَوف چھاگیا اور بہُت سے عجِیب کام اور نِشان رَسُولوں کے ذِریعہ سے ظاہِر ہوتے تھے ۔ 44 اور جو اِیمان لائے تھے وہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور سب چِیزوں میں شِریک تھے ۔ 45 اور اپنا مال واسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کی ضرُورت کے مُوافِق سب کو بانٹ دِیا کرتے تھے ۔ 46 اور ہر روز ایک دِل ہو کر ہَیکل میں جمع ہُؤا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے ۔ 47 اور خُدا کی حمد کرتے اور سب لوگوں کو عِزیز تھے اور جو نِجات پاتے تھے اُن کو خُداوند ہر روز اُن میں مِلا دیتا تھا ۔

Acts 3

1 طرس اور یُوحنّا دُعا کے وقت یعنی تِیسرے پہر ہَیکل کو جارہے تھے ۔ 2 اور لوگ ایک جنم کے لنگڑے کو لارہے تھے جِس کو ہر روز ہَیکل کے اُس دروازہ پر بِٹھا دیتے تھے جو خُوبصُورت کہلاتا ہے تاکہ ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگے ۔ 3 جب اُس نے پطرس اور یُوحنّا کو ہَیکل میں جاتے دیکھا تو اُن سے بِھیک مانگی ۔ 4 پطرس ا اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطرس نے کہا ہماری طرف دیکھ ۔ 5 وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمِید پر اُن کی طرف مُتوّجہِ ہُؤا ۔ 6 پطرس نے کہا چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہِیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں۔ یسُِوع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر ۔ 7 اور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑکر اُس کو اَُٹھایا اور اُسی دم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہوگئے ۔ 8 اور وہ کوُد کر کھڑا ہوگیا اور چلنے پھِرنے لگا اور چلتا اور کوُدتا اور خُدا کی حمد کرتا ہُؤا اُن کے ساتھ ہَیکل میں گیا ۔ 9 اور سب لوگوں نے اُسے چلتے پِھرتے اور خُدا کی گمد کرتے دیکھ کر ۔ 10 اُس کو پہچانا کہ یہ وُہی ہے جو ہَیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا اور اُس ماجرے سے جو اُس پر واقِع ہُؤا تھا بہُت دَنگ اور حیَران ہُوئے ۔ 11 جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بہُت حَیران ہوکر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیمان کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے ۔ 12 پطرس نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیلیو۔ اِس پر تُم کِیُوں تعّجُب کرتے ہو اور ہمیں کِیُوں اِس طرح دیکھ رہے ہوکہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِینداری سے اِس شَخص کو چلتا پِھرتا کردِیا؟ ۔ 13 ابرہام اور یِضحاق اور یعُقوب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یسُِوع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلاطُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا ۔ 14 تُم نے اُس قُدُّوس اور راستباز کا اِنکار کِیا اور دوخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے ۔ 15 مگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا۔ اِس کے ہم گواہ ہیں ۔ 16 اُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شَخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تنُدرُستی تُم سب کے سامنے اُسے دِی ۔ 17 اور اَب اَے بھائِیو۔ مَیں جانتا ہُوں کہ تُم نے یہ کام نادانی سے کِیا اور اَیسا ہی تُمہارے سَرداروں نے بھی ۔ 18 مگر جِن باتوں کی خُدا نے سب نبِیوں کی زبانی پیشتر خَبردی تھی کہ اُس کا مسِیح دُکھ اُٹھائے گا وہ اُس نے اِسی طرح پُوری کِیں ۔ 19 پَس تُوبہ کرو اور رُجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازگی کے دِن آئیں ۔ 20 اور وہ اُس مسِیح کو جو تُمہارے واسطے مُقرّر ہُؤا ہے یعنی یِسُوع کو بھیجے ۔ 21 ضرُور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں جِنکا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شُرُوع سے ہوتے آئے ہیں ۔ 22 چُنانچہ مُوسٰی نے کہا کہ خُداوند خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سُننا ۔ 23 اور یُوں ہوگا کہ جو شَخص اُس نبی کی نہ سُنیگا وہ اُمّت میں سے نیست و نابُود کر دِیا جائے گا ۔ 24 بلکہ سموئیل سے لے کر پچھلوں تک جِتنے نبِیوں نے کلام کِیا اُن سب نے اِن دِنوں کی خَبردی ہے ۔ 25 تُم نبِیوں کی اَولاد اور اُس عہد کے شِریک ہوجو خُدا نے تُمہارے باپ دادا سے باندھا جب ابرہام سے کہا کہ تیری اَولاد سےدُنیا کے سب گھرانے بَرکَت پائیں گے ۔ 26 خُدا نے اپنے خادِم کو اُٹھا کر پہلے تُمہارے پاس بھیجا تاکہ تُم میں سے ہر ایک کو اُس کی بدیوں سے ہٹا کر بَرکَت دے ۔

Acts 4

1جب وہ لوگوں سے یہ کہہ رہا تھا تو کاہِن اور ہَیکل کا سَردار اورصُدوقی اُن پر چڑھ آئے۔2 وہ سخت اور رنجِیدہ ہُوئے کِیُونکہ یہ لوگوں کو تعلِیم دیتے اور یِسُوع کی نظِیر دے کر مُردوں کے جی اُٹھنے کی منادی کرتے تھے۔3 اور اُنہوں نے اُن کو پکڑ کر دُوسرے دِن تک حوالات میں رکھّا کِیُونکہ شام ہوگئی تھی۔4 مگر کلام کے سُننے والوں میں بہُتیرے اِیمان لائے۔ یہاں تک کے مردوں کی تعداد پانچ ھزار ہوگئی۔5 دُوسرے دِن یُوں ہُؤا کہ اُن کے سَردار اور بُزُرگ اور فقِیہ۔6 اور سَردار کاہِن حنّا اور کائِفا اور یُوحنّا اور اِسکندر اور جِتنے اور جِتنے سَردار کاہِن کے گھرانے کے تھے یروشلِیم میں جمع ہُوئے۔7 اور اُن کو بِیچ میں کھڑا کر کے پُوچھنے لگے کہ تُم نے یہ کام کِس قُدرت اور کِس نام سے کِیا؟۔8 اُس وقت پطرس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہوکر اُن سے کہا۔9 اَے اُمّت کے سَردار اور بُزُرگو! اگر آج ہم سے اُس اِحسان کی بابت باز پُرس کی جاتی ہے جو ایک ناتوان آدمِی پر ہُؤا کہ وہ کیونکر اچھّا ہوگیا۔10 تو تُم سب اور اِسرائیل کی ساری اُمّت کو معلُوم ہوکہ یِسُوع مسِیح ناصری جِس کو تُم نے مُردوں میں سے جِلایا اُسی کے نام سے یہ شَخص تُمہارے سامنے تندُرُست کھڑا ہے۔11 یہ وُہی پتھّر ہے جِسے تُم مِعماروں نے حقیر جانا اور وہ کونے کے سرے کا پتھّر ہوگیا۔12 اور کِسی دُوسرے کے وسِیلہ سے نِجات نہِیں بخشا گیا جِس کے وسِیلہ سے ہم نِجات پاسکیں۔13 جب اُنہوں نے پطرس اور یُوحنّا کی دلیری دیکھی اور معلُوم کِیا کہ یہ اَن پڑھ اور ناواقِف آدمِی ہیں تو تعّجُب کِیا۔ پھِر اُنہِیں پہچانا کہ یہ یِسُوع کے ساتھ رہے ہیں۔14 اور اُس آدمِی کو جو اچھّا ہُؤا تھا اُن کے ساتھ کھڑا دیکھ کر کُچھ خِلاف نہ کہہ سکے۔15 مگر اُنہِیں صدرِ عدالت سے باہِر جانے کا حُکم دے کر آپس میں مَشوَرَہ کرنے لگے۔16 کہ ہم اِن آدمِیوں کے ساتح کیا کریں؟ کِیُونکہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں پر روشن ہے کہ اُن سے ایک صِریح مُعجِزہ ظاہِر ہُؤا اور ہم اِس کا اِنکار نہِیں کر سکتے۔17 لیکِن اِس لِئے کہ یہ لوگوں میں زیادہ مشہُور نہ ہو ہم اُنہِیں دھمکائیں کہ پھِر یہ نام لے کر کِسی سے بات نہ کریں۔18 پَس اُنہِیں بُلاکر تاکِید کی کہ یِسُوع کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔19 مگر پطرس اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو۔ آیا خُدا کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم خُدا کی بات سے تُمہاری بات زیادہ سُنیں۔20 کِیُونکہ مُمکن نہِیں کہ جو ہم نے دیکھا اور سُنا ہے وہ نہ کہیں۔21 اُنہوں نے اُن کو اَور دھمکا کر چھوڑ دِیا کِیُونکہ لوگوں کے سبب سے مِلا۔ اِس لِئے کہ سب لوگ اُس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرتے تھے۔22 کِیُونکہ وہ شَخص جِس پر یہ شِفا دینے کا مُعجِزہ ہُؤا تھا چالیس برس سے زیادہ کا تھا۔23 وہ چھُوٹ کر اپنے لوگوں کے پاس گئے اور جو کُچھ سَردار کاہِنوں اور بُزُرگوں نے اُن سے کہا تھا بیان کِیا۔24 جب اُنہوں نے یہ سُنا تو ایک دِل ہوکر بُلند آواز سے خُدا سے اِلتجا کی کہ اَے مالِک تُو وہ ہے جِس نے آسمان اور زمِین اور سَمَندَر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔25 تُونے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے ہمارے باپ خادِم داؤد کی زبانی فرمایا کہ قَوموں نے کِیُوں دُھوم مچائی؟ اور اُمّتوں نے کِیُوں باطِل خیال کِئے؟۔26 خُداوند اور اُس کے مسِیح کی مُخالفت کو زمِین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہُوئے اور سَردار جمع ہوگئے۔27 کِیُونکہ واقعِی تیرے پاک خادِم یِسُوع کے بر خِلاف جِسے تُونے مسِح کِیا ہیرودِیس اور پُنطِسُیں پِیلاطُس غَیر قَوموں اور اِسرائیلیوں کے ساتھ اِسی شہر میں جمع ہُوئے۔28 تاکہ جو کُچھ پہلے سے تیری قُدرت اور تیری مصلحت سے ٹھہر گیا تھا وُہی عمل میں لائیں۔29 اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ توفیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دلیری کے ساتھ سُنائیں۔30 اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُوع کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔31 جب وہ دُعا کرچُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔32 اور اِیمانداروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترک تھِیں۔33 اور رَسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُوع کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فضل تھا۔34 کِیُونکہ اُن میں سے کوئی بھی مُحتاج نہ تھا۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔35 اور رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے۔ پھِر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔36 اور یُوسُف نام ایک لاوی تھا جِس کا لقب رَسُولوں نے برنباس یعنی نصِحت کا بَیٹا رکھّا تھا اور جِس کی پَیدائیش کُپرُس کی تھی۔37 اُس کا کا ایک کھیت تھا جِسے اُس نے بیچا اور قِیمت لاکر رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔

Acts 5

1اور ایک شَخص حننِیاہ نام اور اُس کی بِیوی سفیرہ نے جایداد بیچی ۔2 اور اُس نے اپنی بِیوی کے جانتے ہُوئے قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑ اور ایک حِصّہ لاکر رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دِیا ۔3 مگر پطرس نے کہا اَے حننِیاہ ۔ کِیُوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القدُس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟ ۔4 کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیّار میں نہ رہی؟ تُو نے کِیُوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہِیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا ۔5 یہ باتیں سُنتے ہی حننِیاہ گِر پڑا اور اُس کا دم نِکل گیا اور سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا ۔6 پھِر جوانوں نے اُٹھ کر اُسے کَفنایا اور باہِر لے جا کر دفن کِیا ۔7 اور قرِیبا تِیں گھنٹے گُزر نے جانے کے بعد اُس کی بِیوی اِس ماجرے سے بیخَبر اَندر آئی ۔8 پطرس نے اُس سے کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُم نے اِتنے ہی کو زمِین بیچی تھی؟ اُس نے کہا ہاں ۔ اِتنے ہی کو ۔9 پطرس نے اُس سے کہا تُم نے کِیُوں خُداوند کے رُوح کو آزمانے کے لِئے ایکا کیا؟ دیکھ تیرے شوَہر کے دفن کرنے والے دروازہ پر کھڑے ہیں اور تُجھے بھی باہِر لے جائیں گے ۔10 وہ اُسی دم اُس کے قدموں پر گِر پڑی اور اُس کا دم نِکل گیا اور جوانوں نے اَندر آ کر اُسے مُردہ پایا اور باہِر لے جا کر اُس کے شوَہر کے پاس دفن کر دِیا ۔11 اور ساری کِلیسیا بلکہ اِن باتوں کے سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھاگیا ۔12 اور رَسُولوں کے ہاتھوں سے بہُت سے نِشان اور عِجیب کام لوگوں میں ظاہِر ہوتے تھے ۔ اور وہ سب ایک دِل ہوکر سُلیمان کے برآمدہ میں جمع ہُؤا کرتے تھے ۔13 لیکِن اَوروں میں سے کِسی کو جُراُت نہ ہُوئی کہ اُن میں جامِلے ۔ مگر لوگ اُن کی بڑائی کرتے تھے ۔14 اور اِیمان لانے والے مرد و عَورت خُداوند کی کِلیسیا میں اَور بھی کثرت سے آمِلے ۔15 یہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لالاکر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لٹا دیتے تھے تاکہ جب پطرس آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑجائے ۔16 اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لاکر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچھّے کر دِئے جاتے تھے ۔17 پِھر سَردار کاہِن اور اُس کے سب ساتھی جو صُدوقیوں کے فِرقہ کے تھے حسد کے مارے اُٹھے ۔18 اور رَسُولوں کو پکڑکر عام حوالات میں رکھ دِیا ۔19 مگر خُداوند کے ایک فِرشتہ نے رات کو قَید خانہ کے دروازے کھولے اور اُنہِیں باہِر لاکر کہا کہ ۔20 جاؤ ہَیکل میں کھڑے ہوکر اِس زِندگی کی سب باتیں لوگوں کو سُناؤ ۔21 وہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگے مگر سَردار کاہِن اور اُس کے ساتھِیوں نے آ کر صدرِ عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بُزُرگوں کو جمع کِیا اور قَید خانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہِیں لائیں ۔22 لیکِن پیادوں نے پہُنچ کر اُنہِیں قَید خانہ میں نہ پایا اور لَوٹ کر خَبردی ۔23 کہ ہم قَید خانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اَندر کوئی نہ مِلا ۔24 جب ہَیکل کے سَردار اورسَردار کاہِنوں نے یہ باتیں سُِنیں تو اُن کے بارے میں حَیران ہُوئے کہ اِس کا کیا انجام ہوگا ۔25 اِتنے میں کِسی نے آ کر اُنہِیں خَبر دی کہ دیکھو ۔ وہ آدمِی جنِہیں تُم نے قَید کیا تھا ہَیکل میں کھڑے لوگوں کو تعلِیم دے رہے ہیں ۔26 تب سَردار پیادوں کے ساتھ جا کر اُنہِیں لے آیا لیکِن زبردستی نہِیں کِیُونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے کہ ہم کو سنگسار نہ کریں ۔27 پِھر اُنہِیں لاکر عدالت میں کھڑا کردِیا اور سَردار کاہِن نے اُن سے یہ کہا ۔28 کہ ہم نے تو تمُہیں سخت تاکِید کی تھی کہ یہ نام لے کر تعلِیم نہ دینا مگر دیکھو تُم نے تمام یروشلِیم میں اپنی تعلِیم پَھیلا دی اور اُس شَخص کا خُون ہماری گَردَن پر رکھنا چاہتے ہو ۔29 پطرس اور رَسُولوں نے جواب میں کہا کہ ہمیں آدمِیوں کے حُکم کی نِسبت خُدا کا حُکم ماننا زیادہ فرض ہے ۔30 ہمارے باپ دادا کے خُدا نے یِسُوع کو جِلایا جِسے تُم نے صلِیب پر لٹکاکر مار ڈالا تھا ۔31 اُسی کو خُدا نے مالِک اور مُنجّی ٹھہرا کر اپنے دہنے ہاتھ سے سر بُلند کِیا تاکہ اِسرائیل کو تَوبہ کی تَوفِیق اور گُناہوں کی مُعافی بخشے ۔32 اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوح القدُس بھی جِسے خُدا نے اُنہِیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں ۔33 وہ یہ سُن کر جل گئے اور اُنہِیں قتل کرنا چاہا ۔34 مگر گملی ایل نام ایک فرِیسی نے جو شرع کا مُعلِّم اور سب لوگوں میں عِزّت دار تھا عدالت میں کھڑے ہوکر حُکم دِیا کہ اِن آدمِیوں کو تھوڑی دیر کے لِئے باہِر کردو ۔35 پِھر اُن سے کہا کہ اَے اِسرئیلیوں ۔ اِن آدمِیوں کے ساتھ جو کُچھ کِیا چاہتے ہو ہوشیاری سے کرنا ۔36 کِیُونکہ کہ اِن دِنوں سے پہلے تھیُوداس نے اُٹھ کر دعویٰ کِیا تھا کہ مَیں بھی کُچھ ہُوں اور تخمینا چارسَو آدمِی اُس کے ساتھ ہوگئے تھے مگر وہ مارا گیا اور جتِنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہُوئے اور مِٹ گئے ۔37 اِس شَخص کے بعد یہُوداہ گلِیلی اِسم نِویسی کے دِنوں میں اُٹھا اور اُس نے کُچھ لوگ اپنی طرف کر لِئے ۔ وہ بھی ہلاک ہُؤا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہوگئے ۔38 پَس اَب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِن آدمِیوں سے کِنارہ کرو اور اِن سے کُچھ کام نہ رکھّو ۔ کِہیں اَیسا نہ ہو کہ خُدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو کِیُونکہ یہ تدِبیریا کام اگر آدمِیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہوجائے گا ۔39 لیکِن اگر خُدا کی طرف سے ہے تو تُم اِن لوگوں کو مغلُوب نہ کرسکوگے ۔40 اُنہوں نے اُس کی بات مانی اور رَسُولوں کو پاس بُلاکر اُن کو پِٹوایا اور یہ حُکم دے کر چھوڑ دِیا کہ یِسُوع کا نام لے کر بات نہ کرنا ۔41 پَس عدالت سے اِس بات پر خُوش ہوکر چلے گئے کہ ہم اُس نام کی خاطِر بے عِزّت ہونے کے لائِق تو ٹھہرے ۔42 اور وہ ہَیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلِیم دینے اور اِس بات کی خُوشخَبری سُنانے سے یِسُوع ہی مسِیح ہے باز نہ آئے ۔

Acts 6

1اُن دِنوں میں جب شاگِرد بہُت ہوتے جاتے تھے تو یُونانی مائِل یہُودی عبرانیوں کی شِکایت کرنے لگے۔ اِس لِئے کہ روزانہ خَبر گیری میں اُن کی بیوؤں کے بارے میں غفلت ہوتی تھی۔2 اور اُن بارہ نے شاگِردوں کی جماعت کو اپنے پاس بُلاکر کہا مُناسب نہِیں کہ ہم خُدا کے کلام کو چھوڑ کر خانے پِینے کا اِنتظام کریں۔3 پَس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شَخصوں کو چُن لوجو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔4 لیکِن ہم تو دُعا میں اور اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔5 یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ اُنہوں نے سِتفنُس نام ایک شَخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فلِپَس اور پُر خُرس اور نِیکا نُور اور تیمون اور پرمناس کو اور نیکُلاؤس کو جو نَو مُرید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔6 اور اِنہِیں رَسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔7 اور خُدا کا کلام پھَیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بہُت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دین کے تحت میں ہوگئی۔8 اور سِتفنُس فضل اور قُوت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِر کِیا کرتا تھا۔9 کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبر تینوں کا کہلاتا ہے اور کُرینیوں اور اسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلکِیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستفِنُس سے بحث کرنے لگے۔10 مگر وہ اُس دانائی اور اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کرسکے۔11 اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسٰی اور خُدا کے بر خِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔12 پھِر وہ عوام اور بُزُرگوں اور فِقیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدرِعدالت میں لے گئے۔13 اور جھُوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شَخص اِس پاک مقام اور شَرِیعَت کے برخِلاف بولنے سے باز نہِیں آتا۔14 کِیُونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُوع ناصری اِس مقام کو برباد کردے گا اور اُن رسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسٰی نے ہمیں سَونپی ہیں۔15 اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فِرشتہ کا سا ہے۔

Acts 7

1پھِر سَردار کاہِن نے کہا کیا یہ باتیں اِسی طرح پر ہیں ؟۔2 اُس نے کہا اَے بھائِیو اور بُزُرگو سُنو! خُدایِ ذُوالجلال ہمارے باپ ابراہام پر اُس وقت ظاہِر ہُؤا جب وہ حاران میں بسنے سے پیشتر مسوپتا میہ میں تھا۔3 اور اُس سے کہا کہ اپنے مُلک اور اپنے کُنبے سے نِکل کر اُس مُلک میں چلا جا جِسے مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔4 اِس پر وہ کسدیوں کے مُلک سے نِکل کر حاران میں جا بسا اور وہاں سے اُس کے باپ کے مرنے کے بعد خُدا نے اُس کو اِس مُلک میں لاکر بسا دِیا جِس میں تُم اَب بستے ہو۔5 اور اُس کو کُچھ مِیراث بلکہ قدم رکھنے کی بھی اُس میں جگہ نہ دی مگر وعدہ کِیا کہ مَیں یہ زمِین تیرے اور تیرے بعد تیری نسل کے قبضہ میں کردُوں گا حالانکہ اُس کے اَولاد نہ تھی۔6 اور خُدا یہ فرمایا کہ تیری نسل غیر مُلک میں پردیسی ہوگی۔ وہ اُن کو غُلامی میں رکھّیں گے اور چار سَو برس تک اُن سے بدسلُوکی کریں گے۔7 پھِر خُدا نے کہا کہ جِس قَوم کی وہ غُلامی میں رہیں گے اُس کو مَیں سزا دُوں گا اور اُس کے بعد وہ نِکل کر اِسی جگہ میری عِبادت کریں گے۔8 اور اُس نے اُس سے ختنہ کا عہد باندھا اور اِسی حالت میں ابراہام سے اِضحاق پَیدا ہُؤا اور آٹھویں دِن اُس کا ختنہ کِیا گیا اور اِضحاق سے یَعقُوب اور یَعقُوب سے بارہ قبِیلوں کے بُزُرگ پَیدا ہُوئے۔9 اور بُزُرگوں نے حسد میں آ کر یوسف کو بیچا کہ مصِر میں پہُنچ جائے مگر خُدا اُس کے ساتھ تھا۔10 اور اُس کی سب مُصِیبتوں سے اُس نے اُس کو چھُڑایا اور مصِر کے بادشاہ فرعون کے نزدِیک اُس کو مقبُولیت اور حکمت بخشی اور اُس نے اُسے مصِر اور سارے گھر کا سَردار کردِیا۔11 پھِر مصِر اور کے سارے مُلک اور کنعان میں کال پڑا اور بڑی مُصِیبت آئی اور ہمارے باپ دادا کو کھانا نہ مِلتا تھا۔12 لیکِن یعُقوب نے یہ سُن کر کہ مِصر میں اناج ہے ہمارے باپ دادا کو پہلی بار بھیجا۔13 اور دُوسری بار یُوسُف اپنے بھائِیوں پر ظاہِر ہوگیا اور یُوسُف کی قَومیّت فرعون کو معلُوم ہوگئی۔14 پھِر یُوسُف نے اپنے باپ یعُقوب اور سارے کُنبے کو جو پچھّتر جانیں تھِیں بُلا بھیجا۔15 اور یعُقوب مِصر میں گیا ۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مرگئے۔16 اور وہ شہر سِکم میں پہُنچائے گئے اور اُس مقَبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہام نے سِکم میں رُوپِیہ دے کر بنی ہمور سے مول لِیا تھا۔17 لیکِن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہام سے فرمایا تھا تو مِصر میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زیادہ ہوتا گیا۔18 اُس وقت تک کہ دُوسرے بادشاہ مِصر پر حُکمران ہُؤا جو یُوسُف کو نہ جانتا تھا۔19 اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہِیں اپنے بچّے پھینکنے پڑے تاکہ زِندہ رہیں۔20 اِس مَوقع پر مُوسٰی پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوبُصُورت تھا ۔ وہ تِین مہینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔21 مگر جب پھینک دِیا گیا تو فرعون کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بَیٹا کر کے پالا۔22 اور مُوسٰی نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔23 اور جب وہ قرِیبا چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔24 چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حمایت کی اور مِصری کو مارکر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔25 اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائِی سَمَجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہِیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سَمَجھے۔26 پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آنِکلا اور یہ کہہ کر اُنہِیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو ۔ تُم تو بھائِی بھائِی ہو ۔ کِیُوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟۔27 لیکِن جو اپنے پڑوسِی پر ظُلم کررہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِا؟۔28 کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟۔29 مُوسٰی یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیان کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بَیٹے پَیدا ہُوئے۔30 اور جب پُورے چالِیس برس ہوگئے تو کوہِ سِینا کے بِیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شعُلہ میں اُس کو ایک فِرشتہ دِکھائی دِیا۔31 جب مُوسٰی نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعّجُب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔32 کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہام اور اِضحاق اور یَعقُوب کا خُدا ہُوں ۔ تب مُوسٰی کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُراَت نہ رہی۔33 خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کِیُونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔34 مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پَس اُنہِیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اَب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر بھیُجوں گا۔35 جِس مُوسٰی کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا تھہرا کر اُس فِرشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔36 یہی شَخص اُنہِیں نِکال لایا اور مِصر اور بحِر قُلزم اور بِیابان میں چالِیس برس تک عِجیب کام اور نِشان دِکھائے۔37 یہ وُہی مُوسٰی ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے یہ کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔38 یہ وُہی ہے جو بِیابان کی کِلیسیا میں اُس فِرشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہمکلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا ۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پہُنچا دے۔39 مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصر کی طرف مائِل ہُوئے۔40 اور اُنہوں نے ہارُون سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معُبود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کِیُونکہ یہ مُوسٰی جو ہمیں مُلک مِصر سے نِکال لایا ہم نہِیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔41 اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔42 پَس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہِیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں ۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے۔ کیا تُم نے بِیابان میں چالِیس برس مُجھ کو ذِبیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟۔43 بلکہ تُم مولک کے خَیمہ اور رِفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے۔ یعنی اُن مُورتوں کو جنہِیں تُم نے سِجدہ کرنے کے لِئے بنایا تھا۔ پَس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔44 شہادت کا خَیمہ بِیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسٰی سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔45 اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بُزُرگوں سے حاصِل کر کے یُشوع کے ساتھ لائے۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤد کے زمانہ تک رہا۔46 اُس پر خُدا کی طرف سے فضل ۂوا اور اُس نے دَرخواست کی کہ مَیں یَعقُوب کے خُدا کے واسطے مسکن تیّار کرُوں۔47 مگر سُلیمان نے اُس کے لِئے گھر بنایا۔48 لیکِن باری تعالٰے ہاتھ بنائے ہُوئے گھروں میں نہِیں رہتا۔ چُنانچہ نبی کہتا ہے کہ۔49 خُداوند فرماتا ہے آسمان میرا تخت اور زِمین میرے پاؤں تَلے کی چَوکی ہے ۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے یا میری آرامگاہ کَونسی ہے؟۔50 کیا یہ سب چِیزیں میرے ہاتھ سے نہِیں بنِیں؟۔51 اَے گَردَن کشو اور دِل اور کان کے نامختونُو ۔ تُم ہر وقت رُوح اُلقدّس کی مُخالفت کرتے ہو جَیسے تُمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تُم بھی کرتے ہو۔52 نبِیوں میں سے کِس کو تُمہارے باپ دادا نے نہِیں ستایا؟ اُنہوں نے تو اُس راستباز کے آنے کی پیش خَبری دینے والوں کو قتل کِیا اور اَب تُم اُس کے پکڑوانے والے اور قاتِل ہُوئے۔53 تُم نے فِرشتوں کی معرفت سے شَرِیعَت تو پائی پر عمل نہ کِیا۔54 جب اُنہوں نے یہ باتیں سُِنیں تو جی میں جل گئے اور اُس پر پِیسنے لگے۔55 مگر اُس نے رُوحُ اُلقدّس سے معُمور ہوکر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور خُدا کا جلال اور یِسُوع کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔56 کہا کہ دیکھو ۔ مَیں آسمان کو کھُلا اور اِبنِ آدم کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔57 مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلّا کر اپنے کان بند کرلِئے اور ایک دِل ہوکر اُس پر جھپٹے۔58 اور شہر سے باہِر نِکال کو اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساڈُل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔59 پَس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے خُداوند یِسُوع ۔ میری رُوح کو قُبُول کر۔60 پِھر اُس نے گھُٹنے ٹیک کر بڑی آواز سے پُکارا کہ اَے خُداوند ۔ یہ گُناہ اِن کے ذِمہ نہ لگا اور یہ کہہ کر سوگیا۔

Acts 8

1اور ساؤُل اُس کے قتل پر راضی تھا۔ اُسی دِن اُس کِلیسیا پر جو یروشلِیم میں تھی بڑا ظُلم برپا ہُؤا اور رَسُولوں کے سِوا سب لوگ یہُودیہ اور سامریہ کی اطراف میں پراگندہ ہوگئے۔2 اور دِیندار لوگ ستفِنُس کو دفن کرنے کے لئِے لے گئے اور اُس پر بڑا ماتم کِیا۔3 اور ساؤُ کِلیسیا کو اِس طرح تباہ کرتا رہا کہ گھر گھر گھُس کر اور مردوں اور عَورتوں کو گھِسیٹ کر قَید کراتا تھا۔4 پَس جو پراگندا ہُوئے تھے وہ کلام کی خُوشخَبری دیتے تھے۔5 اور فلپُِّس شہر سامریہ میں جا کر لوگوں میں مسِیح کی منادی کرنے لگا۔6 اور جو مُعجِزے فِلپُّس دِکھاتا تھا لوگوں نے اُنہِیں سُن کر اور دیکھ کر بالاتِفاق اُس کی باتوں پر جی لگایا۔7 کِیُونکہ بہُتیرے لوگوں میں سے ناپاک رُوحیں بڑی آواز سے چِلّا چِلّا کر نِکل گئِیں اور بہُت سے مفلُوج اور لنگڑے اچھّے کِئے گئے۔8 اور اُس شہر میں بڑی خُوشی ہُوئی۔9 اِس سے پہلے شمعُون نام ایک شَخص اُس شہر جادُو گری کرتا تھا اور سامریہ کے لوگوں کو حَیران رکھتا اور یہ کہتا تھا کہ مَیں بھی کوئی بڑا شَخص ہُوں۔10 اور چھوٹے سے بڑے تک سب اُس کی طرف مَتَوَجّہ ہوتے اور کہتے تھے کہ یہ شَخص خُدا کی وہ قُدرت ہے جِسے بڑی کہتے ہیں۔11 وہ اِس لِئے اُس کی طرف مُتوّجِہ ہوتے تھے کہ اُس نے بڑی مُدّت سے اپنے جادُو کے سبب سے اُن کو حَیران کر رکھّا تھا۔12 لیکِن جب اُنہوں نے فِلِپُّس کا یقِین کِیا جو خُدا کی بادشاہی اور یِسُوع مسِیح کے نام کی خُوشخَبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مرد خواہ عَورت بپتِسمہ لینے لگے۔13 اور شمعُون نے خُود بھی یقِین کِیا اور بپتِسمہ لے کر فِلِپُّس کے ساتھ رہا کِیا اور نشان اور بڑے بڑے مُعجِزے ہوتے دیکھ کر حیَران ہُؤا۔14 جب رَسُولوں نے جو یروشلِیم میں تھے سُناکہ سامریوں نے خُدا کا کلام قُبول کرلِیا تو پطرس اور یُوحنّا کو اُن کے پاس بھیجا۔15 اِنہوں نے جا کر اُن کے لئِے دُعا کی کہ رُوحُ القُدس پائیں۔16 کِیُونکہ وہ اُس وقت تک اُن میں سے کسِی پر نازِل نہ ہُؤا تھا۔ اُنہوں نے صِرف خُداوند یِسُوع کے نام پر بپتِسمہ لِیا تھا۔17 پھِر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا۔18 جب شمعُون نے دیکھا کہ رَسُولوں کے ہاتھ رکھنے سے رُوحُ القُدس دِیا جاتا ہے تو اُن کے پاس رُوپے لاکر۔19 کہا کہ مُجھے بھی یہ اِختیّار دو کہ جِس پر مَیں ہاتھ رکُھّوں وہ رُوحُ القُدس پائے۔20 پطرس نے اُس سے کہا تیرے رُوپے تیرے ساتھ غارت ہوں۔ اِس لِئے کہ تُونے خُدا کی بخشِش کو روپیَوں سے حاصل کرنے کا خیال کِیا۔21 تیرا اِس امر میں نہ حِصّہ ہے بخرہ کِیُونکہ تیرا دِل کِیُونکہ تیرا دِل خُدا کے نزدِیک خالِص نہِیں۔22 پَس اپنی اِس بدی سے تَوبہ کر اور خُداوند سے دُعا کرکہ شاید تیرے دِل کے اِس خیال کی مُعافی ہو۔23 کِیُونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُو پت کی سی کڑواہٹ اور ناراستی کے بند میں گِرفتار ہے۔24 شمعُون نے جواب میں کہا تُم میرے لئِے خُداوند سے دُعا کرو کہ جو باتیں تُم نے کہِیں اُن میں سے کوئی مُجھے پیش نہ آئے۔25 پھِر وہ گواہی دے کر اور خُداوند کا کلام سُناکر یروشلِیم کو واپَس ہُوے اور سامریوں کے بہُت سے گاؤں میں خُوشخَبری دیتے گئے۔26 پھِر خُداوند کے فرِشتہ نے فِلپُّس سے کہا کہ اُٹھ کر دکھّن کی طرف اُس راہ تک جا یروشلِیم سے غزّہ کو جاتی ہے اور جنگل میں ہے27 وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا تو دیکھو ایک حبشی خوجہ آرہا تھا۔ وہ حبشیوں کی ملِکہ کنداکے کا ایک وزیر اور اُس کے سارے خزانہ کا مُختار تھا اور یروشلِیم میں عبادت کے لئِے آیا تھا۔28 وہ اپنے رتھ پر بَیٹھا ہُؤا اور یسعیاہ نبی کے صحِیفہ کو بڑھتا ہُؤا واپَس جارہا تھا۔29 رُوح نے فِلِپُّس سے کہا کہ نزدِیک جا کر اُس رتھ کے ساتھ ہولے۔30 پَس فِلِپُّس نے اُس طرف دَوڑ کر یسعیاہ نبی کا صحِیفہ پڑھتے سُنا اور کہا کہ جو تُو پڑھتا ہے اُسے سَمَجھتا بھی ہے؟۔31 اُس نے کہا یہ مُجھ سے کیونکر ہو سکتا ہے جب تک کوئی مُجھے ہدایت نہ کرے؟ اور اُس فِلِپُّس سے دَرخواست کی کہ میرے پاس آ بَیٹھ۔32 کِتاب مُقدّس کی جو عِبادت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بے زبان ہوتا ہے اُسی طرح وہ اپنا مُنہ نہِیں کھولتا۔33 اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟ کِیُونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔34 خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کسِی دُوسرے کے؟۔35 فِلِپُّس نے اپنی زبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شُرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخَبری دی۔36 اور راہ میں چلتے چلتے کِسی پانی کی جگہ پر پہُنچے۔ خوجہ نے کہا پانی مَوجُود ہے۔ اَب مُجھے بپتِسمہ لینے سے کونسی چِیز روکتی ہے؟۔37 پَس فِلِپُّس نے کہا کہ اگر تُو دِل و جان سے اِیمان لائے تو بپتِسمہ لے سکتا ہے۔ اُس نے جواب میں کہا میں اِیمان لاتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح خُدا کا بَیٹا ہے۔38 پَس اُس نے رتھ کو کھڑا کرنے کا حکُم دِیا اور فِلِپُّس اور خوجہ دونوں پانی میں اُتر پڑے اور اُس نے اُس کو بپتِسمہ دِیا۔39 جب وہ پانی میں سے نِکل کر اُوپر آئے تو خُداوند کا رُوح فِلِپُّس کو اُٹھا لے گیا اور خوجہ نے اُسے پھِر نہ دیکھا کِیُونکہ وہ خُوشی کرتا ہُؤا اپنی راہ چلا گیا۔40 اور فِلِپُّس اشدُود میں آنِکلا اور تبصریہ میں پہُنچنے تک سب شہروں میں خُوشخَبری سُناتا گیا۔

Acts 9

1اور ساڈُل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سَردار کاہِن کے پاس گیا۔2 اور اُس سے دمشق کے عِبادت خانوں کے لِئے اِس مضُمون کے خط مانگے کہ جِن کو وہ اِس طِریق پر پائے خواہ مرد خواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِیم میں لائے۔3 جب وہ سفر کرتے کرتے دمشق کے نزدِیک پہُنچا تو اَیسا ہؤا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِرد اگِرد آچمکا۔4 اور وہ زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساڈُل اَے ساڈُل ۔ تُو مُجھے کِیُوں ستاتا ہے؟۔5 اُس نے پُوچھا اَے خُداوند ۔ تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں یِسُوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔6 مگر اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا چاہئے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔7 جو آدمِی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کِیُونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے۔8 اور ساڈُل زمِین پر سے اُٹھا لیکِن جب آنکھیں کھولیں تو اُس کو کُچھ نہ دِکھائی دِیا اور لوگ اُس کا ہاتھ پکڑکر دمشق میں لے گئے۔9 اور وہ تین دِن تک نہ دیکھ سکا اور نہ اُس نے کھایا نہ پیا۔10 دمشق میں حننِیاہ نام ایک شاگِرد تھا۔ اُس سے خُداوند نے رویا میں کہا کہ اَے حننِیاہ اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں حاضِر ہُوں۔11 خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ۔ اُس کوچہ میں جا جو سِیدھا کہلاتا ہے اور یہُوداہ کے گھر میں ساڈُل نام ترسی کو پُوچھ لے کِیُونکہ دیکھ وہ دُعا کررہا ہے۔12 اور اُس نے حننِیاہ نام ایک آدمِی کو اَندر آتے اور اپنے اُوپر ہاتھ رکھتے ہے تاکہ پِھر نینا ہو۔13 حننِیاہ نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند مَیں نے بہُت لوگوں سے اِس شَخص کا ذِکر سُنا ہے کہ اِس نے یروشلِیم میں تیرے مُقدّسوں کے ساتھ کیَسی کیَسی بُرائیاں کی ہیں۔14 اور یہاں اِس کو سَردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیّار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے ہیَں اُن سب کو باندھ لے۔15 مگر خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو جا کِیُونکہ یہ قَوموں بادشاہوں اور بنی اِسرائیل پر میرا نام ظاہِر کرنے کا میرا چُنا ہُؤا وسِیلہ ہے۔16 اور مَیں اُسے جتا دُوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطِر کِس قدر دُکھ اُٹھانا پڑیگا۔17 پَس حننِیاہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُؤا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکّھ کر کہا اَے بھائِی ساڈُل۔ خُداوند یعنی یِسُوع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُؤا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوح اُلقدُس سے بھر جائے۔18 اور فوراً اُس کی آنکھوں سے چھلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہوگیا اور اُٹھ کر بپتِسمہ لِیا۔19 پِھر کُچھ کھا کر طاقت پائی ۔ اور وہ کئی دِن اُن شاگِردوں کے ساتھ رہا جو دمشق میں تھے۔20 اور فوراً عِبادت خانوں میں یِسُوع کی منادی کرنے لگا کہ وہ خُدا کا بَیٹا ہے۔21 اور سب سُننے والے حیَران ہوکر کہنے لگے کیا یہ وہ شَخص نہِیں ہے جو یروشلِیم میں اِس نام کے لینے والوں کو تباہ کرتا تھا اور یہاں بھی اِسی لِئے آیا تھا کہ اُن کو باندھ کر سَردار کاہِنوں کے پاس لے جائے؟۔22 لیکِن ساڈُل کو اَور بھی قُوّت حاصِل ہوتی گئی اور وہ اِس بات کو ثابِت کر کے کہ مسِیح یہی ہے دمشق کے رہنے والے یہُودِیوں کو حَیران دِلاتا رہا۔23 اور جب بہُت دِن گُزر گئے تو یہُودِیوں نے اُسے مار ڈالنے کا مَشوَرَہ کِیا۔24 مگر اُن کی سازِش ساڈُل کو معلُوم ہوگئی ۔ وہ تو اُسے مار ڈالنے کے لِئے رات دِن دروازوں پر لگے رہے۔25 لیکِن رات کو اُس کے شاگِردوں نے اُسے لے کر ٹوکرے میں بِٹھایا اور دِیوار پر سے لٹکا کر اُتار دِیا۔26 اُس نے یروشلِیم میں پہُنچ کر شاگِردوں میں مِل جانے کی کوشِش کی اور سب اُس سے ڈرتے تھے کِیُونکہ اُن کو یقِین نہ آتا تھاکہ یہ شاگِرد ہے۔27 مگر برنباس نے اُسے اپنے ساتھ رَسُولوں کے پاس لے جا کر اُن سے بیان کِیا کہ اِس نے اِس اِس طرح راہ میں خُداوند کو دیکھا اور اُس نے اِس سے باتیں کِیں اور اُس نے دمشق میں کیَسی دِلیری کے ساتھ یِسُوع کے نام سے منادی کی۔28 پَس وہ یروشلِیم میں اُن کے ساتھ آتا جاتا رہا۔29 اور دِلیری کے ساتھ خُداوند کے نام کی منادی کرتا تھا اور یُونانی مائِل یہُودِیوں کے ساتھ گفُتگُو اور بحث بھی کرتا تھا مگر وہ اُسے مار ڈالنے کے درپَے تھے۔30 اور بھائِیوں کو جب یہ معلُوم ہُؤا تو اُسے قَیصریہ میں لے گئے اور ترسُس کو روانہ کر دِیا۔31 پَس تمام یہُودیہ اور گلِیل اور سامریہ میں کِلیسیا کو چَین ہوگیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف ار رُوح اُلقدُس کی تسّلی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی۔32 اور اَیسا ہُؤا کہ پطرس ہر جگہ پِھرتا ہُؤا مُقدّسوں کے پاس بھی پہُنچا جولُدّہ میں رہتے تھے۔33 وہاں اَینیاس نام ایک مفلُوج کو پایا جو آٹھ برس سے چار پائی پر پڑا تھا۔34 پطرس نے اُس سے کہا اَے اَینیاس یِسُوع تُجھے شِفا دیتا ہے۔ اُٹھ آپ اپنا بِستر بِچھا۔ وہ فوراً اُٹھ کھڑا ہُؤا۔35 تب لُدّہ اور شارُون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رُجُوع لائے۔36 اور یافا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتا نام جِس کا ترجمہ ہرنی ہے وہ بہُت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی۔37 اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ بِیمار ہوکر مرگئی اور اُسے نہلاکر بالاخانہ میں رکھ دِیا۔38 اور چُونکہ لُدّہ یافا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُن کر کہ پطرس وہاں ہے دو آدمِی بھیجے اور اُس سے دوخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر۔39 پطرس اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہولِیا ۔ جب پہنُچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آکھڑی ہُوئیں اور جو کرُتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لِگیں۔40 پطرس نے سب کو باہِر کردِیا اور گھُٹنے ٹیک کر دُعا کی ۔ پھِر لاش کی طرف مُتوّجِہ ہوکر کہا اَے تِبیتا اُٹھ ۔ پَس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔41 اُس نے ہاتھ پکڑکر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلاکر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا۔42 یہ بات سارے یافا میں مشہُور ہو گئی اور بہُتیرے پر اِیمان لے آئے۔43 اور اَیسا ہُؤا کہ وہ بہُت دِن یافا شمعُون نام دبّاغ کے ہاں رہا۔

Acts 10

1قَیصریہ میں کُرنِیلیُس نام ایک شَخص تھا۔ وہ اُس پلٹن کا صُوبہ دار تھا جو اطالِیانی کہلاتی ہے۔2 وہ دِیندار تھا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا سے ڈرتا تھا اور یہُودِیوں کو بہُت خَیرات دیتا اور ہر وقت خُدا سے دُعا کرتا تھا۔3 اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلیُس۔4 اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حضُور پُہنچِیں۔5 اب یافا میں آدمِی بھیج کر شمعُون کو جو پطرس کہلاتا ہے بُلوالے۔6 وہ شمعُون دباغ کے ہاں مہمان ہے جِس کا گھر سُمندر کے کِنارے ہے۔7 اور جب وہ فِرشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تھِیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِیندار سِپاہی کو بُلایا۔8 اور سب باتیں اُن سے بیان کر کے اُنہِیں یافا میں بھیجا۔9 دُوسرے دِن جب وہ راہ میں تھے اور شہر کے نزدِیک پُہنچے تو پطرس دوپہر کے قرِیب کوٹھے پر دُعا کرنے کو چڑھا۔10 اور اُسے بُھوک لگی اور کُچھ کھانا چاہتا تھا لیکِن جب لوگ تیّار کررہے تھے تو اُس پر بیخُودی چھاگئی۔11 اور اُس نے دیکھا کہ آسمان کھُل گیا اور ایک چِیز بڑی چادر کی ماننِد چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی زمِین کی طرف اُتر رہی ہے۔12 جِس میں زمِین کے سب قِسم کے چَوپائے اور کِیڑے مکوڑے اور ہوا کے پرِندے ہیں۔13 اور اُسے ایک آواز آئی کہ اَے پطرس اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔14 مگر پطرس نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہِیں کِیُونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہِیں کھائی۔15 پھِر دُوسری بار اُسے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہِیں حرام نہ کہہ۔16 تین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فِیاِلفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھالی گئی۔17 جب پطرس اپنے دِل میں حیَران ہورہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمِی جِنہِیں کُرنیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُون کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آکھڑے ہُوئے۔18 اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُون جو پطرس کہلاتا ہے یہیں مہِمان ہے؟19 جب پطرس اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ تین آدمِی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔20 پَس اُٹھ کر نیچِےجا اور بے کھٹکے اُن کے ساتھ ہولے کِیُونکہ مَیں نے ہی اُن کو بھیجا ہے۔21 پطرس نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو۔22 اُنہوں نے کہا کُرنِیلیُس صُوبہ دار جو راستباز اور خُدا ترس آدمِی اور یہُودِیوں کی ساری قَوم میں نیک نام ہے اُس نے پاک فِرشتہ سے ہدایت پائی کہ تُجھے اپنے گھر بُلاکر تُجھ سے کلام سُنے۔23 پَس اُس نے اُنہِیں اَندر بُلاکر اُن کی مہمانی کی۔ اور دُوسرے دِن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہُؤا اور یافا میں سے بعض بھائِی اُس کے ساتھ ہولئِے۔24 وہ دُوسرے روز قَیصر یہ میں داخِل ہُوئے اور کُرنِیلیُس اپنے رِشتہ داروں اور دِلی دوستوں کو جمع کر کے اُن کی راہ دیکھ رہا تھا۔25 جب پطرس اَندر آنے لگا تو اَیسا ہُؤا کہ کُرنِیلیُس نے اُس کا اِستقبال کِیا اور اُس کے قدموں میں گِر کر سِجدہ کِیا۔26 لیکِن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا کہ کھڑا ہو۔ مَیں بھی تو اِنسان ہُوں۔27 اور اُس سے باتیں کرتا ہُؤا اَندر گیا اور بہُت سے لوگوں کو اِکٹھا پاکر۔28 اُن سے کہا کے تُم جانتے ہوکہ یہُودی کو غَیر قَوم والے سے صُحبت رکھنا یا اُس کے ہاں جانا ناجائِز ہے مگر خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی آدمِی کو بخس یا ناپاک نہ کہُوں۔29 اِسی لِئے جب مَیں بُلایا گیا تو بے عُزر چلاآیا ۔ پَس اَب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ مُجھے کِس بات کے لِئے بُلایا ہے؟۔30 کرُنیِلیُس نے کہا اِس وقت پُورے چار روز ہُوئے کہ مَیں اپنے گھر میں تیِسرے پہر کی دُعا کر رہا تھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شَخص چمکدار پوشاک پہنے ہُوئے میرے سامنے کھڑا ہُؤا۔31 اور کہا کہ اَے کرُنیلیُس تیری دُعا سُن گئی اور تیری خَیرات کی خُدا کے حضُور یاد ہُوئی۔32 پَس کِسی کو یافا میں بھیج کر شمعُون کو جو پطرس کہلاتا ہے اپنے پاس بُلا ۔ وہ سَمَندَر کے کِنارے شمعُون دبّاغ کے گھر میں مِہمان ہے۔33 پَس اُسی دم مَیں نے تیرے پاس آدمِی بھیجے اور تُو نے خُوب کِیا جو آگیا۔ اَب ہم سب خُدا کے حضُور حاضِر ہیں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے تُجھ سے فرمایا ہے اُسے سُنیں۔34 پطرس نے زبان کھول کرکہا۔ اَب مُجھے پُورا یقِین ہوگیا کہ خُدا کِسی کا طرفدار نہِیں۔35 بلکہ ہر قَوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راستبازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔36 جو کلام اُس نے بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جبکہ یِسُوع مسِیح کی معرفت (جو سب کا خُداوند ہے) صُلح کی خُوشخَبری دی۔37 اُس بات کو تُم جانتے ہو جو یُوحنّا کے بپتِسمہ کی منادی کے بعد گلِیل سے شُرُوع ہوکر تمام یہُودیہ میں مشہُور ہوگئی۔38 کہ خُدا نے یِسُوع ناصری کو رُوحُ القدّس اور قُدرت سے کِس طرح مسح کِیا ۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلیس کے ہاتھ سے ظلُم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پِھرا کِیُونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا۔39 اور ہم اُن سب کاموں کے گواہ ہیں جو اُس نے یہُودِیوں کے مُلک اور یروشلِیم میں کِئے اور اُنہوں نے اُس کو صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا۔40 اُس کو خُدا نے تیِسرے دِن جِلایا اور ظاہِر بھی کردِیا۔41 نہ کہ ساری اُمّت پر بلکہ اُن گواہوں پر جو آگے سے خُدا کے چُنے ہُوئے تھے یعنی ہم پر جنِہوں نے اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھایا پِیا۔42 اور اُس نے ہمیں حُکم دِیا کہ اُمّت میں منادی کرو اور گواہی دو کہ یہ وُہی ہے جو خُدا کی طرف سے زِندوں اور مُردوں کا مُنصِف مُقرّر کِیا گیا۔43 اِس شَخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔44 پطرس یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ رُوحُ القدّس اُن سب پر نازِل ہؤا جو کلام سُن رہے تھے۔45 اور پطرس کے ساتھ جِتنے منحتُون اِیمان دار آئے تھے وہ سب حَیران ہُوئے کہ غَیر قَوموں پر بھی رُوحُ القدّس کی بخشِش جاری ہُوئی۔46 کِیُونکہ اُنہِیں طرح طرح کی زبانیں بولتے اور خُدا کی تمجِید کرتے سُنا۔ پطرس نے جواب دِیا۔47 کیا کوئی پانی سے روک سکتا ہے کہ یہ بپتِسمہ نہ پائیں جنِہوں نے ہماری طرح رُوح اُلقدّس پایا؟۔48 اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنہِیں یِسُوع مسِیح کے نام سے بپتِسمہ دِیا جائے۔ اِس پر اُنہوں نے اُس سے دَرخواست کی کہ چند روز ہمارے پاس رہ۔

Acts 11

1اور رَسُولوں اور بھائِیوں نے جو یہُودیہ میں تھے سُنا کہ غَیر قَوموں نے بھی خُدا کا کلام قُبُول کِیا۔2 جب پطرس یروشلِیم میں آیا تو منُحتون اُس سے بحث کرنے لگے۔3 کہ تُو نا منحتُونوں کے پاس گیا اور اُن کے ساتھ کھنا کھایا۔4 پطرس نے شروُع سے وہ امر ترتیب وار اُن سے بیان کِیا کہ۔5 مَیں یافا شہر میں دُعا کر رہا تھا اور بیخُودی کی حالت میں ایک رویا دیکھی کہ کوئی چِیز بڑی چادر کی طرح چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی آسمان سے اُتر کر مُجھ تک آئی۔6 اُس پر جب مَیں نے غَور سے نظر کی تو زمِین کے چَوپائے اور جنگلی جانور کِیڑے مکَوڑے اور ہوا کے پرِندے دیکھے۔7 اور یہ آواز بھی سُنی کہ اَے پطرس اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔8 لیکِن مَیں نے کہا اَے خُداوند ہرگِز نہِیں کِیُونکہ کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز میرے مُنہ میں نہِیں گئی۔9 اِس کے جواب میں دُوسری بار آسمان سے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہِیں حرام نہ کہہ۔10 تِین بار اَیسا ہی ہؤا۔ پِھر وہ سب چِیزیں آسمان کی طرف کھینچ لی گِئیں۔11 اور دیکھو! اُسی دم تین آدمِی جو قیَصریہ سے میرے پاس بھیجے گئے تھے اُس گھر کے پاس آکھڑے ہُوئے جِس میں ہم تھے۔12 رُوح نے مُجھ سے کہا کہ تُو بِلا اِمتیاز اُن کے ساتھ چلا جا اور یہ چھ بھائِی بھی میرے ساتھ ہولِئے اور ہم اُس شَخص کے گھر میں داخِل ہُوئے۔13 اُس نے ہم سے بیان کِیا کہ مَیں نے فرِشتہ کو اپنے گھر میں کھڑے ہُوئے دیکھا۔ جِس نے مُجھ سے کہا کہ یافا میں آدمِی بھیج کر شمعُون کو بُلوالے جو پطرس کہلاتا ہے۔14 وہ تُجھ سے اَیسی باتیں کہے گا جِن سے تُو اور تیرا سارا گھرانا نِجات پائے گا۔15 جب مَیں کلام کرنے لگا تو رُوح القدّس اُن پر اِس طرح نازِل ہؤا جِس طرح شروُع میں ہم پر نازِل ہؤا تھا۔16 اور مُجھے خُداوند کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم رُوح اُلقدّس سے بپتِسمہ پاؤگے۔17 پَس جب خُدا نے اُن کو بھی وُہی نعِمت دی ہم کو خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان لاکر مِلی تھی تو مَیں کوَن تھا کہ خُدا کو روک سکتا؟۔18 وہ یہ سُن کر چُپ رہے اور خُدا کی تمِجید کر کے کہنے لگے کہ پھِر تو بیشک خُدا نے غَیر قَوموں کو بھی زِندگی کے لِئے تَوبہ کی تَوفِیق دی ہے۔19 پَس جو لوگے اُس مُصِیبت سے پراگندہ ہوگئے تھے جو سِتفنس کے باعِث پڑی تھی وہ پھِرتے پِھرتے فِینیکے اور کپُرس اور افطاکیہ میں پہُنچے مگر یہُودِیوں کے سِوا اَور کِسی کو کلام نہ سُناتے تھے۔20 لیکِن اُن میں سے چند کپُرسی اور کرُینی تھے جو انطاکیہ میں آ کر یُونانِیوں کو بھی خُداوند یِسُوع کی خُوشخَبری کی باتیں سُنانے لگے۔21 اور خُداوند کا ہاتھ اُن پر تھا اور بہُت سے لوگ اِیمان لاکر خُداوند کی طرف رُجُوع ہُوئے۔22 اُن لوگوں کی خَبر یروشلِیم کی کلِیسِیا کے کانوں تک پہُنچی اور اُنہوں نے برنباس کو انطاکیہ تک بھیجا۔23 پہُنچ کر اور خُدا کا فضل دیکھ کر خُوش ہُؤا اور اُن سب کو نصِیحت کی کہ دِلی اِرادہ سے خُداوند سے لِپٹے رہو۔24 کِیُونکہ وہ نیک مرد اور رُوح اُلقدّس اور اِیمان سے معُمور تھا اور بہُت سے لوگ خُداوند کی کلِیسِیا میں آ مِلے۔25 پِھر وہ ساڈُل کی تلاش میں ترسُس کو چلا گیا۔26 اور جب وہ مِلا تو اُسے انطاکیہ میں لایا اَیسا ہؤا کہ وہ سال بھر تک کلِیسِیا کی جماعت میں شامِل ہوتے اور بہُت سے لوگوں کو تعلِیم دیتے رہے اور شاگِرد پہلے انطاکیہ ہی میں مسِیحی کہلائے۔27 اُنہی دِنوں میں چند نبی یروشلِیم سے انطاکیہ میں آئے۔28 اُن میں سے ایک نے جِس کا نام اَگبَُس تھا کھڑے ہوکر رُوح کی ہدایت سے ظاہِر کِیا کہ تمام دُنیا میں بڑا کال پڑیگا اور یہ کلَوُدیُس کے عہد میں واقِع ہُؤا۔29 پَس شاگِردوں نے تجویِز کی کہ اپنے اپنے مقدُور کے مُوافِق یہُودیہ میں رہنے والے بھائِیوں کی خِدمت کے لِئے کُچھ بھیجیں۔30 چُنانچہ اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور برنباس اور ساڈُل کے ہاتھ بُزُرگوں کے پاس بھیجا۔

Acts 12

1قریبأ اُسی وقت ہیرودِیس بادشاہ نے ستانے کے لئِے کلِیسِیا میں بعض پر ہاتھ ڈالا۔2 اور یُوحنّا کے بھائِی یَعقُوب کو تلوار سے قتل کِیا۔3 جب دیکھا کہ یہ بات یہُودِیوں کو پسند آئی تو پطرس کو بھی گِرفتار کرلِیا اور یہ عِید فطِیر کے دِن تھے۔4 اور اُس کو پکڑ کر قَید کِیا اور نگِھبانی کے لئِے چار چار سِپاہِیوں کے چار پہروں میں رکھّا اِس اِرادہ سے کہ فسح کے بعد اُس کو لوگوں کے سامنے پیش کرے۔5 پَس قَید خانہ میں تو پطرس کی نگہبانی ہورہی تھی مگر کلِیسِیا اُس کے لئِے بَدَن وجان خُدا سے دُعا کررہی تھی۔6 اور جب ہیرودِیس اُسے پیش کرنے کو تھا تو اُسی رات پطرس دو زنجِیروں سے بندھا ہُؤا دو سِپاہیوں کے درمیان سوتا تھا اور پہرے والے دروازہ پر قَید خانہ کی نگِہبانی کررہے تھے۔7 کہ دیکھو خُداوند کا ایک فِرشتہ آکھڑا ہُؤا اور اُس کو ٹھڑی میں نُور چمک گیا اور اُس نے پطرس کی پسلی پر ہاتھ مارکر اُسے جگایا اور کہا کہ جلد اُٹھ! اور زنجِیریں اُس کے ہاتھوں میں سے کھُل پڑِیں۔8 پھِر فِرشتہ نے اُس سے کہا کمر باندھ اور اپنی جوتی پہن لے۔ اُس نے نے کہا اپنا چوغہ پہن کر میرے پِیچھے ہولے۔9 وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہولِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فِرشتہ کی طرف سے ہورہا ہے وہ واقِعی ہے۔ بلکہ یہ سَمَجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔10 پَس وہ پہلے اور دُوسرے حلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے۔ وہ آپ ہی اُن کے لئِے کھُل گیا۔ پَس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فورأً فِرشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔11 اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اَب مَیں نے سَچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فِرشتہ بھیج کر مُجھے ہیرودِیس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمِید توڑدی12 اور اِس پر غور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریم کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے۔ وہاں بہُت سے آدمِی جمع ہوکر دُعا کر رہے تھے۔13 جب اُس نے پھاٹک کی کھِڑکی کھٹکھٹائی تورُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔14 اور پطرس کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اَندر خَبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔15 اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکِن وہ یقین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فِرشتہ ہوگا۔16 مگر پطرس کھٹکھٹا تا رہا۔ پَس اُنہوں نے کھڑی کھولی اور اُس کو دیکھ کر حیَران ہوگئے۔17 اُس نے اُنہِیں ہاتھ سے اِشارہ کِیا کہ چُپ رہیں اور اُن سے بیان کِیا کہ خُداوند نے مُجھے اِس اِس طرح قَید خانہ سے نِکالا۔ پھِر کہا کہ یَعقُوب اور بھائِیوں کو اِس بات کی خَبر کر دینا اور روانہ ہوکر دُوسری جگہ چلا گیا۔18 جب صُبح ہُوئی تو سِپاہی بہُت گھبرائے کہ پطرس کیا ہُؤا۔19 جب ہیرودِیس نے اُس کی تلاش کی اور نہ پایا تو پہرے والوں کی تحقِیقات کر کے اُن کے قتل کا حُکم دِیا اور یہُودیہ کو چھوڑ کر قیصرِیہ میں جارہا۔20 اور وہ صُور اور صیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا۔ پَس وہ ایک دِل ہوکر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رسد پُہنچی تھی۔21 پَس ہیرودِیس ایک دِن مُقرر کر کے اور شاہانہ پوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔22 لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔23 اُسی دم خُدا کے فِرشتہ نے اُسے مارا۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑکر مرگیا۔24 مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پھَیلتا گیا۔25 اور برنباس اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو مرقُس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپَس آئے۔

Acts 13

1انطاکیہ میں اُس کلِیسِیا کے مُتعلّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعلِّم تھے یعنی برنباس اور شمعُون جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکیُس کرُینی اور مناہیم جو چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرودِیس کے ساتھ پلا تھا اور ساؤُل۔2 جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوح اُلقُدس نے کہا میرے لئِے برنباس اور ساؤُل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کردو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے۔3 تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کر کے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہِیں رُخصت کِیا۔4 پَس وہ رُوح اُلقُدس کے بھیجے ہُوئے سِلوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرس کو چلے۔5 اور سَلَیمِیس میں پُہنچکر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّا اُن کا خادِم تھا۔6 اور اُس ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُس تک پُہنچے۔ وہاں اُنہِیں ایک یہُودی جادُوگر اور جھُوٹا نبی بر یِسُوع نام مِلا۔7 وہ سِرگیُس پولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحبِ تمیز آدمِی تھا۔ اِس نے برنباس اور ساؤُل کو بُلاکر خُدا کا کلام سُننا چاہا۔8 مگر اِلیماس جادُو گرنے (کہ یہی اِس کے نام کا ترجمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا۔9 اور ساؤُل نے جِس کا نام پولُس بھی ہے رُوح اُلقُدس سے بھرکر اُس پر غور سے نظر کی۔10 اور کہا کہ اَے اِبلیس کر فرزند! تُو تمام مکاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے بز نہ آئے گا؟۔11 اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اَندھا ہوکر کُچھ مُدّت تک سُورج کو نہ دیکھیگا اُسی دم کُہر اور اَندھیرا اُس پر چھاگیا اور وہ ڈھُونڈتا پھِرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے۔12 تب صُوبہ دار یہ ماجرا دیکھ کر اور خُداوند کی تعلِیم سے حیَران ہوکر اِیمان لے آیا۔13 پھِر پولُس اور اُس کے ساتھی پافُس سے جہاز سے روانہ ہو کر واپَس چلا گیا۔14 اور وہ پِرگہ سے چل کر پِسدِیہ کے انطاکیہ میں پہُنچے اور سَبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے۔15 پھِر توریت اور نبِیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سَرداروں نے اُنہِیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائِیو! اگر لوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہوتو بیان کرو۔16 پَس پولُس نے کھڑے ہوکر اور ہاتھ سے اِشارہ کر کے کہا اَے اِسرائیلیو اور اَے خُدا ترسو! سُنو۔17 اِس اُمّتِ اِسرائیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلک مصِر میں پردیسیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہِیں وہاں سے نِکال لایا۔18 اور کوئی چالِیس برس تک بِیابان میں اُن کی عادتوں کی برداشت کرتا رہا۔19 اور کنعان کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کر کے تخمِینا ساڑے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کردِیا۔20 اور اِن باتوں کے بعد کے سموئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے۔21 اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لئِے دَرخواست کی اور خُدا نے بینمِین کے قبِیلہ میں سے ایک شَخص ساؤُل قِیس کے بَیٹے کو چالِیس برس کے لئِے اُن پر مُقرّر کِیا۔22 پھِر اُسے معزُول کر کے داؤد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِس کی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شَخص یسّی کا بَیٹا داؤد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا۔ وُہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا۔23 اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسرائیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُوع کو بھیج دِیا۔24 جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّا نے اِسرائیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپتِسمہ کی منادی کی۔25 اور جب یُوحنّا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سَمَجھتے ہو؟ مَیں وہ نہِیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شَخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتیوں کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہِیں۔26 اَے بھائِیو! ابراہام کے فرزندو اور اَے خُدا ترسو! اِس نِجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا۔27 کِیُونکہ یروشلِیم کے رہنے والوں اور اُن کے سَرداروں نے نہ اُسے پہچانہ اور نہ نبِیوں کی باتیں سَمَجھِیں جو ہر سَبت کو سُنائی جاتی ہیں۔ اِس لِئے اُس پر فتوٰی دے کر اُن کو پُورا کِیا۔28 اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ ملِی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُس سے اُس کے قتل کی دَرخواست کی۔29 اور جو کُچھ اُس کے حق میں لکِھا تھا جب اُس کو تمام کرچُکے تو اُسے صلِیب پر سے اُتار کر قَبر میں رکھّا۔30 لیکِن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا۔31 اور وہ بہُت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گلِیل سے یروشلِیم میں آئے تھے۔ اُمّت کے سامنے اَب وُہی اُس کے گواہ ہیں۔32 اور ہم تُم کو اُس وعدہ کے بارے میں جو باپ دادا سے کِیا گیا تھا یہ خُوشخَبری دیتے ہیں۔33 کہ خُدا نے یِسُوع کو جِلاکر ہماری اَولاد کے لئِے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لکھّا ہے کہ تُو میرا بَیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔34 اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پھِر کبھی نہ مرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں داؤد کی پاک اور سَچّی نعِمتیں تُمہیں دُوں گا۔35 چُنانچہ وہ ایک اَور مزمُور میں بھی کہتا ہے کہ تُو اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پہُنچنے نہ دے گا۔36 کِیُونکہ داؤد تُو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابعدار رہ کر سوگیا اور اپنے دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پہُنچی۔37 مگر جسکو خُدا نے جِلایا اُس کے سڑنے کی نَوبت پہُنچی۔38 پَس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہوکہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گناہوں کی مُعافی کی خَبر دی جاتی ہے۔39 اور مُوسٰی کی شَرِیعَت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بری نہِیں ہوسکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والا اُس کے باعِث بری ہوتا ہے۔40 پَس خَبردار! اَیسا نہ ہوکہ جو نبِیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ۔41 اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو تعّجُب کرو اور مِٹ جاؤ کِیُونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں۔ اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے۔42 اُن کے باہِر جاتے وقت لوگ مِنّت کرنے لگے کہ اگلے سَبت کو بھی یہ باتیں ہمیں سُنائی جائیں۔43 جب مجلس برخاست ہُوئی تو بہُت سے یہُودی اور خُدا پرست نَو مرِید یہُودی پولُس اور برنباس کے پیِچھے ہولئِے۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو۔44 دُوسرے سَبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹھّا ہُؤا۔45 مگر یہُودی اِتنی بھیڑ دیکھ کر حسد سے بھر گئے اور پولُس کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بکنے لگے۔46 پولُس اور برنباس دِلیر ہوکر کہنے لگے کہ ضرُور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکِن چُونکہ تُم اُس کوردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہوتو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوّجِہ ہوتے ہیں۔47 کِیُونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لئِے نُور مُقرّر کیا تاکہ تُو زمِین کی اِنتہا تک نِجات کا باعِث ہو۔48 غَیر قَوم والے یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور خُدا کے کلام کی بڑائی کرنے لگے اور جِتنے ہمیشہ کی زِندگی کے لئِے مُقرّر کِئے گئے تھے اِیمان لے آئے۔49 اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پھَیل گیا۔50 مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئیسوں کو اُبھارا اور پولُس اور برنباس کو ستانے پر آمادہ کر کے اُنہِیں اپنی سرحّدوں سے نِکال دِیا۔51 یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اِکُنِیمُ کو گئے۔52 مگر شاگِرد خُوشی اور رُوح اُلقُدس سے معمُور ہوتے رہے۔

Acts 14

1اور اِکُنِیم میں اَیسا ہُؤا کہ وہ ساتھ ساتھ یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے اور اَیسی تقرِیر کی کہ یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں کی ایک بڑی جماعت اِیمان لے آئی۔2 مگر نافرمان یہُودِیوں نے غَیر قَوموں کے دِلوں میں جوش پَیدا کر کے اُن کو بھائِیوں کی طرف بدگُمان کردِیا۔3 پَس وہ بہُت عرصہ تک وہاں رہے اور خُداوند کے بھروسے پر دِلیری سے کلام کرتے تھے اور وہ اُن کے ہاتوں سے نشِان اور عجِیب کام کرا کر اپنے فضل کے کلام کی گواہی دیتا تھا۔4 لیکِن شہر کے لوگوں میں پھُوٹ پڑگئی۔ بعض یہُودِیوں کی طرف ہوگئے اور بعض رَسُولوں کی طرف۔5 مگر جب غَیر قَوم والے اور یہُودی اُنہِیں بیعِزّت اور سنگسار کرنے کو اپنے سَرداروں سمیت اُن پر چڑھ آئے۔6 تو وہ اِس سے واقِف ہوکر لُکااُنیہ کے شہروں لُسترہ اور دِربے اور اُن کے گِرد نواح میں بھاگ گئے۔7 اور وہاں خُوشخَبری سُناتے رہے۔8 اور لُسترہ میں ایک شَخص بَیٹھا تھا جو پاؤں سے لاچار تھا۔ وہ جنم کا لنگڑا تھا اور کبھی نہ چلا تھا۔9 وہ پولُس کو باتیں کرتے سُن رہا تھا اور جب اِس نے اُس کی طرف غَور کر کے دیکھا کہ اُس میں شِفا پانے کے لائِق اِیمان ہے۔10 تو بڑی آواز سے کہا اپنے پاؤں کے بل سِیدھا کھڑا ہوجا۔ پَس وہ اُچھل کر چلنے پھِرنے لگا۔11 لوگوں نے پولُس کا یہ کام دیکھ کر لُکااُنیہ کی بولی میں بُلند آواز سے کہا کہ آدمِیوں کی صُورت میں دیوتا اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔12 اور اُنہوں نے برنباس کو زیُوس کہا اور پولُس کو ہرمیس۔ اِس لِئے کہ یہ کلام کرلے میں سبقت رکھتا تھا۔13 اور زیُوس کے اُس مندر کا پُجاری جو اُن کے شہر کے سامنے تھا بَیل اور پھُولوں ہار پھاٹک پر لاکر لوگوں کے ساتھ قُربانی کرنا چاہتا تھا۔14 جب برنباس اور پولُس رَسُولوں نے سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر لوگوں میں جاکُودے اور پُکار پُکار کر۔15 کہنے لگے کہ لوگو! تُم یہ کیا کرتے ہو؟ ہم بھی تُمہارے ہم طبِیعت اِنسان ہیں اور تُمہیں خُوشخَبری سُناتے ہیں تاکہ اِن باطِل چِیزوں سے کِنارہ کر کے اُس زِندہ خُدا کی طرف پھِرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سُمندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا16 اُس نے اگلے زمانہ میں سب قَوموں کو اپنی راہ چلنے دِیا۔17 تَو بھی اُس نے اپنے آپ کو بے گواہ نہ چھوڑا۔ چُنانچہ اُس نے مِہربانیاں کِیں اور آسمان سے تُمہارے لِئے پانی برسایا اور بڑی بڑی پَیداوار کے مَوسم عطا کئِے اور تُمہارے دِلوں کو خُوراک اور خُوشی سے بھر دِیا۔18 یہ باتیں کہہ کر بھی لوگوں کو مُشکِل سے روکا کہ اُن کے کے لِئے قُربانی نہ کریں۔19 پھِر بعض یہُودی انطاکِیہ اور اِکُنِیمُ سے آئے اور لوگوں کو اپنی طرف کر کے پولُس کو سنگسار کِیا اور اُس کو مُردہ سَمَجھ کر شہر کے باہِر گھسِیٹ لے گئے۔20 مگر جب شاگِرد اُس کے گِردا گِرد آکھڑے ہُوئے تو وہ اُٹھ کر شہر میں آیا اور دُوسرے دِن برنباس کے ساتھ دِربے کو چلا گیا۔21 اور وہ اُس شہر میں خُوشخَبری سُناکر اور بہُت سے شاگِرد کر کے لُستر اور اِکُنِیمُ اور انطاکِیہ کو واپَس آئے۔22 اور شاگِردوں کے دِلوں کو مضبُوط کرتے اور نصِیحت دیتے تھے کہ اِیمان پر قائِم رہو اور کہتے تھے ضرُور ہے کہ ہم بہُت مُصِیبتیں سہہ کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوں۔23 اور اُنہوں نے ہر ایک کلِیسِیا میں اُن کے لِئے بُزُرگوں کو مُقرّر کِیا اور رورہ سے دُعا کر کے اُنہِیں خُداوند کے سُپرد کِیا جِس پر وہ اِیمان لائے تھے۔24 اور پسِدیہ میں ہوتے ہُوئے پمفِیلیہ میں پہُنچے۔25 اور پرگہ میں کلام سُنا کر اتلیہ کو گئے۔26 اور وہاں سے جہاز پر اُس انطاکِیہ میں جہاں اُس کے کام کے لِئے جو اُنہوں نے اَب پُورا کِیا خُدا کے فضل کے سپُرد کِئے گئے تھے۔27 وہاں پُہنچکر اُنہوں نے کلِیسِیا کو جمع کِیا اور اُن کے سامنے بیان کِیا کہ خُدا نے ہماری معرفت کیا کچھ کِیا اور یہ کہ اُس نے غَیر قَوموں کے لِئے اِیمان کا دروازہ کھول دِیا۔28 اور وہ شاگِردوں کے پاس مُدّت تک رہے۔

Acts 15

1پھِر بعض لوگ یہُودیہ سے آ کر بھائِیوں کو تعلِیم دینے لگے کہ مُوسٰی کی رسم کے مُوافِق تُمہارا ختنہ نہ ہو تو تُم نِجات نہِیں پاسکتے۔2 پَس جب پولُس اور برنباس کی اُن سے بہُت تکرار اور بحث ہُوئی تو کلِیسِیا نے ٹھہرایا کہ پولُس اور برنباس اور اُن میں سے چند اَور شَخص اِس مسئلہ کے لِئے رَسُولوں اور بُزُرگوں کے پاس یروشلِیم جائیں۔3 پَس کلِیسِیا نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ غَیر قَوموں کے رُجُوع لانے کا بیان کرتے ہُوئے فِینیکے اور سامریہ سے گُزرے اور سب بھائِیوں کو بہُت خُوش کرتے گئے4 جب یروشلِیم میں پہُنچے تو کلِیسِیا اور رَسُول اور بُزُرگ اُن سے خُوشی کے ساتھ مِلے اور اُنہوں نے سب کُچھ بیان کِیا جو خُدا نے اُن کی معرفت کِیا تھا۔5 مگر فرِیسِیوں کے فِرقہ سے جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بعض نے اُٹھ کر کہا کہ اُن کا ختنہ کرانا اور اُن کو مُوسٰی کی شَرِیعَت پر عمل کرنے کا حُکم دینا ضرُور ہے۔6 پَس رَسُول اور بُزُرگ اِس بات پر غور کرنے کے لِئے جمع ہُوئے۔7 اور بہُت بحث کے بعد پطرس نے کھڑے ہوکر اُن سے کہا کہ اَے بھائِیوں! تُم جانتے ہوکہ بہُت عرصہ ہُؤا جب خُدا نے تُم لوگوں میں سے مُجھے چُنا کہ غَیر قَومیں میری زبان سے خُوشخَبری کا کلام سُن کر اِیمان لائیں۔8 اور خُدا نے جو دِلوں کی جانتا ہے اُن کو بھی ہماری طرح رُوحُ القُدس دے کر اُن کی گواہی دی۔9 اور اِیمان کے وسِیلہ سے اُن کے دِل پاک کر کے ہم میں اور اُن میں کُچھ فرق نہ رکھّا۔10 پَس اَب تُم شاگِردوں کی گَردَن پر اَیسا جُئوا رکھ کر جسکو نہ ہمارے باپ دادا اُٹھا سکتے تھے نہ ہم خُدا کو کِیُوں آزماتے ہو؟ ۔11 حالانکہ ہم کو یقِین ہے کہ جِس طرح وہ خُداوند یِسُوع کے فضل ہی سے نِجات پائیں گے اُسی طرح ہم بھی پائیں گے۔12 پھِر ساری جماعت چُپ رہی اور پولُس اور برنباس کا بیان سُننے لگی کہ خُدا نے اُن کی معرفت غَیر قَوموں میں کَیسے کَیسے نِشان اور عجِیب کام ظاہِر کئِے۔13 جب وہ خاموش ہُوئے تو یَعقُوب کہنے لگا کہ اَے بھائِیو میری سُنو! ۔14 شمعُون نے بیان کِیا ہے کہ خُدا نے پہلے پہل غَیر قَوموں پر کِس طرح توجُّہ کی تاکہ اُن میں سے اپنے نام کی ایک اُمّت بنالے۔15 اور نبِیوں کی باتیں بھی اِس کے مُطابِق ہیں۔ چُنانچہ لکِھا ہے کہ۔16 اِن باتوں کے بعد مَیں پھِر آ کر داؤد کے گِرے ہُوئے خَیمہ کو اُٹھاؤں گا اور اُس کے پھٹے ٹُوٹے کی مُرَمَّت کر کے اُسے کھڑا کرُوں گا۔17 تاکہ ماتی آدمِی یعنی سب قَومیں جو میرے نام کی کہلاتی رہیں خُداوند کو تلاش کریں۔18 یہ وُہی خُداوند فرماتا ہے جو دُنیا کے شُرُوع سے اِن باتوں کی خَبر دیتا آیا ہے۔19 پَس میرا فَیصلہ یہ ہے کہ جو غَیر قَوموں میں سے خُدا کی طرف رُجُوع ہوتے ہیں ہم اُن کو تکلِیف نہ دیں۔20 مگر اُن کو لِکھ بھیجیں کہ بُتوں کی مکرُوہات اور حرامکاری اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور لہُو سے پرہیز کریں۔21 کِیُونکہ قدِیم زمانہ سے ہر شہر میں مُوسٰی کی توریت کی منادی کرنے والے ہوتے چلے آئے ہیں اور وہ ہر سَبت کو عِبادت خانوں میں سُنائی جاتی ہے۔22 اِس پر رَسُولوں اور بُزُرگوں نے ساری کلِیسِیا سمیت مُناسِب جانا کہ اپنے میں سے چند شَخص چُن کر پولُس اور برنباس کے ساتھ انطاکِیہ کو بھیجیں یعنی یہُؤاہ کو جو برسبّا کہلاتا ہے اور سیلاس کو۔ یہ شَخص بھائِیوں میں مُقدّم تھے۔23 اور اِن کے ہاتھ یہ لِکھ بھیجا کہ انطاکِیہ اور سُوریہ اور کِلکیہ کے رہنے والے بھائِیوں کا سَلام پُہنچے۔24 چُونکہ ہم نے سُنا ہے کہ بعض نے ہم میں سے جِن کو ہم نے حُکم نہ دِیا تھا وہاں جا کر تُمہیں اپنی باتوں سے گھبرا دِیا اور تُمہارے دِلوں کو اُلٹ دِیا۔25 اِس لِئے ہم نے ایک دِل ہوکر مُناسِب جانا کہ بعض چُنے ہُوئے آدمِیوں کو اپنے عِزیزوں برنباس اور پولُس کے ساتھ تُمہارے پاس بھیجیں۔26 یہ دونوں اَیسے آدمِی ہیں جِنہوں نے اپنی جانیں ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام پر نِثار کر رکھّی ہیں۔27 چُنانچہ ہم نے یہُوداہ اور سِیلاس کو بھیجا ہے۔ وہ یِہی باتیں زبانی بھی بیان کریں گے۔28 کِیُونکہ رُوح اُلقُدس نے اور ہم نے مُناسِب جانا کہ اِن ضرُوری باتوں کے سِوا تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالیں۔29 کہ تُم بُتوں کی قُربانیوں کے گوشت سے لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حِرامکاری سے پرہیز کرو۔ اگر تُم اِن چِیزوں سے اپنے آپ کو بَچائے رکھّو گے تو سَلامت رہو گے۔ والسّلام۔30 پَس وہ رُخصت ہوکر انطاکِیہ میں پُہنچے اور جماعت کو اِکھٹّا کر کے خط دے دِیا۔31 وہ پڑھ کر اُس کے تسلّی بخش مضمُون سے خُوش ہُوئے۔32 اور یہُوداہ اور سِیلاس نے جو خُود بھی ہی تھے بھائِیوں کو بہُت سی نصِیحت کر کے مضبُوط کردِیا۔33 وہ چند روز رہ کر اور بھائِیوں سے سَلامتی کی دُعا لے کر اپنے بھیجنے والوں کے پاس رُخصت کر دِئے گئے۔34 [لیکِن سِیلاس کو وہاں رہنا اچھّا لگا]۔35 مگر پولُس اور برنباس انطاکِیہ ہی میں رہے اور بہُت سے اَور لوگوں کے ساتھ خُداوند کا کلام سِکھانے اور اُس کی منادی کرتے رہے۔36 چند روز بعد پولُس نے برنباس سے کہا کہ جِن جِن شہروں میں ہم نے خُدا کا کلام سُنایا تھا آؤ پھِر اُن میں چل کر بھائِیوں کو دیکھیں کہ کَیسے ہیں۔37 اور برنباس کی صلاح تھی کہ یُوحنّا کو جو مرقُس کہلاتا ہے اپنے ساتھ لے چلیں۔38 مگر پولُس نے یہ مُناسِب نہ جانا کہ جو شَخص پمفِیلیہ میں کِنارہ کر کے اُس کام کے لِئے اُن کے ساتھ نہ گیا تھا اُس کو ہمراہ لے چلیں۔39 پَس اُن میں اَیسی سخت تکرار ہُوئی کہ ایک دُوسرے سے جُدا ہوگئے اور برنباس مرقُس کو لے کر جہاز پر کُپرُس کو روانہ ہُؤا۔40 مگر پولُس نے سِیلاس کو پسند کِیا اور بھائِیوں کی طرف سے خُداوند کے فضل کے سپُرد ہوکر روانہ ہُؤا۔41 اور کلِیسِیاؤں کو مضبُوط کرتا ہُؤا سُوریہ اور کِلکیہ سے گُزرا۔

Acts 16

1پھِر وہ دِربے اور لُسترہ میں بھی پہُنچا۔ تو دیکھو وہاں تِمُیتھیُس نام ایک شاگِرد تھا۔ اُس کی ماں تو یہُودی تھی جو اِیمان لے آئی تھی مگر اُس کا باپ یُونانی تھا۔2 وہ لُسترہ اور اِکُنِیمُ کے بھائِیوں میں نیکنام تھا۔3 پولُس نے چاہا کہ یہ میرے ساتھ چلے۔ پَس اُس کو لے کر اُن یہُودِیوں کے سبب سے جو اُس نواح میں تھے اُس کا ختنہ کردِیا کِیُونکہ وہ سب جانتے تھے کہ اِس کا باپ یُونانی ہے۔4 اور وہ جِن جِن شہروں میں سے گُزرے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لئِے پہُنچاتے جاتے تھے جو یروشلِیم کے رَسُولوں اور بُزُرگوں نے حاری کِئے تھے۔5 پَس کلِیسِیائیں اِیمان میں مضبُوط اور شُمار میں روز بروز زیادہ ہوتی گئِیں۔6 اور وہ فروگیہ گلَتیہ کے علاقہ میں سے گُزرے کِیُونکہ رُوح اُلقُدس نے اُنہِیں آسیہ میں کلام سُنانے سے منح کِیا۔7 اور اُنہوں نے مُوسیہ کے قرِیب پہُنچ کر بِتُونیہ میں جانے کی کوشِش کی مگر یِسُوع کے رُوح نے اُنہِیں جانے نہ دِیا8 پَس وہ مُوسیہ سے گُذر کر تروآس میں آئے۔9 اور پولُس نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک مَکِدُنی آدمِی کھڑا ہُؤا اُس کی مِنّت کر کے کہتا ہے کہ پار اُترکر مَکِدُنیہ میں آ اور ہماری مدد کر۔10 اُس کے رویا دیکھتے ہی ہم نے فوراً مَکِدُنیہ میں جانے کا اِرادہ کِیا کِیُونکہ ہم اِس سے یہ سَمَجھتے کہ خُدا نے اُنہِیں خُوشخَبری دینے کے لِئے ہم کو بُلایا ہے۔11 پَس ترو آس سے جہاز پر روانہ ہوکر ہم سِیدھے سمُتراکے میں اور دُوسرے دِن نیاپُلس میں آئے۔12 اور وہاں سے فِلپّی میں پہُنچے جو مَکِدُنیہ کا شہر اور اُس قِسمت کا صدر اور رُومیوں کی بستی ہے اور ہم چند روز اُس شہر میں رہے۔13 اور سَبت کے دِن شہر کے دروازہ کے باہِر ندی کے کِنارے گئے جہاں سَمَجھتے کہ دُعا کرنے کی جگہ ہوگی اور بَیٹھ کر اُن عَورتوں سے جو اِکٹھّی ہُوئی تھِیں کلام کرنے لگے۔14 اور تُھوار تیرہ شہر کی ایک خُدا پرست عَورت لُدِیہ نام قِرمر بیچنے والی بھی سُنتی تھی۔ اُس کا دِل خُداوند نے کھولا تاکہ پُولُس کی باتوں پر تَوَجّہ کرے۔15 اور جب اُس نے اپنے گھرانے سمیت بپتِسمہ لے لِیا تو منِّت کر کے کہا کہ اگر تُم مُجھے خُداوند کی اِیماندار بندی سَمَجھتے ہوتو چل کر میرے گھر میں رہو۔ پَس اُس نے ہمیں مجبُور کِیا۔16 جب ہم دُعا کرنے کی جگہ جارہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ہمیں ایک لَونڈی مِلی جِس میں غَیب دان رُوح تھی۔ وہ غَیب گوئی سے اپنے مالِکوں کے لِئے بہُت کُچھ کماتی تھی۔17 وہ پولُس کے اور ہمارے پِیچھے آ کر چلانے لگی کہ یہ آدمِی خُدا تعالٰے کے بندے ہیں جو تُمہیں نِجات کی راہ بتاتے ہیں۔18 وہ بہُت دِنوں تک اَیسا ہی کرتی رہی۔ آخِر پولُس سخت رنجِیدہ ہُؤا اور پھِر کر اُس رُوح سے کہا کہ مَیں تُجھے یِسُوع مسِیح کے نام سے حُکم دیتا ہُوں کہ اِس میں سے نِکل جا۔ وہ اُسی گھڑی نِکل گئی۔19 جب اُس کے مالِکوں نے دیکھا کہ ہماری کمائی کی اُمِید جاتی رہی تو پولُس اور سِیلاس کو پکڑ کر حاکِموں کے پاس چَوک میں کھینچ لے گئے۔20 اور اُنہِیں فَوجداری کے حاکِموں کے آگے لے جا کر کہا کہ یہ آدمِی جو یہُودی ہیں ہمارے شہر میں بڑی کھلبلی ڈالتے ہیں۔21 اور اَیسی رسمیں بتاتے ہیں جِن کو قُبُول کرنا اور عمل میں لانا ہم رُومیوں کو روا نہِیں۔22 اور عام لوگ بھی مُتّفِق ہوکر اُن کی مُخالفت پر آمادہ ہُوئے اور فَوجداری کے حاکمِوں نے اُن کے کپڑے پھاڑ کر اُتار ڈالے اور بینت لگانے کا حُکم دِیا۔23 اور بہُت سے بینت لگوا کر اُنہِیں قَید خانہ میں ڈالا اور داروغہ کو تاکِید کی بڑی ہوشیاری سے اُن کی نگِہبانی کرے۔24 اُس نے اَیسا حُکم پاکر اُنہِیں اَندر کے قَید خانہ میں ڈال دِیا اور اُن کے پاؤں کاٹھ میں ٹھونک دِئے۔25 آدھی رات کے قرِیب پولُس اور سِیلاس دُعا کررہے اور خُدا کی حمد کے گیت گارہے تھے اور قَیدی سُن رہے تھے۔26 کہ یکایک بڑا بھَونچال آیا۔ یہاں تک کہ قَید خانہ کی نیوہِل گئی اور اُسی دم سب دروازے کھُل گئے اور سب کی بیڑیاں کھُل پڑیں۔27 اور داروغہ جاگ اُٹھا اور قَید خانہ کے دروازے کھُلے دیکھ کر سَمَجھا کہ قَیدی بھاگ گئے۔ پَس تلوار کھینچ کر اپنے آپ کو مار ڈالنا چاہا۔28 لیکِن پولُس نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اپنے تِئیں نُقصان نہ پہُنچا کِیُونکہ ہم سب مَوجُود ہیں۔29 وہ چراغ منگوا کر اَندر جاکُود اور کانپتا ہُؤا پولُس اور سِیلاس کے آگے گِرا۔30 اور اُنہِیں باہِر لاکر کہا اَے صاحبو! مَیں کیا کرُوں کہ نِجات پاؤں ؟31 اُنہوں نے کہا خُداوند یِسُوع پر اِیمان لا تو تُو اور تیرا گھرانا نِجات پائے گا۔32 اور اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے سب گھر والوں کو خُداوند کا کلام سُنایا۔33 اور اُس نے رات کو اُسی گھڑی اُنہِیں لے جا کر اُن کے زخم دھوئے اور اُسی وقت اپنے سب لوگوں سمیت بپتِسمہ لِیا۔34 اور اُنہِیں اُوپر گھر میں لے جا کر دستر خوان بِچھایا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا پر اِیمان لاکر بڑی خُوشی کی۔35 جب دِن ہُؤا تو فوجداری کے حاکمِوں نے حوالداروں کی معرفت کہلا بھیجا کہ اُن آدمِیوں کو چھوڑ دے۔36 اور داروغہ نے پولُس کو اِس بات کی خَبر دی کہ فَوجداری کے حاکمِوں نے تُمہارے چھوڑ دینے کا حُکم بھیج دِیا۔ پَس اَب نِکل کر سَلامت چلے جاؤ۔37 مگر پولُس نے اُن سے کہا کہ اُنہوں نے ہم کو جو رُومی ہیں قُصُور ثابِت کِئے بغَیر علانِیہ پِٹوا کر قَید میں ڈالا اور اَب ہم کو چُپکے سے نِکالتے ہیں ؟ یہ نہِیں ہو سکتا بلکہ وہ آپ آ کر ہمیں باہِر لے جائیں۔38 حوالداروں نے فَوجداری کے حاکِموں کو اِن باتوں کی خَبردی۔ جب اُنہوں نے سُنا کہ یہ رُومی ہیں تو ڈر گئے۔39 اور آ کر اُن کی مِنّت کی اور باہِر لے جا کر دَرخواست کی کہ شہر سے چلے جائیں۔40 پَس وہ قَید خانہ سے نِکل کر لُدِیہ کے ہاں گئے اور بھائِیوں سے مِل کر اُنہِیں تسلّی دی اور روانہ ہُوئے۔

Acts 17

1پھِر وہ امفِپُلِس اور اَپُلّونیہ ہوکر تھِسّلُنِیکے میں آئے جہاں یہُودِیوں کا ایک عِبادت خانہ تھا۔2 اور پولُس اپنے دستُور کے مُوافِق اُن کے پاس گیا اور تِین سبتوں کو کِتابِ مُقدّس سے اُن کے ساتھ بحث کی۔3 اور اُس کے معنی کھول کھول کر دلِیلیں پیش کرتا تھا کہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا اور یہی یِسُوع جِس کی مَیں تُمہیں خَبر دیتا ہُوں مسِیح ہے۔4 اُن میں سے بعض نے مان لِیا اور پولُس اور سِیلاس کے شِریک ہُوئے اور خُدا پرست یُونانِیوں کی ایک بڑی جماعت اور بہُتیری شِریف عَورتیں بھی اُن کی شِریک ہُوئیں۔5 مگر یہُودِیوں نے حسد میں آ کر بازاری آدمِیوں میں سے کئی بدمعاشوں کو اپنے ساتھ لِیا اور بِھیڑ لگا کر شہر میں فساد کرنے لگے اور یاسون کا گھر گھیر کر اُنہِیں لوگوں کے سامنے لے آنا چاہا۔6 اور جب اُنہِیں نہ پایا تو یاسون اور کئی اَور بھائِیوں کو شہر کے حاکِموں کے پاس چِلّاتے ہُوئے کھینچ لے گئے کہ وہ شَخص جِنہوں نے جہان کو باغی کردِیا یہاں بھی آئے ہیں۔7 اور یاسون نے اُنہِیں اپنے ہاں اُتارا ہے اور یہ سب کے قیصر کے احکام کی مُخالفت کر کے کہتے ہیں کہ بادشاہ تو اَور ہی ہے یعنی یِسُوع۔8 یہ سُن کر عام لوگ اور شہر کے حاکِم گھبرا گئے۔9 اور اُنہوں نے یاسون اور ماقِیوں کی ضمانت لے کر اُنہِیں چھوڑ دِیا۔10 لیکِن بھائِیوں نے فوراً راتوں رات پولُس اور سِیلاس کو بیریہّ میں بھیجدیا۔ وہ وہاں پہُنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے۔11 یہ لوگ تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں سے نِیک ذات تھے کِیُونکہ اُنہوں نے بڑے شوق سے کلام کو قُبُول کِیا اور روز بروز کِتاب مُقدّس میں تحقِیق کرتے تھے کہ آیا یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔12 پَس اُن میں سے بھی بہُت سی عِزّت دار عَورتیں اور مرد اِیمان لائے۔13 جب تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں کو معلُوم ہُؤا کہ پولُس بیرِیہّ میں بھی خُدا کا کلام سُناتا ہے تو وہاں بھی جا کر لوگوں کو اُبھارا اور اُن میں کھلبلی ڈالی۔14 اُس وقت بھائِیوں نے فوراً پولُس کو روانہ کِیا کہ سُمندر کے کِنارے تک چلا جائے لیکِن سِیلاس اور تِیمُتھِیُس وہِیں رہے۔15 اور پولُس کے رہبر اُسے اتھینے تک لے گئے اور سِیلاس اور تِیمُتھِیُس کے لِئے یہ حُکم لے کر روانہ ہُوئے کہ جہاں تک ہوسکے جلد میرے پاس آؤ۔16 جب پولُس اتھینے میں اُن کی راہ دیکھ رہا تھا تو شہر کو بُتوں سے بھرا ہُؤا دیکھ کر اُس کا جی جل گیا۔17 اِس لِئے وہ عبادت خانہ میں یہُودِیوں اور خُدا پرستوں سے اور چَوک میں جو ملِتے تھے اُن سے روز بحث کِیا کرتا تھا۔18 اور چند اِپکورُی اور ستوئیکی فیسُوف اُس کا مُقابلہ کرنے لگے۔ بعض نے کہا کَہ یہ بکواسی کیا کہنا چاہتا ہے؟ اَوروں نے کہا یہ غیر معبُودوں کی خَبر دینے والا معلُوم ہوتا ہے اِس لِئے کہ وہ یِسُوع اور قِیامت کی خُوشخَبری دیتا تھا۔19 پَس وہ اُسے اپنے ساتھ اریوپگُس پر لے گئے اور کہا آیا ہم کو معلُوم ہو سکتا ہے کہ یہ نئی تعلِیم جو تُو دیتا ہے کیا ہے؟۔20 کِیُونکہ تُو ہمیں انوکھی باتیں سُناتا ہے پَس ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اِن سے غرض کیا ہے۔21 (اِس لِئے کے سب اتھینوی اور پردیسی جو وہاں مُقِیم تھے اپنی فرصُت کا وقت سنی سنی باتیں کہنے سُننے کے سِوا اور کِسی کام میں صِرف نہ کرتے تھے).22 پولُس نے اریو پگُس کے بیچ میں کھڑے ہوکر کہا کہ اَے اتھینے والو! مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُم ہر بات میں دیوتاؤں کے بڑے ماننے والے ہو۔23 چُنانچہ میں سِیر کرتے اور تُمہارے معبُودوں پر غَور کرتے وقت ایک اَیسی قُربان گاہ بھی پائی جِس پر لِکھا تھا کہ نا معلُوم خُدا کے لِئے۔ پَس جِس کو تُم بغَیر معلُوم کِئے پُوجتے ہو مَیں تُم کو اُسی کی خَبر دیتا ہُوں۔24 جِس خُدا نے دُنیا اور اُس کی سب چِیزوں کو پَیدا کیا وہ آسمان اور زمِین کا مالِک ہوکر ہاتھ کے بنائے ہُوئے مندروں میں نہِیں رہتا۔25 نہ کِسی چِیز کا مُحتاج ہوکر آدمِیوں کے ہاتھوں سے خِدمت لیتا ہے کِیُونکہ وہ تو خُود سب کو زِندگی اور سانس اور سب کُچھ دیتا ہے۔26 اور اُس نے ایک ہی اصل سے آدمِیوں کی ہر ایک قَوم تمام رُدی زمِین پر رہنے کے لئِے پَیدا کی اور اُن کی مِیعادیں اور سکوُنت کی حدیں مُقرر کِیں۔27 تاکہ خُدا کو ڈھونڈیں۔ شاید کہ ٹٹول کر اُسے پائیں ہر چند وہ ہم میں سے کسِی سے دُور نہِیں۔28 کِیُونکہ اُسی میں ہم جِیتے اور چلتے پھِرتے اور مَوجُود ہیں۔ جیَسا تُمہارے شاعِروں میں سے بھی بعض نے کہا ہے کہ ہم تو اُس کی نسل بھی ہیں۔29 پَس خُدا کی نسل ہوکر ہم کو یہ خیال کرنا مُناسِب نہِیں کہ ذاتِ اِلہٰی اُس سونے یا رُوپے یا پتھّر کی مانِند ہے جو آدمِی کے ہُنر اور اِیجاد سے کھڑے گئے ہوں۔30 پَس خُدا جہالت کے وقتو سے چشم پوشی کر کے اَب سب آدمِیوں کو ہر جگہ حُکم دیتا ہے کہ تَوبہ کریں۔31 کِیُونکہ اُس نے ایک دِن ٹھہرایا ہے جِس میں وہ راستی سے دُنیا کی عدالت اُس آدمِی کی معرفت کرے گا جِسے اُس نے مُقرّر کِیا ہے اور اُسے مُردوں میں سے جِلاکر یہ بات سب پر ثابِت کردی ہے۔32 جب اُنہوں نے نے مُردوں کی قِیامت کا ذِکر سُنا تو بعض ٹھٹھا مارنے لگے اور بعض نے کہا کہ یہ بات ہم تُجھ سے پھِر کبھی سُنیں گے۔33 اِسی حالت میں پولُس اُن کے بِیچ میں سے نِکل گیا۔34 مگر چند آدمِی اُس کے ساتھ مِل گئے اور اِیمان لے آئے۔ اُن میں دیونُسیِ یُس اریوپگُس کا ایک حاکِم اور دَمَرِس نام ایک عَورت تھی اور بعض اَور بھی اُن کے ساتھ تھے۔

Acts 18

1ان ماتوں کے بعد پولُس اتھینے سے روانہ ہوکر کُرنِتھُس میں آیا۔2 اورِ وہاں اُس کو اَکوِلہ نام ایک یہُودی مِلا جو پُنطُس کی پَیدایش تھا اور اپنی بِیوی پِرسکلہ سمیت اطالِیہ سے نیا نیا آیا تھا کِیُونکہ کلو دِیس نے حُکم دِیا تھا کہ سب یہُودی رومہ سے نِکل جائیں۔ پَس اُن کے پاس گیا۔ 3 اور چُونکہ اُن کا ہم پیشہ تھا اُن کے ساتھ رہا اور وہ کام کرنے لگے اور اُن کا پیشہ خَیمہ دوزی تھا۔4 اور وہ ہر سَبت کو عِبادت خانہ میں بحث کرتا اور یہُودِیوں اور یُونانِیوں کو قائِل کرتا تھا۔5 اور جب سِیلاس اور تِمُتھیئس مَکِدُنیہ سے آئے تو پولُس کلام سُنانے کے جوش سے مجبُور ہوکر یہُودِیوں کے آگے گواہی دے رہا تھا کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے۔6 جب لوگ مُخالفت کرنے اور کُفر بکنے لگے تو اُس نے اپنے کپڑے جھاڑ کر اُن سے کہا تُمہارا خُون تُمہاری ہی گَردَن پر۔ مَیں پاک ہُوں۔ اَب سے غَیر قَوموں کے پاس جاؤں گا۔7 پَس وہاں سے چلا گیا اور طِطُس یوستُیس نام ایک خُدا پرست کے گھر کِیا جو عِبادت خانہ سے مِلا ہُؤا تھا۔8 اور عِبادت خانہ کا سَردار کرِسپُس اپنے تمام گھرانے سمیت خُداوند پر اِیمان لایا اور بہُت سے کُرنتھی سُن کر اِیمان لائے اور بپتِسمہ لِیا۔9 اور خُداوند نے رات کو رویا میں پولُس سے کہا خَوف نہ کر بلکہ کہے جا اور چُپ نہ رہ۔10 اِس لِئے کہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور کوئی شَخص تُجھ پر حملہ کر کے ضرر نہ پہُنچا سکے گا کِیُونکہ اِس شہر میں میرے بہُت سے لوگ ہیں۔11 پَس وہ ڈیڑھ برس اُن میں رہ کر خُدا کا کلام سِکھاتا رہا۔12 جب گلّیو اخَیہ کا صُوبہ دار تھا یہُودی ایکا کر کے پولُس پر چڑھ آئے اور اُسے عدالت میں لے جا کر۔13 کہنے لگے کہ یہ شَخص لوگوں کو ترغِیب دیتا ہے کہ شَرِیعَت کے بر خِلاف خُدا کی پرستِش کریں۔14 جب پولُس نے بولنا چاہا تو گلیو نے یہُودِیوں سے کہا اَے یہُودیو! اگر کُچھ ظُلم یا بڑی شرارت کی بات ہوتی تو واجِب تھا کہ مَیں صبر کر کے تُمہاری سُنتا۔15 لیکِن جب یہ اَیسے سوال ہیں جو لفظوں اور ناموں اور خاص تُمہاری شریعت سے عِلاقہ رکھتے ہیں تو تُم ہی جانو۔ میں اَیسی باتوں کا مصنف بننا چاہتا۔16 اور اُس نے اُنہِیں عدالت سے نِکلوادیا۔17 پھِر سب لوگوں نے عِبادت خانہ کے سَردار سوستھِنیس کو پکڑ کر عدالت کے سامنے مارا مگر گلیو نے اِن باتوں کی کُچھ پروانہ کی۔18 پَس پولُس بہُت دِن وہاں رہ کر بھائِیوں سے رخُصت ہُؤا اور چُونکہ اُس نے مَنّت مانی تھی۔ اِس لِئے کِنخِریسیہ میں سر مُنڈایا اور جہاز پر سُوریہ کو روانہ ہُؤا اور پِرِسکّلہ اور اَکولہ اُس کے ساتھ تھے۔19 اور اِفِس میں پہُنچ کر اُس نے اُنہِیں وہاں چھوڑا اور آپ عِبادت خانہ میں جا کر یہُودِیوں سے بحث کرنے لگا۔20 جب اُنہوں نے اُس سے دَرخواست کی کہ اَور کُچھ عرصہ ہمارے ساتھ رہ تو اُس نے منظُور نہ کِیا۔21 بلکہ یہ کہہ کر اُن سے رُخصت ہُؤا کہ اگر خُدا نے چاہا تو تُمہارے پاس پھِر آؤں گا اِفُس سے جہاز پر روانہ ہُؤا۔22 پھِر قیصرِیہ میں اُترکر یروشلِیم کو گیا اور کلِیسِیا کو سَلام کر کے انطاکِیہ میں آیا۔23 اور چند روز رہ کر وہاں سے روانہ ہُؤا اور ترتیب وار گلِتیہ کے عِلاقہ اور فُروگیہ سے گُزرتا ہُؤا سب شاگِردوں کو مضبُوط کرتا گیا۔24 پھِر اُپلّوس نام ایک یہُودی اِسکندریہ کی پَیدایش خُوش تقریر اور کِتاب مُقدّس کا ماہِر اِفِس میں پہُنچا۔25 اِس شَخص نے خُداوند کی راہ کی تعلِیم پائی تھی اور رُوحانی جوش سے کلام کرتا اور یِسُوع کی بابت صحیح صحیح تعلِیم دیتا تھا مگر صِرف یُوحنّا کے بپتِسمہ سے واقِف تھا۔26 وہ عِبادت خانہ میں دِلیری سے بولنے لگا مگر پِرسکلّہ اور اَکوِلہ اُس کی باتیں سُن کر اُسے اپنے گھر لے گئے اور اُس کو خُدا کی راہ اَور زیادہ صِحت سے بتائی۔27 جب اُس نے اِرادہ کِیا کہ پار اُترکر اَخیہ کو جائے تو بھائِیوں نے اُس کی ہِمّت بڑھا کر شاگِردوں کو لِکھا کہ اُس سے اچھّی طرح مِلنا۔ اُس نے وہاں پہُنچ کر اُن لوگوں کی بڑی مدد کی جو فضل کے سبب سے اِیمان لائے تھے۔28 وہ کِتابِ مُقدّس سے یِسُوع کا مسِیح ہونا ثابِت کر کے بڑے زور شور سے یہُویوں کو علانِیہ قائِل کرتا رہا۔

Acts 19

1اور جب اپلُوس کرُِنتھُس میں تھا تو اَیسا ہُؤا کہ پولُس اُوپر کے عِلاقہ سے گُزر کر اِفُِس میں آیا اور کئی شاگِردوں کو دیکھ کر۔2 اُن سے کہا کیا تُم اِیمان لاتے وقت رُوح اُلقدُس پایا اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم نے تو سُنا بھی نہِیں کہ رُوحُ القُدس نازِل ہُؤا ہے۔3 اُس نے کہا یس تُم نے کِس کا بپتِسمہ لِیا ؟ اُنہوں نے کہا یُوحنّا کا بپتِسمہ۔4 پولُس نے کہا یُوحنّا نے لوگوں کو یہ کہہ کر تَوبہ کا بپتِسمہ دِیا کہ جو میرے پِیچھے آنے والا ہے اُس پر یعنی یِسُوع پر اِیمان لانا۔5 اُنہوں نے یہ سُن کر خُداوند یِسُوع کے نام کا بپتِسمہ لِیا۔6 جب پولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُؤا اور وہ طرح طرح کی زبانیں بولنے اور نبُّووت کرنے لگے۔7 اور وہ تخمِیناً مارہ آدمِی تھے۔8 پھِر وہ عِبادت خانہ میں جا کر تِین مہینے تک دِلیری سے بولتا اور خُدا کی بادشاہی کی بابت بحث کرتا اور لوگوں کو قائِل کرتا رہا۔9 لیکِن جب بعض سخت دِل اور نافرمان ہوگئے بلکہ لوگوں کے سامنے اِس طِریق کو بُرا کہنے لگے تو اُس نے اُن سے کِنارہ کر کے شاگِردوں کو الگ کرلِیا اور ہر روز تُرنُّس کے مدرسہ میں بحث کِیا کرتا تھا۔10 دو برس تک یہی ہوتا رہا۔ یہاں تک کے آسِیہ کے رہنے والوں کیا یہُودی کیا یُونانی سب نے خُداووند کا کلام سُنا۔11 اور خُدا پولُس کے ہاتوں سے خاص خاص مُعجِزے دِکھاتا تھا۔12 یہاں تک کے رُومال اور پٹکے اُس کے بَدَن سے چھُوڑ کر بِیماروں پر ڈالے جاتے تھے اور اُن کی بِیمارِیاں جاتی رہتی تھِیں اور بُری رُوحیں اُن میں سے نِکل جاتی تھِیں۔13 مگر بعض یہُودِیوں نے جو جھاڑ پھُونک کرتے پھِرتے تھے یہ اِختیّار کِیا کہ جِن میں بُری رُوحیں ہوں اُن پر خُداوند یِسُوع کا نام یہ کہہ کر پھُوکیں کہ جِس یِسُوع کی پولُس منادی کرتا ہے مَیں تُم کو اُسی کی قَسم دیتا ہُوں۔14 اور سِکِوا یہُودی سَردار کاہِن کے سات بَیٹے اَیسا کِیا کرتے تھے۔15 بُری رُوح نے جواب میں اُن سے کہا کہ یِسُوع کو تو مَیں جانتی ہُوں اور پولُس سے بھی واقِف ہُوں مگر تُم کون ہو؟16 اور وہ شَخص جِس پر بُری رُوح تھی کُود کر اُن پر جا پڑا اور دونوں پر غالِب آ کر اَیسی زِیادتی کہ وہ ننگے اور زخمی ہوکر اُس گھر سے نِکل بھاگے۔17 اور یہ بات اِفسُس کے سب رہنے والے یہُودِیوں اور یُونانِیوں کو معلُوم ہوگئی۔ پَس سب پر خَوف چھاگیا اور خُداوند یِسُوع کے نام کی بُزُرگی ہُوئی۔18 جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بہُتیرے نے آ کر اپنے اپنے کاموں کا اِقرار اور اظہار کِیا۔19 اور بہُت سے جادُوگروں نے اپنی اپنی کتابیں اِکٹھی کر کے سب لوگوں کے سامنے جلادِیں اور جب اُن کی قِیمت کا حِساب ہُؤا تو پچاس ہزار رُوپے نِکلیں۔20 اِسی طرح خُدا کا کلام زور پکڑ کر پھَیلتا اور غالِب ہوتا گیا۔21 جب یہ ہوچُکا تو پولُسنے جی میں ٹھانا کہ مَکِدُنیہ اور اخیہ سے ہوکر یروشلِیم کو جاؤں گا اور کہا کہ وہاں جانے کے بعد مُجھے رومہ بھی دیکھنا ضرُور ہے۔22 پَس اپنے خِدمتگزاروں میں سے دو شَخص یعنی تِیمُتھیُس اور اِراستُس کو مَکِدُنیہ میں بھیج کر آپ کُچھ عرصہ آسیہ میں رہا۔23 اُس وقت اِس طِریق کی بابت بڑا فساد اُٹھا۔24 کیونکر دیمیتِریُس نام ایک سُنا تھا جو اَرتمِس کے رو پہلے مندر بنواکر اُس پیشہ والوں کو بہُت کام دِلوا دیتا تھا۔25 اُس نے اُن کو اور اُن کے مُتعلق اَور پیشہ والوں کو جمع کر کے کہا اَے لوگو! تُم جانتے ہوکہ ہماری آسودگی اِسی کام کی بدَولت ہے26 اور تُم دیکھتے اور سُنتے ہوکہ صِرف اِفسُس ہی میں نہِیں بلکہ تقریباً تمام آسیہ میں اِس پولُس نے بہُت سے لوگوں کو یہ کہہ کر قائِل اور گُمراہ کردِیا ہے کہ جو ہاتھ کے بنائے ہُوئے ہیں وہ خُدا نہِیں ہیں۔27 پَس صِرف یہی خطرہ نہِیں کہ ہمارا پیشہ بے قدر ہوجائے گا بلکہ بڑی دیوی اَرتمِس کا مندر بھی نا چِیز ہو جائے گا اور جِسے تمام آسیہ اور ساری دُنیا پُوجتی ہے خُود اُس کی عظمت جاتی رہے گی۔28 وہ یہ سُن کر قہر سے بھر گئے اور چِلّا چِلّا کر کہنے لگے کہ اِفسیوں کی اَرتمِس بڑی ہے۔29 اور تمام شہر میں ہلچل پڑگئی اور لوگوں نے گَیُس اور اَرِستر خُس مَکِدُنیہ والوں کو جو پولُس کے ہم سفر تھے پکڑ لِیا اور ایک دِل ہوکر تماشا گاہ کو دَوڑے۔30 جب پولُس نے مجمع میں جانا چاہا تو شاگِردوں نے جانے نہ دِیا۔31 اور آسیہ کے حاکِموں میں سے اُس کے بعض دوستوں نے آدمِی بھیج کر اُس کی مِنّت کی کہ تماشہ گاہ میں جانے کی جُرٔات نہ کرنا۔32 اور بعض کُچھ چِلّائے اور بعض کُچھ کیونکر مجلِس درہم برہم ہوگئی تھی اور اکثر لوگوں کو یہ بھی خَبر نہ تھی کہ ہم کِس لِئے اِکٹھے ہُوئے ہیں۔33 پھِر اُنہوں نے اِسکندر کو جِسے یہُودی پیش کرتے تھے بھِیڑ میں سے نِکال کر آگے کردِیا اور اِسکندر نے ہاتھ سے اِشارہ کر کے مجمع کے سامنے عُذر بیان کرنا چاہا۔34 جب اُنہِیں معلُوم ہُؤا کہ یہ یہُودی ہے تو سب ہم آواز ہوکر کوئی دو گھنٹے تک چِلّاتے رہے کہ اِفسیوں کی اَرتمِس بڑی ہے۔35 پھِر شہر کے محرّر نے لوگوں کو ٹھنڈا کر کے کہا اَے اِفِسیوں کا شہر بڑی دیوی ارتمِس کے مندر اور اُس مُورت کا مُحافِظ ہے جوزِیوس کی طرف سے گِری تھی؟۔36 پَس جب کوئی اِن باتوں کے خِلاف نہِیں کہہ سکتا تو واجِب ہے کے تُم اِطمینان سے رہو اور بے سوچے کُچھ نہ کرو۔37 کِیُونکہ یہ لوگ جِن کو تُم یہاں لائے ہو نہ مندر کو لُوٹنے والے ہیں نہ ہماری دیوی کی بد گوئی کرنے والے۔38 پَس اگر دیمیتِریُس اور اُس کے ہم پیشہ کِسی پر دعوٰی رکھتے ہوں تو عدالت کھُلی ہے اور صُوبہ دار مَوجُود ہیں۔ ایک دُوسرے پر نالِش کریں۔39 اور اگر تُم کِسی اَور امر کی تحقِیقات چاہتے ہوتو باضابطہ مجلِس میں فَیصلہ ہوگا۔40 کِیُونکہ آج کے بلوے کے سبب سے ہمیں اپنے اُوپر نالِش ہونے کا اندیشہ ہے اِس لِئے کہ اِس کی کوئی وجہ نہِیں ہے اور اِس صُورت میں ہم اِس ہنگامہ کی جوابدِہی نہ کرسیں گے۔41 یہ کہہ کر اُس نے مجلِس کر برخاست کِیا۔

Acts 20

1جب ہُلّڑ مَوقُوف ہوگیا تو پولُس نے شاگِردوں کو بُلوا کر نصِیحت کی اور اُن سے رخُصت ہوکر مَکِدُنیہ کو روانہ ہُؤا۔2 اور اُس عِلاقہ سے گُزر کر اور اُنہِیں بہُت نصِیحت کر کے یُونان میں آیا۔3 جب تِین مہینے رہ کر سُوریہ کی طرف جہاز پر روانہ ہونے کو تھا تو یہُودِیوں نے اُس کے برخِلاف سازِش کی۔ پھِر اُس کی یہ صلاح ہُوئی کہ مَکِدُنیہ ہوکر واپَس جائے۔4 اور پُرُس کا بَیٹا سوپُترُس جو بیریہّ کا تھا اور تھِسّلُنِیکِیوں میں سے ارِسترخُس اور سِکُندُس اور گیُس جو دِربے کا تھا اور تِیمُتھیُس اور آسیہ کا تُخِکُس تُرُفِمُس آسیہ تک اُس کے ساتھ گئے۔5 یہ آگے جا کر ترو آس میں ہماری راہ دیکھتے رہے۔6 اور عِید فطِیر کے دِنوں کے بعد ہم فلپّی سے جہاز پر روانہ ہوکر پانچ دِن کے بعد تروآس میں اُن کے پاس پہُنچے اور سات دِن وَہیں رہے۔7 ہفتہ کے پہلے دِن جب ہم روٹی توڑنے کے لِئے جمع ہُوئے تو پولُس نے دُوسرے دِن روانہ ہونے کا اِرادہ کر کے اُن سے باتیں کِیں اور آدھی رات تک کلام کرتا رہا۔8 جِس بالا خانہ پر ہم جمع تھے اُس میں بہُت سے چراغ جل رہے تھے۔9 یُوتُخُس نام ایک جوان کھِڑکی میں بَیٹھا تھا۔ اُس پر نِید کا بڑا غلبہ تھا اور جب پولُس زیادہ دیر تک باتیں کرتا رہا تو وہ نِیند کے غلبہ میں تِیسری منزل سے گِر پڑا اور اُٹھایا گیا تو مُردہ تھا۔10 پولُس اُتر کر اُس سے لِپٹ گیا اور گلے لگا کر کہا گھبراؤ نہِیں۔ اِس میں جان ہے۔11 پھِر اُپر جا کر روٹی توڑی اور کھا کر اِتنی دیر تک اُن سے باتیں کرتا رہا کہ پھٹ گئی۔ پھِر وہ روانہ ہوگیا۔12 اور وہ اُس لڑکے کو جِیتا لائے اور اُن کی بڑی خاطِر جمع ہُوئی۔13 ہم جہاز تک آگے جا کر اِس اِرادہ سے استُس کو روانہ ہُوئے کہ وہاں پہُنکر پولُس کو چڑھالیں کِیُونکہ اُس نے پَیدل جانے کا اِرادہ کر کے یہی تجویز کی تھی۔14 پَس جب استُس میں ہمیں مِلا تو ہم اُسے چڑھا کر مِتُلینے میں آئے۔15 اور وہاں سے جہاز پر روانہ ہوکر دُوسرے دِن خِیُس کے سامنے پہُنچے اور تیِسرے دِن سامُس تک آئے اور اگلے دِن مِیلیتُس میں آگئے۔16 کِیُونکہ پولُس نے ٹھان لِیا تھا کہ اِفِسُس کے پاس سے گُزرے اَیسا نہ ہوکہ اُسے آسیہ میں دیر لگے۔ اِس لِئے کہ وہ جلدی کرتا تھا کہ اگر ہوسکے تو پِنتیکُست کے دِن یروشلِیم میں ہو۔17 اور اُس نے مِیلیتُس سے اِفسُس میں کہلا بھیجا اور کلِیسِیا کے بُزُرگوں کو بُلایا۔18 جب وہ اُس کے پاس آئے تو اُن سے کہا تُم خُود جانتے ہوکہ پہلے ہی دِن سے کہ مَیں نے آسیہ میں قدم رکھّا ہر وقت تُمہارے ساتھ کِس طرح رہا۔19 یعنی کمال فروتنی سے اور آنسُو بہا بہا کر اور آزمایشوں میں جو یہُودِیوں کی سازش کے سبب سے مُجھ پر واقِع ہُوئیں خُداوند کی خِدمت کرتا رہا۔20 اور جو جو باتیں تُہارے فائِدہ کی تھِیں اُن کے بیان کرنے اور علانیہ اور گھر گھر سِکھانے سے کبھی نہ جھِجکا۔21 بلکہ یہُودِیوں اور یُونانِیوں کے رُو برُو گواہی دیتا رہا کہ خُدا کے سامنے تَوبہ کرنا اور ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان لانا چاہِئے۔22 اور اَب دیکھو مَیں بندھا ہُؤا یروشلِیم کو جاتا ہُوں اور نہ معلُوم کہ وہاں مُجھ پر کیا کیا گُزرے۔23 سِوا اِس کے کہ رُوحُ القُدس ہر شہر میں گواہی دے دے کر مُجھ سے کہتا ہے کہ قَید اور مُصِیبتیں تیرے لِئے تیّار ہیں۔24 لیکِن مَیں اپنی جان کو عِزیز نہِیں سَمَجھتا کہ اُس کی کُچھ قدر کرُوں بمُقابلہ اِس کے کہ اپنا دَور اور وہ خِدمت جو خُداوند یِسُوع سے پائی ہے پُوری کرُوں یعنی خُدا کے فضل کی خُوشخَبری کی گواہی دُوں۔25 اور اَب دیکھو مَیں جانتا ہُوں کہ تُم سب جِن کے درمیان مَیں بادشاہی کی منادی کرتا پھِرا میرا مُنہ پھِر نہ دیکھو گے۔26 پَس مَیں آج کے دِن تُمہیں قطعی کہتا ہُوں کہ سب آدمِیوں کے خُون سے پاک ہُوں۔27 کِیُونکہ مَیں خُدا کی ساری مرضی تُم سے پُورے طَور پر بیان کرنے سے نہ جھِجکا28 پَس اپنی اور اُس سارے گلّہ کی خَبرداری کرو جِس کا رُوحُ القُدس نے تُہیں نِگہبان ٹھہرایا تاکہ خُدا کی کلِیسِیا کی گلّہ بانی کرو جِسے اُس نے خاص اپنے خُون سے مول لِیا۔29 مَیں یہ جانتا ہُوں کہ میرے جانے کے بعد پھاڑے والے بھیڑئے تُم میں آئیں گے جِنہِیں گلّہ پر کُچھ ترس نہ آئے گا۔30 اور خُود تُم میں سے اَیسے آدمِی اُٹھیں گے جو اُلٹی اُلٹی باتیں کہیں گے تاکہ شاگِردوں کو اپنی طرف کھینچ لیں۔31 اِس لِئے جاگتے رہو اور یاد رکھّو کہ مَیں تِین برس تک رات دِن آنسُو بہا بہا کر ہر ایک کو سمجانے سے باز نہ آیا۔32 اب مَیں تُمہیں خُدا اور اُس کے فضل کے کلام کے سُپرد کرتا ہُوں جو تُمہاری ترقّی کر سکتا ہے اور تمام مُقدّسوں میں شِریک کر کے مِیراث دے سکتا ہے۔33 مَیں نے کِسی کی چاندی یا سونے یا کپڑے کا لالچ نہِیں کِیا۔34 تُم آپ جانتے ہوکہ اِنہی ہاتھوں نے میری اور میرے ساتھِیوں کی حاجتیں رفع کِیں۔35 مَیں نے تُم کو سب باتیں کر کے دِکھا دِیں کہ اِس طرح محِنت کر کے کمزوروں کو سنبھالنا اور خُداوند یِسُوع کی باتیں یاد رکھنا چاہِیے کہ اُس نے خُود کہا دینا لینے سے مُبارک ہے۔36 اُس نے یہ کہہ کر گُٹنے ٹیکے اور اُن سب کے ساتھ دُعا کی۔37 اور وہ سب بہُت روئے اور پولُس کے گلے لگ لگ کر اُس کے بوسے لِئے۔38 اور خاص کر اِس بات پر غمگِین تھے جو اُس نے کہی تھی کہ تُم پھِر میرا مُنہ نہ دیکھو گے۔ پھِر اُسے جہاز تک پہُنچایا۔

Acts 21

1اور جب ہم اُن سے بمُشکِل جُدا ہوکر جہاز پر روانہ ہُوئے تو اَیسا ہُؤا کہ سِیدھی راہ سے کوس میں آئے اور دُوسرے دِن رُدُس میں اور وہاں سے پترہ میں۔2 پھِر ایک جہاز سِیدھا فِینیکے کو جاتا ہُؤا مِلا اور اُس پر سوار ہوکر روانہ ہُوئے۔3 جب کُپُرس نظر آیا تو اُسے بائیں ہاتھ چھوڑ کر سُوریہ کو چلے اور صُور میں اُترے کِیُونکہ وہاں جہاز کا مال اُتارنا تھا۔4 جب شاگِردوں کو تلاش کرلِیا تو ہم سات روز وہاں رہے۔ اُنہوں نے رُوح کی معرفت پولُس سے کہا کہ یروشلِیم میں قدم نہ رکھنا۔5 اور جب وہ دِن گُزر گئے تو اَیسا ہُؤا کہ ہم نِکل کر روانہ ہُوئے اور سب نے بِیویوں اور بچّوں سمیت ہم کو شہر کے باہِر تک پہُنچایا۔ پھِر ہم نے سُمندر کے کِنارے گھُٹنے ٹیک کر دُعا کی۔6 اور ایک دُوسرے سے وِداع ہوکر ہم تو جہاز پر چڑھے اور وہ اپنے اپنے گھر واپَس چلے گئے۔7 ہم صُور سے جہاز کا سفر تمام کر کے پَتُلَمِیس میں پہُنچے اور بھائِیوں کو سَلام کِیا اور ایک دِن اُن کے ساتھ رہے۔8 دُوسرے دِن ہم روانہ ہوکر قیصرِیہ میں آئے اور فلِپُّس مُبشر کے گھر جو اُن ساتوں میں سے تھا اُتر کر اُس کے ساتھ رہے۔9 اُس کی چار کُنواری بیٹیاں تھِیں جو نبُّووت کرتی تھِیں۔10 اور جب وہاں بہُت روز رہے تو اگبُس نام ایک نبی یہُودیہ سے آیا۔11 اُس نے ہمارے پاس آ کر پولُس کا کمر بند لِیا اور اپنے ہاتھ پاؤں باندھ کر کہا رُوحُ القُدس یُوں فرماتا ہے کہ جِس شَخص کا یہ کمر بند ہے اُس کو یہُودی یروشلِیم میں اِسی طرح باندھیں گے اور غَیرقَوموں کے ہاتھ میں حوالہ کریں گے۔12 جب یہ سُنا تو ہم نے اور وہاں کے لوگوں نے اُس کی مِنّت کی کہ یروشلِیم کو نہ جائے۔13 مگر پولُس نے جواب دِیا کہ تُم کیا کرتے ہو؟ کِیُوں رو روکر میرا دِل توڑتے ہو؟ مَیں تو یروشلِیم میں خُداوند یِسُوع کے نام پر نہ صِرف باندھے جانے بلکہ مرنے کو بھی تیّار ہُوں۔14 جب اُس نے نہ مانا تو ہم یہ کہہ کر چُپ ہوگئے کہ خُداوند کی مرضی پُوری ہو۔15 اُن دِنوں کے بعد ہم اپنے سفر کا اسباب تیّار کر کے یروشلِیم کو گئے۔16 اور قیصرِیہ سے بھی بعض شاگِرد ہمارے ساتھ چلے اور ایک قدِیم شاگِرد مَنَاسون کُپڑی کو ساتھ لے آئے تاکہ ہم اُس کے ہاں مِہمان ہوں۔17 جب یروشلِیم میں پہُنچے تو بھائِی بڑی خُوشی کے ساتھ ہم سے مِلے۔18 اور دُوسرے دِن پولُس ہمارے ساتھ یَعقُوب کے پاس گیا اور سب بُزُرگ وہاں حاضِر تھے۔19 اُس نے اُنہِیں سَلام کر کے جو کُچھ خُدا نے اُس کی خِدمت سے غَیرقَوموں میں کِیا تھا مُفّصل بیان کِیا۔20 اُنہوں نے یہ سُن کر خُدا کی تمجِید کی۔ پھِر اُس سے کہا اَے بھائِی تُو دیکھا ہے کہ یہُودِیوں میں ہزارہا آدمِی اِیمان لے آئے ہیں اور وہ سب شَرِیعَت کے بارے میں سرگرم ہیں۔21 اور اُن کو تیرے بارے میں سِکھا دِیا گیا ہے کہ تُو غَیر قَوموں میں رہنے والے سب یہُودِیوں کو یہ کہہ کر مُوسٰی سے پِھر جانے کی تعلِیم دیتا ہے کہ نہ اپنے لڑکوں کا ختنہ کرو نہ مُوسوی رسموں پر چلو۔22 پَس کیا کِیا جائے؟ لوگ ضرُور سُنیں گے کہ تُو آیا ہے۔23 اِس لِئے جو ہم تُجھ سے کہتے ہیں وہ کر ۔ ہمارے ہاں چار آدمِی اَیسے ہیں جِنہوں نے مَنت مانی ہے۔24 اُنہِیں لے کر اپنے آپ کو اُن کے ساتھ پاک کر اور اُن کی طرف سے کُچھ خرچ کرتا کہ وہ سر مُنڈائیں تو سب جان لیں گے کہ جو باتیں اُنہِیں تیرے بارے میں سِکھائی گئی ہیں اُن کی کُچھ اصل نہِیں بلکہ تُو خُود بھی شَرِیعَت پر عمل کر کے دُرستی سے چلتا ہے۔25 مگر غَیر قَوموں میں سے جو اِیمان لائے اُن کی بابت ہم نے یہ فَیصلہ کر کے لِکھا تھاکہ وہ صِرف بُتوں کی قُربانی کے گوشت سے اور لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حرامکاری سے اپنے آپ کو بَچائے رکھّیں۔26 اِس پر پولُس اُن آدمِیوں کو لے کر اور دُوسرے دِن اپنے آپ کو اُن کے ساتھ پاک کر کے ہَیکل میں داخِل ہُؤا اور خَبردی کہ جب تک ہم میں سے ہر ایک کی نذرنہ چڑھائی جائے تقدُّس کے دِن پُورے کریں گے۔27 جب وہ سات دِن پُورے ہونے کو تھے تو آسیہ کے یہُودِیوں نے اُسے ہَیکل میں دیکھ کر سب لوگوں میں ہلچل مچائی اور یُوں چِلّا کر اُس کو پکڑلِیا۔28 کہ اَے اِسرئیلیوا مدد کرو۔ یہ وُہی آدمِی ہے جو ہر جگہ سب آدمِیوں کو اُمّت اور شَرِیعَت اور اِس مقام کے خِلاف تعلِیم دیتا ہے بلکہ اُس نے یُونانِیوں کو بھی ہَیکل میں لاکر اِس پاک مقام کو ناپاک کِیا ہے۔29 کِیُونکہ اُنہوں نے اِس سے پہلے ترُفِمس اِفِسی کو اُس کے ساتھ شہر میں دیکھا تھا۔ اُسی کی بابت اُنہوں نے خیال کِیا کہ پولُس اُسے ہَیکل میں لے آیا ہے۔30 اور تمام شہر میں ہلچل پڑگئی اور لوگ دَوڑ کر جمع ہُوئے اور پولُس کو پکڑکر ہَیکل سے باہِر گھسِیٹ کرلے گئے اور فوراً دروازے بند کر لئِے گئے۔31 جب وہ اُسے قتل کرنا چاہتے تھے تو اُوپر پلٹن کے سَردار کے پاس خَبر پہُنچی کہ تمام یروشلِیم میں کھلبلی پڑگئی ہے۔32 وہ اُسی دم سِپاہِیوں اور صُوبہ داروں کولے کر اُن کے پاس نیِچے دَوڑا آیا اور وہ پلٹن کے سَردار اور سِپاہِیوں کو دیکھ کر پولُس کی مارپیٹ سے باز آئے۔33 اِس پر پلٹن کے سَردار نے نزدِیک آ کر اُسے گِرفتار کِیا اور دو زنجِیروں سے باندھنے کا حُکم دے کر پُوچھنے لگا کہ یہ کَون ہے اور اِس نے کیا کِیا ہے؟۔34 بِھیڑ میں سے بعض کُچھ چلائے اور بعض کُچھ۔ پَس جب ہُلّڑ کے سبب سے کُچھ حقِیقت دریافت نہ کرسکا تو حُکم دِیا کہ اُسے قلعہ میں لے جاؤ۔35 جب سِیڑھیوں پر پہُنچا تو بِھیڑ کی زبردستی کے سبب سے سِپاہِیوں کو اُسے اُٹھاکر لے جانا پِڑا۔36 کِیُونکہ لوگوں کی بِھیڑ یہ چلاتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پڑی کہ اُس کا کام تمام کر۔37 اور جب پولُس کو قلعہ کے اَندر لے جانے کو تھے تو اُس نے پلٹن کے سَردار سے کہا کیا مُجھے اِجازت ہے کہ تُجھ سے کُچھ کہُوں؟ اُس نے کہا تُو یُونانی جانتا ہے؟۔38 کیا تُو وہ مِصری نہِیں جو اِس سے پہلے غازِیوں میں سے چار ہزار آدمِیوں کو باغی کر کے جنگل میں لے گیا؟۔39 پولُس نے کہا مَیں یہُودی آدمِی کلکِیہ کے مشہُور شہر ترسُس کا باشِندہ ہُوں مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے لوگوں سے بولنے کی اِجازت دے۔40 جب اُس نے اُسے اِجازت دی تو پولُس نے سِیڑھیوں پر کھڑے ہوکر لوگوں کو ہاتھ سے اِشارہ کِیا۔ جب وہ چُپ چاپ ہوگئے تو عِبرانی زبان میں یُوں کہنے لگا کہ۔

Acts 22

1اَے بھائِیو اور بُزُرگو! میرا عُذر سُنو جو اَب تُم سے بیان کرتا ہُوں۔2 جب اُنہوں نے سُنا کہ ہم سے عِبرانی زبان میں بولتا ہے تو اَور بھی چُپ چاپ ہوگئے۔ پَس اُس نے کہا۔3 مَیں یہُودی ہُوں اور کلِکیہ کے شہر تَرسُس میں پَیدا ہُؤا مگر میری تربِیت اِس شہر میں گملی ایل کے قدموں میں ہُوئی اور مَیں نے باپ دادا کی شَرِیعَت کی خاص پاِبنِدی کی تعلِیم پائی اور خُدا کی راہ میں اَیسا سرگرم تھا جَیسے تُم سب آج کے دِن ہو۔4 چُنانچہ مَیں نے مردوں اور عَورتوں کو باندھ باندھ کر اور قَید خانہ میں ڈال ڈال کر مسِیحی طِریق والوں کو یہاں تک ستایا کہ مروا میں ڈالا۔5 چُنانچہ سَردار کاہِن اور سب بُزُرگ میرے گواہ ہیں کہ اُن سے مَیں بھائِیوں کے نام خط لے کر دمشق کو روانہ ہُؤا تاکہ جِتنے وہاں ہوں اُنہِیں بھی باندھ کر یروشلِیم میں سزا دِلانے کو لاؤں۔6 جب مَیں سفر کرتا کرتا دمشق کے نزدِیک پہُنچا تو اَیسا ہُؤا کہ دوپہر کے قرِیب یکایک ایک بڑا نُور آسمان سے میرے گِردا گِرد آچمکا۔7 اور مَیں زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤل اَے ساؤل! تو مُجھے کِیُوں ستاتا ہے؟۔8 میں نے یہ جواب دِیا کہ اَے خُداوند! تُو کَون ہے ؟ اُس نے مُجھ سے کہا مَیں یِسُوع ناصری ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے؟9 اور میرے ساتھِیوں نے نُور دیکھا لیکِن جو مُجھ سے بولتا تھا اُس کی آواز نہ سُنی۔10 مَیں نے کہا اَے خُداوند مَیں کیا کرُوں ؟ خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر دمشق میں جا۔ جو کُچھ تیرے کرنے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے وہاں تُجھ سے سب کہا جائے گا۔11 جب مُجھے اُس نُور کے جلال کے سبب سے کُچھ دِکھائی نہ دِیا تو میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑ کر مُجھے دمشق میں لے گئے۔12 اور حننِیاہ نام ایک شَخص جو شَرِیعَت کے مُوافِق دِیندار اور وہاں کے سب رہنے والے یہُودِیوں کے نزدِیک نیکنام تھا۔13 میرے پاس آیا اور کھڑے ہوکر مُجھ سے کہا بھائِی ساؤل پھِر بِینا ہو! اُسی گھڑی بِینا ہوکر مَیں نے اُس کو دیکھا۔14 اُس نے کہا ہمارے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ کو اِس لِئے مُقرّر کِیا ہے کہ تُو اُس کی مرضی کو جانے اور اُس راستباز کو دیکھے اور اُس کے مُنہ کی آواز سُنے۔15 کِیُونکہ تُو اُس کی طرف سے سب آدمِیوں کے سامنے اُن باتوں کا گواہ ہوگا جو تُو نےدیکھی اور سُنی ہیں۔16 اب کِیُوں دیر کرتا ہے؟ اُٹھ بپتِسمہ لے اور اُس کا نام لے کر اپنے گُناہوں کو دھو ڈال۔17 جب مَیں پھِر یروشلِیم میں آ کر ہَیکل میں دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ مَیں بے خُود ہوگیا۔18 اور اُس کو دیکھا کہ مُجھ سے کہتا ہے جلدی کر اور فوراً یروشلِیم سے نِکل جا کِیُونکہ وہ میرے حق میں تیری گواہی قُبول نہ کریں گے۔19 مَیں نے کہا اَے خُداوند! وہ خُود جانتے ہیں کہ جو تُجھ پر اِیمان لائے مَیں اُن کو قَید کراتا اور جا بجا عِبادت خانوں میں پِٹواتا تھا۔20 اور جب تیرے شہِید سِتفَنُس کا خُون بہایا جاتا تھا تو مَیں بھی وہاں کھڑا تھا اور اُس کے قتل پر راضی تھا اور اُس کے قاتِلوں کے کپڑوں کی حِفاظت کرتا تھا۔21 اُس نے مُجھ سے کہا جا۔ مَیں تُجھے غَیر قَوموں کے پاس دُور دُور بھیجُوں گا۔22 وہ اِس بات تک تو اُس کی سُنتے رہے۔ پھِر بُلند آواز سے چِلّائے کہ اَیسے شَخص کو زمِین پر سے فنا کر دے! اُس کا زِندہ رہنا مُناسِب نہِیں۔23 جب وہ چِلّاتے اور اپنے کپڑے پھینکتے اور خاک اُڑاتے تھے۔24 تو پلٹن کے سَردار نے حُکم دے کر کہا کہ اُسے قلعہ میں لے جاؤٔ اور کوڑے مارکر اُس کا اِظہار لو تاکہ مُجھے معلُوم ہوکہ وہ کِس سبب سے اُس کی مُخالفت میں یُوں چِلّاتے ہیں۔25 جب اُنہوں نے تسموں سے باندھ لِیا تو پولُس نے اُس صُوبہ دار سے جو پاس کھڑا تھا کہا کیا تُمہیں روا ہے کہ ایک رُومی آدمِی کو کوڑے مارو اور وہ بھی قُصُور ثابِت کئِے بغَیر؟۔26 صُوبہ دار یہ سُن کر پلٹن کے سَردار کے پاس گیا اور اُسے خَبر دے کر کہا تُو کیا کرتا ہے؟ یہ تو رُومی آدمِی ہے۔27 پلٹن کے سَردار نے اُس کے پاس آ کر کہا مُجھے بتا تو۔ کیا تُو رُومی ہے؟ اُس نے کہا ہاں۔28 پلٹن کے سَردار نے جواب دِیا کہ مَیں نے بڑی رقم دے کر رُومی ہونے کا رُتبہ حاصِل کِیا۔ پولُس نے کہا مَیں تو پَیدایشی ہُوں۔29 پَس جو اُس کا اِظہار لینے کو تھے فوراً اُس سے الگ ہوگئے اور پلٹن کا سَردار بھی یہ معلُوم کر کے ڈرگیا کہ جِس کو مَیں نے باندھا ہے وہ رُومی ہے۔30 صُبح کو یہ حقِیقت معلُوم کرنے کے اِرادہ سے کہ یہُودی اُس پر کیا اِلزام لگاتے ہیں اُس نے اُس کو کھول دِیا اور سَردار کاہِن اور سب صدرِ عدالت والوں کو جمع ہونے کا حُکم دِیا اور پولُس کو نیچِے لیجا کر اُن کے سامنے کھڑا کر دِیا۔

Acts 23

1پولُس نے صدرِ عدالت والوں کو غَور سے دیکھ کر کہا اَے بھائِیو! مَیں نے آج تک کمال نیک نِیتّی سے خُدا کے واسطے عُمر گزاری ہے۔2 سَردار کاہِن حننِیاہ نے اُن کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے حُکم دِیا کہ اُس کے مُنہ پر طمانچہ مارو۔3 پولُس نے اُس سے کہا کہ اَے سفیدی پھِری ہُوئی دِیوار! خُدا تُجھے ماریگا۔ تُو شَرِیعَت کے مُوافِق میرا اِنصاف کرنے کو بَیٹھا ہے اور کیا شَرِیعَت کے برخِلاف مُجھے مارنے کا حُکم دیتا ہے۔4 جو پاس کھڑے تھے اُنہوں نے کہا کیا تُو خُدا کے سَردار کاہِن کو بُرا کہتا ہے؟۔5 پولُس نے کہا اَے بھائِیو! مُجھے معلُوم نہ تھا کہ یہ سَردار کاہِن ہے کِیُونکہ لکِھا ہے کہ اپنی قَوم کے سَردار کو بُرا نہ کہہ۔6 جب پولُس نے یہ معلُوم کِیا کہ بعض صدُوقی ہیں بعض فِریسی تو عدالت میں پُکار کر کہا کہ اَے بھائِیو! مَیں فِریسی اور فِریسیوں کی اَولاد ہُوں۔ مُردوں کی اُمِید اور قِیامت کے بارے میں مُجھ پر مُقدّمہ ہورہا ہے۔7 جب اُس نے یہ کہا تو فِریسیوں اور صدُوقِیوں میں تکرار ہُوئی اور حاضرِین میں پھُوٹ پڑگئی۔8 کِیُونکہ صدُوقی تو کہتے ہیں کہ نہ قِیامت ہوگی نہ کوئی فِرشتہ ہے نہ رُوح مگر فرِیسی دونوں کا اِقرار کرتے ہیں۔9 پَس بڑا شور ہُؤا اور فِریسیوں کے فِرقہ کے بعض فقِیہ اُٹھے اور یُوں کہہ کر جھگڑنے لگے کہ ہم اِس آدمِی میں کُچھ بُرائی نہِیں پاتے اور اگر کِسی رُوح یا فِرشتہ نے اِس سے کلام کِیا ہوتو پھِر کیا ؟۔10 اور جب بڑی تکرار ہُوئی تو پلٹن کے سَردار نے اِس خَوف سے کہ مبادا پولُس کے ٹکڑے کردِئے جائیں فَوج کا حُکم دِیا کہ اُتر کر اُسے اُن میں سے زبردستی نکِالو اور قلعہ میں لے آؤ۔11 اُسی رات خُداوند اُس کے پاس آکھڑا ہُؤا اور کہا خاطِر جمع رکھ کہ جَیسے تُونے میری بابت یروشلِیم میں گواہی دی ہے وَیسے ہی تُجھے رومہ میں بھی گواہی دینا ہوگا۔12 جب دِن ہُؤا تو یہُودِیوں نے ایکا کر کے اور لعنت کی قَسم کھا کر کہا کہ جب تک ہم پولُس کو قتل نہ کرلیں نہ کُچھ کھائیں گے نہ پِئیں گے۔13 اور جِنہوں نے آپس میں یہ سازِش کی وہ چالِیس سے زیادہ تھے۔14 پَس اُنہوں نے سَردار کاہِنوں اور بُزُرگوں کے پاس جا کر کہا کہ ہم نے سخت لعنت کی قَسم کھائی ہے کہ جب تک پولُس کو قتل نہ کرلیں کُچھ نہ چکھّیں گے۔15 پَس اَب تُم صدرِ عدالت والوں سے مِل کر پلٹن کے سَردار سے عرض کرو کہ اُسے تُمہارے پاس لائے۔ گویا تُم اُس کے معاملہ کی حقِیقت زیادہ دریافت کرنا چاہتے ہو اور ہم اُس کے پہُنچنے سے پہلے اُسے مار ڈالنے کو تیّار ہیں۔16 لیکِن پولُس کا بھانجا اُن کی گھات کا حال سُن کر آیا اور قلعہ میں جا کر پولُس کو خَبر دی۔17 پولُس نے صُوبہ داروں میں سے ایک کو بُلاکر کہا اِس جوان کو پلٹن کے سَردار کے پاس لے جا۔ یہ اُس سے کُچھ کہنا چاہتا ہے۔18 پَس اُس نے اُس کو پلٹن کے سَردار کے پاس لے جا کر کہا کہ پولُس قَیدی نے مُجھے بُلاکر دَرخواست کی کہ اِس جوان کو تیرے پاس لاؤُں کہ تُجھ سے کُچھ کہنا چاہتا ہے۔19 پلٹن کے سَردار نے اُس کا ہاتھ پکڑ کر اور الگ جا کر پُوچھا کہ مُجھ سے کیا کہنا چاہتا ہے؟۔20 اُس نے کہا یہُودِیوں نے ایکا کِیا ہے کہ تُجھ سے دَرخواست کریں کہ کل پولُس کو صدرِ عدالت میں لائے۔ گویا تُو اُس کے حال کی اَور بھی تحقِیقات کرنا چاہتا ہے۔21 لیکِن تُو اُن کی نہ ماننا کِیُونکہ اُن میں چالِیس شَخص سے زیادہ اُس کی گھات میں ہیں جِنہوں نے لعنت کی قَسم کھائی ہے کہ جب تک اُسے مار نہ ڈالیں نہ کھائیں گے نہ پِئیں گے اور اَب وہ تیّار ہیں۔ صِرف تیرے وعدہ کا اِنتظار ہے۔22 پَس سَردار نے جوان کو یہ حُکم دے کر رُخصت کِیا کہ کِسی سے نہ کہنا کہ تُونے مُجھ پر یہ ظاہِر کِیا۔23 اور وہ صُوبہ داروں کو پاس بُلاکر کہا کہ دوسَو سِپاہی اور ستّر سوار اور دو سَو نیزہ بردار پہر رات گئے قیصرِیہ جانے کو تیّار کر رکھنا۔24 اور حُکم دِیا کہ پولُس کی سواری کے لئِے جانوروں کو بھی حاضِر کریں تاکہ اُسے فیلِکس حاکِم کے پاس صحِیح سَلامت پہُنچادیں۔25 اور اِس مضُمون کا خط لِکھا۔26 کلودِیُس لُوسِیاس کا فیلِکس بہادر حاکِم کو سَلام۔27 اِس شَخص کو یہُودِیوں نے پکڑ کر مار ڈالنا چاہا مگر جب مُجھے معلُوم ہُؤا کہ یہ رُومی ہے تو فَوج سمیت چڑھ گیا اور چھُڑایا لایا۔28 اور اِس بات کے دریافت کرنے کا اِرادہ کر کے کہ وہ کِس سبب سے اُس پر نالِش کرتے ہیں اُسے اُن کی صدرِ عدالت میں لے گیا۔29 اور معلُوم ہُؤا کہ وہ اپنی شَرِیعَت کے مسئلوں کی بابت اُس پر نالِش کرتے ہیں لیکِن اُس پر کوئی اَیسا اِلزام نہِیں لگایا گیا کہ قتل یا قَید کے لائِق ہو۔30 اور جب مُجھے اِطلاع ہُوئی کہ اِس شَخص کے برخِلاف سازِش ہونے والی ہے تو مَیں نے اِسے فوراً تیرے پاس بھیج دِیا ہے اور اِس کے مُدّعِیوں کو بھی حُکم دے دِیا ہے کہ تیرے سامنے اِس پر دعویٰ کریں۔31 پَس سپاہِیوں نے حُکم کے مُوافِق پولُس کو لے کر راتوں رات انتتیپتِرس میں پہُنچا دِیا۔32 اور دُوسرے دِن سواروں کو اُس کے ساتھ جانے کے لئِے چھوڑ کر آپ قلعہ کو پھِرے۔33 اُنہوں نے قَیصریہ میں پہُنچ کر حاکِم کو خط دے دِیا اور پولُس کو بھی اُس کے آگے حاضِر کِیا۔34 اُس نے خط پڑھ کر پُوچھا کہ یہ کِس صُوبہ کا ہے؟ اور یہ معلُوم کر کے کہ کِلِکیہ کا ہے۔35 اُس سے کہا کہ جب تیرے مُدّعی بھی حاضِر ہوں گے تو مَیں تیرا مُقدّمہ کرُوں گا اور اُسے ہیرودِیس کے قلعہ میں قَید رکھنے کا حُکم دِیا۔

Acts 24

1پانچ دِن کے بعد حننِیاہ سَردار کاہِن بعض بُزُرگوں اور تِرطُلُس نام ایک وکِیل کو ساتھ لےکر وہاں آیا اور اُنہوں نے حاکِم کے سامنے پولُس کے خِلاف فریاد کی۔2 جب وہ بُلایا گیا تِرطُلُس اِلزام لگا کر کہنے لگاکہ اَے فیلِکس بہادر! چُونکہ تیرے وسِیلہ سے ہم بڑے امن میں ہیں اور تیری دُور اندشیی سے اِس قَوم کے فائِدہ کے لِئے خرابیوں کی اِصلاح ہوتی ہے۔3 ہم ہر طرح اور ہر جگہ کمال شُکرگزاری کے ساتھ تیرا اِحسان مانتے ہیں۔4 مگر اِس لِئے کہ تُجھے زیادہ تکلِیف نہ دوُں مَیں تیری مِنَت کرتا ہُوں کہ تُو مِہربانی سے ہماری دو ایک باتیں سُن لے۔5 کِیُونکہ ہم نے اِس شَخص کو مُفسد اور دُنیا کے سب یہُودِیوں میں فِتنہ انگیز اور ناصریوں کے بِدعتی فِرقہ کاسرگر وہ پایا۔6 اِس نے ہَیکل کو ناپاک کرنے کی کوشِش کی تھی اور ہم نے اِسے پکڑا [اور ہم نے چاہا کہ اپنی شَرِیعَت کے مُوافِق اِس کی عدالت کریں۔7 لیکِن لُوسِیاس سرادر آ کر بڑی زبردستی سے اُسے ہمارے ہاتھ سے چِھین لے گیا۔8 اور اُس کے مُدّعیوں کو حُکم دِیا کہ تیرے پاس جائیں] اِسی سے تحقِیق کر کے تُو آپ اِن سب باتوں کو دریافت کر سکتا ہے جِن کا ہم اِس پر اِلزام لگاتے ہیں۔9 اور یہُودِیوں نے بھی اِس دعویٰ میں مُتفِق ہوکر کہاکہ یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔10 جب حاکِم نے پولُس کو بولنے کا اِشارہ کِیا تو اُس نے جواب دِیا چُونکہ مَیں ہُوں کہ تُو بہُت برسوں سے اِس قَوم کی عدالت کرتا ہے اِس لِئے میں خاطِر جمعی سے اپنا عُزر بیان کرتا ہُوں۔11 تُو دریافت کر سکتا ہے کہ بارہ دِن سے زیادہ نہِیں ہُوئے کہ مَیں یروشلِیم میں عِبادت کرنے گیا تھا۔12 اور اُنہوں نے مُجھے نہ ہَیکل میں کِسی کے ساتھ بحث کرتے یا لوگوں میں فساد اُٹھاتے پایا عِبادت خانوں میں نہ شہر میں۔13 اور نہ وہ اِن باتوں جِن کا مُجھ پر اَب اِلزام لگاتے ہیں تیرے سامنے ثابِت کرسکتے ہیں۔14 لیکِن تیرے سامنے یہ اِقرار کرتا ہُوں کہ جِس طِریق کو وہ بِدعت کہتے ہیں اُسی کے مُطابِق مَیں اپنے باپ دادا کے خُدا کی عِبادت کرتا ہُوں اور جو کُچھ توریت اور نبِیوں کے صِحیفوں میں لِکھا ہے اُس سب پر میرا اِیمان ہے۔15 اور خُدا سے اُسی بات کی اُمِید رکھتا ہُوں جِس کے وہ خُود بھی مُنتظِر ہیں کہ راستبازوں اور ناراستوں دونوں کی قِیامت ہوگی۔16 اِسی لِئے مَیں خُود بھی کوشِش میں رہتا ہُوں کہ خُدا اور آدمِیوں کے باب میں میرا دِل مُجھے کبھی ملامت نہ کرے۔17 بہُت برسوں کے بعد مَیں اپنی قَوم کو خَیرات پہُنچانے اور نذریں چڑھانے آیا تھا۔18 اُنہوں نے بغَیر ہنگامہ یا بلوے کے مُجھے طہارت کی حالت میں یہ کام کرتے ہُوئے ہَیکل میں پایا۔ ہاں آسیہ کے چند یہُودی تھے۔19 اور اگر اُن کا مُجھ پر کُچھ دعویٰ تھا تو اُنہِیں تیرے سامنے حاضِر ہوکر فریاد کرنا واجِب تھا۔20 یایہی خُود کہیں کہ جب مَیں صدر عدالت کے سامنے کھڑا تھا تو مُجھ میں کیا بُرائی پائی تھی۔21 سِوا اِس ایک بات کے کہ مَیں نے اُن میں کھڑے ہوکر بُلند آواز سے کہا تھا کہ مُردوں کی قِیامت کے بارے میں آج مُجھ پر تمُہارے سامنے مُقدّمہ ہورہا ہے۔22 فیلِکس نے جو صحِیح طَور پر اِس طِریق سے واقِف تھا یہ کہہ کر مُقدّمہ کو مُلتوی کردِیا کہ جب پلٹن کا سَردار لُوسِیاس آئے گا تو مَیں تمُہارا مُقدّمہ فَیصل کرُوں گا۔23 اور صُوبہ دار کو حُکم دِیا کہ اُس کو قَید تو رکھ مگر آرام سے رکھنا اور اِس کے دوستوں میں سے کِسی کو اِس کی خِدمت کرنے سے منع نہ کرنا۔24 اور چند روز کے بعد فیلِکس اپنی بِیوی درُوسِلّہ کو جو یہُودی تھی ساتھ لے کر آیا اور پولُس کو بُلُوا کر اُس سے مسِیح یِسُوع کے دِین کی کَیفِیت سُنی۔25 اور جب وہ راست بازی اور پر ہیز گاری اور آیندہ عدالت کا بیان کررہا تھا تو فیلِکس نے دہشت کھا کر جواب دِیا کہ اِس وقت توجا۔ فُرصت پاکر تُجھے پِھر بُلاؤں گا۔26 اُسے پولُس سے کُچھ رُوپے ملِنے کی اُمِید بھی تھی اِس لِئے اُسے اَور بھی بُلا بُلا کر اُس کے ساتھ گُفتگُو کِیا کرتا تھا۔27 لیکِن جب دو برس گُزر گئے تو پُرکِیُس فیستُس کی جگہ مُقرّر ہُؤا اور فیلِکس یہُودِیوں کو اپنا اِحسان مند کرنے کی غرض سے پولُس کو قَید ہی میں چھوڑ گیا۔

Acts 25

1یروشلِیم کو گیا۔2 اور سَردار کاہِنوں اور یہُودِیوں کے رِئیسوں نے اُس کے ہاں پولُس کے خِلاف فریاد کی۔3 اور اُس کی مُخالفت میں یہ رعایت چاہی کہ وہ اُسے یروشلِیم میں بُلا بھیجے اور گھات میں تھے کہ اُسے راہ میں مار ڈالیں۔4 مگر فیستُس نے جواب دِیا کہ پولُس تو قَیصریہ میں قَید ہے اور مَیں آپ جلد وہاں جاؤں گا۔5 پَس تُم میں سے جو اِختیّار والے ہیں وہ ساتھ چلیں اور اگر اِس شَخص میں کُچھ بیجا بات ہو تو اُس کی فریاد کریں۔6 وہ اُن میں آٹھ دس دِن رہ کر قَیصریہ کو گیا اور دُوسرے دِن تختِ عدالت پر بَیٹھ کر پولُس کے لانے کا حُکم دِیا۔7 جب وہ حاضِر ہؤا تو جو یہُودی یروشلِیم سے آئے تھے وہ اُس کے آس پاس کھڑے ہوکر اُس پر بہُتیرے سخت اِلزام لگانے لگے مگر اُن کو ثابِت نہ کرسکے۔8 لیکِن پولُس نے یہ عُزر کِیا کہ مَیں نے نہ تو کُچھ یہُودِیوں کی شَرِیعَت کا گُناہ کِیا ہے نہ ہَیکل کا نہ قَیصریہ کا۔9 مگر فیستُس نے یہُودِیوں کو اپنا اِحسان مند بنانے کی غرض سے پولُس کو جواب دِیا کیا تُجھے یروشلِیم جانا منظُور ہے کہ تیرا یہ مُقدّمہ وہاں میرے سامنے فیَصل ہو؟۔10 پولُس نے کہا مَیں قَیصر کے تختِ عدالت کے سامنے کھڑا ہُوں۔ میرا مُقدّمہ یہِیں فَیصل ہونا چاہئے۔ یہُودِیوں کا مَیں نے کُچھ قُصُور نہِیں کِیا۔ چُنانچہ تُو بھی خُوب جانتا ہے۔11 اگر بدکار ہُوں یا مَیں نے قتل کے لائِق کوئی کام کِیا ہے تُو مُجھے مرنے سے اِنکار نہِیں لیکِن جِن باتوں کا وہ مُجھ پر اِلزام لگاتے ہیں اگر اُن کی کُچھ اصل نہِیں تو اُن کی رعایت سے کوئی مُجھ کو اُن کے حوالہ نہِیں کر سکتا۔ مَیں قَیصر کے ہاں اِپیل کرتا ہُوں۔12 پھِر فیستُس نے صلاح کاروں سے مصلحت کر کے جواب دِیا کہ تُونے قَیصر کے ہاں اِپیل کی ہے تو قَیصر ہی کے پاس جائے گا۔13 اور کُچھ دِن گُزر نے کے بعد اگِرپّا بادشاہ اور برنِیکے نے قیصرِیہ میں آ کر فیستُس سے مُلاقات کی۔14 اور اُن کے کُچھ عرصہ وہاں رہنے کے بعد فیستُس نے پولُس کے مُقدّمہ کا حال بادشاہ سے کہہ کر بیان کِیا کہ ایک شَخص کو فیلِکس قَید میں چھوڑ گیا ہے۔15 جب میں یروشلِیم میں تھا تو سَردار کاہِنوں اور یہُودِیوں کے بُزُرگوں نے اُس کے خِلاف فریاد کی اور سزا کے حُکم کی دَرخواست کی۔16 اُن کو میں نے جواب دِیا کہ رُومیوں کا یہ دستُور نہِیں کہ کِسی آدمِی کو رعایتہً سزا کے لِئے حوالہ کریں جب تک کہ مُدّعاعلَیہ کو اپنے مُدعیوں کے رُوبرُو ہوکر دعویٰ کے جواب دینے کا مَوقع نہ ملِے۔17 پَس جب وہ یہاں جمع ہُوئے تو مَیں نے کُچھ دیر نہ کی بلکہ دُوسرے ہی دِن تختِ عدالت پر بَیٹھ کر اُس آدمِی کو لانے کا حُکم دِیا۔18 مگر جب اُس کے مُدّعی کھڑے ہُوئے تو جِن بُرائیوں کا مُجھے گُمان تھا اُن میں سے اُنہوں نے کِسی کا اِلزام اُس پر نہ لگایا۔19 بلکہ اپنے دِین اور کِسی شَخص یِسُوع کی بابت اُس سے بحث کرتے تھے جو مرگیا تھا اور پولُس اُس کو زِندہ بتاتا ہے۔20 چُونکہ مَیں اِن باتوں کی تحقِیقات کی بابت اُلجھن میں تھا اِس لِئے اُس سے پُوچھا کیا تُو یروشلِیم میں جانے کو راضی ہے کہ وہاں اِن باتوں کا فَیصلہ ہو؟21 مگر جب پولُس نے اِپیل کی کہ میرا مُقدّمہ شہنشاہ کی عدالت میں فَیصل ہوتو مَیں نے حُکم دِیا کہ جب تک اُسے قَیصر کے پاس نہ بھیجُوں وہ قَید رہے۔22 اگِرپّا نے فیستُس سے کہا مَیں بھی اُس آدمِی کی سُننا چاہتا ہُوں۔ اُس نے کہا کہ تُوکل سُن لے گا۔23 پَس دُوسرے دِن جب اگِرپّا اور برنِیکے بڑی شان و شوکت سے پلٹن کے سَرداروں اور شہر کے رِئیسوں کے ساتھ دیوانخانہ میں داخِل ہُوئے تو فیستُس کے حُکم سے پولُس حاضِر کِیا گیا۔24 پھِر فیستُس نے کہا اَے اگِرپّا بادشاہ اور اَے سب حاضرِین تُم اِس شَخص کو دیکھتے ہو جِس کی بابت یہُودِیوں کی ساری گروہ نے یروشلِیم میں اور یہاں بھی چِلّا چِلّا کر مُجھ سے عرض کی کہ اِس کا آگے کو جِیتا رہنا مُناسِب نہِیں۔25 لیکِن مُجھے معلُوم ہُؤا کہ اُس کے قتل کے لائِق کُچھ نہِیں کِیا اور جب اُس نے خُود شہنشاہ کے ہاں اِپیل کی تو مَیں نے اُس کو بھیجنے کی تجویِز کی۔26 اُس کی نسِبت مُجھے کوئی ٹھِیک بات معلُوم نہِیں کہ سرکارِ عالی کو لِکھُوں۔ اِس واسطے مَیں نے اُس کو تُمہارے آگے اور خاص کر اَے اگِرپا بادشاہ تیرے حضُور حاضِر کیا ہے تاکہ تحقِیقات کے بعد لِکھنے کے قابِل کوئی بات نِکلے۔27 کِیُونکہ قَیدی کے بھیجتے وقت اُن اِلزاموں کو جو اُس پر لگائے گئے ہوں ظاہِر نہ کرنا مُجھے خِلاف عقل معلُوم ہوتا ہے۔

Acts 26

1اگِرپّا نے پولُس سے کہا تُجھے اپنے لِئے بولنے کی اِجازت ہے۔ پولُس ہاتھ بڑھا کر اپنا جواب یُوں پیش کرنے لگاکہ۔2 اَے اگِرپّا بادشاہ جِتنی باتوں کی یہُودی مُجھ پر نالِش کرتے ہیں آج تیرے سامنے اُن کی جو ابدِ ہی کرنا اپنی خُوش نصِیبی جانتا ہُوں۔3 خاص کر اِس لِئے کہ یہُودِیوں کی سب رسموں اور مسُلوں سے واقِف ہے۔ پَس مَیں مِنّت کرتا ہُوں کہ تحُمّل سے میری سُن لے۔4 سب یہُودی جانتے ہیں کہ اپنی قَوم کے درمیان اور یروشلِیم میں شُرُوع جوانی سے میرا چال چلن کیَسا رہا ہے۔5 چُونکہ وہ شُرُوع سے مُجھے جانتے ہیں اگر چا ہیں تو گواہ ہوسکتے ہیں کہ مَیں فرِیسی ہوکر اپنے دِین کے سب سے زیادہ پاِبنِدِ مزہب فِرقہ کی طرح زِندگی گزُارتا تھا۔6 اور اَب اُس وعدہ کی اُمِید کے سبب سے مُجھ پر مُقدّمہ ہورہا ہے جو خُدا نے ہمارے باپ دادا سے کِیا تھا۔7 اُسی وعدہ کے پُورا ہونے کی اُمِید پر ہمارے بارہ کے بارہ قبِیلے دِل و جان سے رات دِن عِبادت کِیا کرتے ہیں۔ اِسی اُمِید کے سبب سے اَے بادشاہ! یہُودی مُجھ نالِش کرتے ہیں۔8 جب کہ خُدا مُردوں کو جِلاتا ہے تویہ بات تُمہارے نزدِیک کِیُوں غَیر مُعتبر سَمَجھی جاتے ہے؟۔9 مَیں نے بھی سَمَجھا تھاکہ یِسُوع ناصری کے نام کی طرح طرح سے مُخالفت کرنا مُجھ پر فرض ہے۔10 چُنانچہ مَیں نے یروشلِیم میں اَیسا ہی کِیا اور سَردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیّار پاکر بہُت سے مُقدّسوں کو قَید میں ڈالا اور جب وہ قتل کِئے جاتے تھے تو مَیں بھی یہی راۓ دیتا تھا۔11 اور ہر عِبادت خانہ میں اُنہِیں سزا دِلا دِلا کر زبردستی اُن سے کفُر کہلواتا تھا بلکہ اُن کی مُخالفت میں اَیسا دِیوانہ بناکہ غَیر شہروں میں بھی جا کر اُنہِیں ستاتا تھا۔12 اِسی حال میں سَردار کاہِنوں سے اِختیّار اور پروانے لے کر دمشق کو جاتا تھا۔13 تو اَے بادشاہ مَیں نے دوپہر کے وقت راہ میں یہ دیکھا کہ سُورج کے نُور سے زیادہ ایک نُور آسمان سے میرے اور میرے ہمسفروں کے گِردا گِرد آچمکا۔14 جب ہم سب زمِین پر گِر پڑے تو مَیں نے عِبرانی زبان میں یہ آواز سُنی کہ اَے ساڈل اَے ساڈل! تُو مُجھے کِیُوں ستاتا ہے؟ پَینے کی آر پر لات مارنا تیرے لِئےمُشکِل ہے۔15 مَیں نے کہا اَے خُداوند تُو کَون ہے؟ خُداوند نے فرمایا مَیں یِسُوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔16 لیکِن اُٹھ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کِیُونکہ مَیں اِس لِئے تُجھ پر ظاہِر ہُؤا ہُوں کہ تُجھے اُن چِیزوں کا بھی خادِم اور گواہ مُقرّر کرُوں جِنکی گواہی کے لِئے تُو نے مُجھے دیکھا ہے اور اُن کا بھی جِنکی گواہی کے لِئے مَیں تُجھ پر ظاہِر ہُؤا کرُوں گا۔17 تُجھے اِس اُمّت اور غَیر قَوموں سے بَچاتا رہُوں گا جِن کے پاس تُجھے اِس لِئے بھیجتا ہُوں۔18 کہ تُو اُن کی آنکھیں کھول دے تاکہ اَندھیرے سے روشنی کی طرف اور شَیطان کے اِختیّار سے خُدا کی طرف رُجُوع لائیں اور مُجھ پر اِیمان لانے کے باعِث گُناہوں کی مُعافی اور مُقدّسوں میں شِریک ہوکر مِیراث پائیں۔19 اِس لِئے اَے اگِرپّا بادشاہ! مَیں اُس آسمانی رویا کا نافرمان نہ ہُؤا۔20 بلکہ پہلے دمشقیوں کو پِھر یروشلِیم اور سارے مُلک یہُودیہ کے باشِندوں کو اور غَیر قَوموں کو سَمَجھاتا رہا کہ تَوبہ کریں اور خُدا کی طرف رُجُوع لاکر تَوبہ کے مُوافِق کام کریں۔21 اِنہی باتوں کے سبب سے یہُودِیوں نے مُجھے ہَیکل میں پکڑکر مار ڈالنے کی کوشِش کی۔22 لیکِن خُدا کی مدد سے مَیں آج تک قائِم ہُوں اور چھوٹے بڑے کے سامنے گواہی دیتا ہُوں اور اُن باتوں کے سِوا کُچھ نہِیں کہتا جِنکی پشِیینگوئی نبِیوں اور مُوسٰی نے بھی کی ہے۔23 کہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا ضرُور ہے اور سب سے پہلے وُہی مُردوں میں سے زِندہ ہوکر اِس اُمّْت کو اور غَیر قَوموں کو بھی نُور کا اِشتہار دے گا۔24 جب وہ اِس طرح جوابد ہی کررہا تھ تو فیستُس نے بڑی آواز سے کہا اَے پولُس! تُو دیوانہ ہے۔ بہُت عِلم نے تُجھے دِیوانہ کر دِیا ہے۔25 پولُس نے کہا اَے فیستُس بہادر! مَیں دِیوانہ نہِیں بلکہ سَچّائی اور ہوشیاری کی باتیں کہتا ہُوں۔26 چُنانچہ بادشاہ جِس سے مَیں دِلیران کلام کرتا ہُوں یہ باتیں جانتا اور مُجھے یقِین ہے کہ اِن باتوں میں سے کوئی اُس سے چِھپی نہِیں کِیُونکہ یہ ماجرا کِہیں کونے میں نہِیں ہُؤا۔27 اَے اگِرپّا بادشاہ کیا تُو نبِیوں کا یقِین کرتا ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو یقِین کرتا ہے۔28 اگِرپّا نے پولُس سے کہا تُو تو تھوڑی ہی سی نصِیحت کر کے مُجھے مسِیحی کرلینا چاہتا ہے۔29 پولُس نے کہا مَیں تُو خُدا سے چاہتا ہُوں کہ تھوڑی نصِیحت سے یا بہُت سے صِرف تُوہی نہِیں بلکہ جِتنے لوگ آج میری سُنتے ہیں میری مانِند ہو جائیں سِوا اِن زِنجیروں کے۔30 تب بادشاہ اور حاکِم اور برِنیکے اور اُن کے ہمنشِین اُٹھ کھڑے ہُوئے۔31 اور الگ جا کر ایک دوُسرے سے باتیں کرنے اور کہنے لگے کہ یہ آدمِی اَیسا تو کُچھ نہِیں کرتا جو قتل یا قَید کے لائِق ہو۔32 اگِرپّا نے فیستُس سے کہا کہ اگر یہ آدمِی قَیصر کے ہاں اپِیل نہ کرتا تو چُھوٹ سکتا تھا۔

Acts 27

1جب جہاز اطالیہ کو ہمارا جانا ٹھہر گیا تو اُنہوں نے پولُس اور بعض اَور قَیدیوں کو شہنشاہی پلٹن کے ایک صُوبہ دار یُولیُس نام کے حوالہ کِیا۔2 اور ہم ادر مُتیُمّ کے ایک جہاز پر آسیہ کے کِنارے کی بندر گاہوں میں جانے کو تھا سوار ہوکر روانہ ہُوئے اور تھِّسلُِینکے کا ارِسترخُس مَکِدُنی ہمارے ساتھ تھا۔3 دوُسرے دِن صَیدا میں جہاز ٹھہرا اور یُولیُس نے پولُس پر مِہربانی کر کے دوستوں کے پاس جانے کی اِجازت دی تاکہ اُس کی خاطِر داری ہو۔4 وہاں سے ہم روانہ ہُوئے اور کُپُرس کی آڑ میں ہوکر چلے اِس لِئے کہ ہوا مُخالِف تھی۔5 پِھر ہم کِلِکیہ اور پمفِیلیہ کے سَمَندَر سے گُزر کر لُوکیہ کے شہر مُورہ میں اُترے۔6 وہاں صُوبہ دار کو اِسکندریہ کا ایک جہاز اِطالیہ جاتا ہُؤا مِلا۔ پَس ہم کو اُس میں بِٹھا دِیا۔7 اور ہم بہُت دِنوں تک آہِستہ آہِستہ چل کر جب مُشکِل سے کَنِدُس کے سامنے پُہنچے تو اِس لِئے کہ ہوا ہم کو آگے بڑھنے نہ دیتی تھی سلمونے کے سامنے سے ہوکر کریتے کی آڑ میں چلے۔8 اور بپُشکِل اُس کے کِنارے کِنارے چل کر حسِین بندر نام ایک مقام میں پہُنچے جِس سے لسَیَہ شہر نزدِیک تھا۔9 جب بہُت عرصہ گُزر گیا اور جہاز کا سفر اِس لِئے خطرناک ہوگیا کہ روزہ کا دِن گُزر چُکا تھا تو پولُس نے اُنہِیں یہ کہہ کر نِصیحت کی۔10 کہ اَے صاحِبو! مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ اِس سفر میں تکِیف اور بہُت نقُصان ہوگا۔ نہ صِرف مال اور جہاز کا بلکہ ہماری جانوں کا بھی۔11 مگر صُوبہ دار نے نا خُدا اور جہاز کے مالِک کی باتوں پر پولُس کی باتوں سے زیادہ لحِاظ کِیا۔12 اور چُونکہ وہ بندر جاڑوں میں رہنے کے لِئے اچھّا نہ تھا اِس لِئے اکثر لوگوں کی صلاح ٹھہری کہ وہاں سے روانہ ہوں اور اگر ہوسکے تو فِینِکس میں پہُنچ کر جاڑا کاٹیں۔ وہ کریتے کا ایک بندرہے جِس کا رُخ شِمال مشِرق اور جنُوب مشِرق کو ہے۔13 جب کُچھ کُچھ دکِھّنا ہوا چلنے لگی تو اُنہوں نے یہ سَمَجھ کر کہ ہمارا مطلب حاصِل ہوگیا لنگر اُٹھایا اور کریتے کے کِنارے کے قرِیب قرِیب چلے۔14 لیکِن تھوڑی دیر ایک بڑی طُوفانی ہوا جو یُورکلُون کہلاتی ہے کریتے پرسے جہاز پر آئی۔15 اور جب جہاز ہوا کے قابُو میں آگیا اور اُس کا سامنا نہ کرسکا توہم نے لاچار ہوکر اُس کو بہنے دِیا۔16 اور کَودہ نام ایک چھوٹے جزِیرہ کی آڑ میں بہُتے بہُتے ہم بڑی مُشِکل سے ڈونگی کو قابُو میں لائے۔17 اور جب مَلّاح اُس کو اُوپر چڑھا چُکے تو جہاز کی مضبُوطی کی تدبِیریں کر کے اُس کو نِیچے سے باندھا اور سُوررِس کے چور بالُو میں دھس جانے کے ڈر سے جہاز کا ساز و سامان اُتار لِیا اور اُسی طرح بہُتے چلے گئے۔18 مگر جب ہم نے آندھی سے بہُت ہچکولے کھائے تو دوُسرے دِن وہ جہاز کا مال پھینکنے لگے۔19 اور تیِسرے دِن اُنہوں نے اپنے ہی ہاتھوں سے جہاز کے آلات واسباب بھی پھینک دِئے۔20 اور جب بہُت دِنوں تک نہ سُرج نظر آیا نہ تارے اور شِدّت کی آندھی چل رہی تھی تو آخر ہم کو بچنے کی اُمِید بِالکُل نہ رہی۔21 اور جب بہُت فاقہ کرچُکے تو پولُس نے اُن کے بِیچ میں کھڑے ہوکر کہا اَے صاحِبو! لازم تھا کہ تُم میری بات مانکر کریتے سے روانہ نہ ہوتے اور یہ تکلِیف اور نُقصان نہ اُٹھاتے۔22 مگر اَب میں تُم کو نصِیحت کرتا ہُوں کہ خاطِر جمع رکھّو کِیُونکہ تُم میں سے کِسی کی جان کا نُقصان نہ ہوگا مگر جہاز کا۔23 کِیُونکہ خُدا جِس کا مَیں ہُوں اور جِس کی عِبادت بھی کرتا ہُوں اُس کے فِرشتہ نے اِسی رات کو میرے پاس آ کر۔24 کہا اَے پولُس! نہ ڈر۔ ضرُور ہے کہ تُو قَیصر کے سامنے حاضِر ہو اور دیکھ جِتنے لوگ تیرے ساتھ جہاز میں سوار ہیں اُن سب کی خُدا نے تیری خاطِر جان بخشی کی۔25 اِس لِئے اَے صاحِبو! خاطِر جمع رکھّو کِیُونکہ مَیں خُدا کا یقِین کرتا ہُوں کہ جَیسا مُجھ سے کہا گیا ہے وَیساہی ہوگا۔26 لیکِن یہ ضرُور ہے کہ ہم کِسی ٹاپُو میں جاپڑیں۔27 جب چَودھوِیں رات ہُوئی اور ہم بحِر اور یہ میں ٹکراتے پِھرتے تھے تو آدھی رات کے قرِیب مَلّاحوں نے اٹکل سے معلُوم کِیا کہ کِسی مُلک کے نزدِیک پہُنچ گئے۔28 اور پانی کی تھاہ لے کر بِیس پرُسہ پایا اور تھوڑا آگے بڑھ کر اور پِھر تھاہ لے کر پندرہ پرُسہ پایا۔29 اور اِس ڈر سے کہ مبادا چٹانوں پر جاپڑیں جہاز کے پِیچھے سے چار لنگر ڈالے اور صُبح ہونے کے لِئے دُعا کرتے رہے۔30 اور جب مَلّاحوں نے چاہاکہ جہاز پر سے بھاگ جائیں اور اِس بہانہ سے کہ گلہی سے لنگر ڈالیں ڈونگی کو سُمندر میں اُتارا۔31 تو پولُس نے صُونہ دار اور سپاہِیوں سے کہا کہ اگر یہ جہاز پر نہ رہیں گے تو تُم نہِیں بچ سکتے۔32 اِس پر سپاہِیوں نے ڈونگی کی رسّیاں کاٹ کر اُسے چھوڑ دِیا۔33 اور جب دِن نِکلنے کو ہُؤا تو پولُس نے سب کی مِنّت کی کہ کھانا کھالو اور کہا کہ تُم کو اِنتظار کرتے کرتے اور فاقہ کھینچتے آج چَودہ دِن ہوگئے اور تُم نے کُچھ نہِیں کھایا۔34 اِس لِئے تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ کھانا کھالو کِیُونکہ اِس پر تُمہاری بِہتری مَوقُوف ہے اور تُم میں سے کِسی کے سرکا ایک بال بِیکانہ ہوگا۔35 یہ کہہ کر اُس نے روٹی لی اور اُن سب کے سامنے خُدا کا شُکر کِیا اور توڑ کر کھانے لگا۔36 پِھر اُن سب کی خاطِر جمع ہُوئی اور آپ بھی کھانا کھانے لگے۔37 اور ہم سب مِل کر جہاز میں دوسَو چھہتّر آدمِی تھے۔38 جب وہ کھا کر سیر ہُوئے تو گیہُوں کو سُمندر میں پھینک کر جہاز کو ہلکا کرنے لگے۔39 جب دِن نِکل آیا تو اُنہوں نے اُس مُلک کو نہ پہچانا مگر ایک کھاڑی دیکھی جِس کا کِنارہ صاف تھا اور صلاح کہ اگر ہوسکے تو جہاز کو اُس پر چڑھالیں۔40 پَس لنگر کھولکر سُمندر میں چھوڑ دِئے اور پتواروں کی بھی رسّیاں کھول دِیں اور اگلا پال ہُؤا کے رُخ پر چڑھا کر اُس کِنارے کی طرف چلے۔41 لیکِن ایک اَیسی جگہ جا پڑے جِس کی دونوں طرف سُمندر کا زور تھا اور جہاز زمِین پر ٹِک گیا۔ پَس گلہی تو دھکا کھا کر پھنس گئی مگر دُنبالہ لہروں کے زور سے ٹُوٹنے لگا۔42 اور سِپاہیوں کی یہ صلاح تھی کہ قَیدیوں کو مار ڈالیں کہ اَیسا نہ ہو کوئی تَیرکر بھاگ جائے۔43 لیکِن صُوبہ دار نے پولُس کو بَچانے کی غرض سے اُن کو اِس اِرادہ سے باز رکھّا اور حُکم دِیا کہ جو تیَر سکتے ہیں پہلے کُود کر کِنارے پر چلے جائیں۔44 اور باقی لوگ بعض تختوں پر اور بعض جہاز کی اَور چِیزوں کے سہارے سے چلے جائیں اور اِسی طرح سب کے سب خُشکی پر سَلامت پہُنچ گئے۔

Acts 28

1جب ہم پہُنچ گئے تو جانا کہ اِس ٹاپُو کا نام مِلِتے ہے۔2 اور اُن اجنبِیوں نے ہم پر خاص مہربانی کی کِیُونکہ مینہ کی جھڑی اور جاڑے کے سبب سے اُنہوں نے آگ جلاکر ہم سب کی خاطِر کی۔3 جب پولُس نے لکڑیوں کا گٹھا جمع کر کے آگ میں ڈالا تو ایک سانپ گرمی پاکر نِکلا اور اُس کے ہاتھ پر لپٹ گیا۔4 جِس وقت اُن اجنبِیوں نے وہ کِیڑا اُس کے ہاتھ سے لٹکا ہُؤا دیکھا تو ایک دوُسرے سے کہنے لگے کہ بیشک یہ آدمِی خُونی ہے۔ اگرچہ سُمندر سے بچ گیا تَو بھی عدل اُسے جِینے نہِیں دیتا۔5 پَس اُس نے کِیڑے کو آگ میں جھٹک دِیا اور اُسے کُچھ ضررنہ پہُنچا۔6 مگر وہ مُنتظِر تھے کہ اِس کا بَدَن سُوج جائے گا یایہ مرکر یکایک گِرپڑیگا لیکِن جب دیر تک اِنتظار کِیا اور دیکھا کہ اُس کو کُچھ ضرر نہ پہُنچا تو اَور خیال کر کے کہ یہ تو کوئی دیوتا ہے۔7 وہاں سے قرِیب پُبلیُس نام اُس ٹاپو کے سَردار کی مِلک تھی اُس نے گھر لیجا کر تین دِن تک بڑی مہربانی سے ہماری مِہمانی کی۔8 اور اَیسا ہُؤا کہ پُبلیُس کا باپ اور پیِچش کی وجہ سے بِیمار پڑا تھا۔ پولُس نے اُس کے پاس جا کر دُعا کی اور اُس پر ہاتھ رکھ کر شِفادی۔9 جب اَیسا ہُؤا تو باقی لوگ جو اُس ٹاپُو میں بِیمار تھے آئے اور اچھّے کِئے گئے۔10 اور اُنہوں نے ہماری بڑی عِزّت کی اور چلتے وقت جو کُچھ ہمیں درکا تھا جہاز پر رکھ دِیا۔11 تِین مہِینے کے بعد ہم اِسکندریہ کے ایک جہاز پر روانہ ہُوئے جو جاڑے بھر اُس ٹاپُو میں رہا تھا اور جِس کا نِشان دیسُکُوری تھا۔12 اور سُرَکُوسہ میں جہاز ٹھہرا کر تِین دِن رہے۔13 اور وہاں سے پھیر کھا کر ریگیُم میں آئے ایک روز بعد دکھِّنا چلی تو دُوسرے دِن پُتیُلی میں آئے۔14 وہاں ہم کو بھائِی مِلے اور اُن کی مِنّت سے ہم سات دِن اُن کے پاس رہے اور اِسی طرح رومہ تک گئے۔15 وہاں سے بھائِی ہماری خَبر سُن کر اَپّیُس کے چوک اور تِین سرای تک ہمارے اِستقبال کو آئے اور پولُس نے اُنہِیں دیکھ کر خُدا کا شُکر کِیا اور اُس کی خاطِر جمع ہُوئی۔16 جب ہم رومہ میں پہُنچے تو پولُس کو اِجازت ہُوئی کہ اکیلا اُس سِپاہی کے ساتھ رہے جو اُس پر پہرا دیتا تھا۔17 تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یہُودِیوں کے رئِسیوں کو بُلوایا اور جب جمع ہوگئے تو اُن سے کہا اَے بھائِیو! ہر چند مَیں نے اُمّت کے اور باپ دادا کی رسموں کے خِلاف کُچھ نہِیں کِیا تُو بھی یروشلِیم سے قَیدی ہوکر رُومیوں کے ہاتھ حوالہ کِیا گیا۔18 اُنہوں نے میری تحقِیقات کر کے مُجھے چھوڑ دینا چاہا کِیُونکہ میرے قتل کا کوئی سبب نہ تھا۔19 مگر جب یہُودِیوں نے مُخالفت کی تو مَیں نے لاچار ہوکر قیصر کے ہاں اِپیل کی مگر اِس واسطے نہِیں کہ اپنی قَوم پر مُجھے کُچھ اِلزام لگانا تھا۔20 پَس اِس لِئے مَیں نے تُمہیں بُلایا ہے کہ تُم سے مِلُو اور گُفتگُو کرُوں کِیُونکہ اِسرائیل کی اُمِید کے سبب سے مَیں اِس زنجِیر سے جکڑا ہُؤا ہُوں۔21 اُنہوں نے اُس سے کہا نہ ہمارے پاس یہُودیہ سے تیرے بارے میں خط آئے نہ بھائِیوں میں سے کِسی نے آ کر تیری کُچھ خَبر دی نہ بُرائی بیان کی۔22 مگر ہم مُناسب جانتے ہیں کہ تُجھ سے سُنیں کہ تیرے خیالات کیا ہیں کِیُونکہ اِس فِرقہ کی بابت ہم کو معلُوم ہے کہ ہر جگہ اِس کے خِلاف کہتے ہیں۔23 اور وہ اُس سے ایک دِن ٹھہرا کر کثرت سے اُس کے ہاں جمع ہُوئے اور وہ خُدا کی بادشاہی کی گواہی دے دے کر اور مُوسٰی کی توریت اور نبِیوں کے صحِیفوں سے یِسُوع کی بابت سَمَجھا سَمَجھا کر صُبح سے شام تک اُن سے بیان کرتا رہا۔24 اور بعض نے اُس کی باتوں کو مان لِیا اور بعض نے مانا۔25 جب آپس میں مُتفِق نہ ہُوئے تو پولُس کے اِس ایک بات کے کہنے پر رُخصت ہُوئے کہ رُوحُ القُدس نے یسعیاہ کی معرفت تُمہارے باپ دادا سے خُوب کہا کہ۔26 اِس اُمّت کے پاس جا کر کہہ کہ تُم کانوں سے سُنو گے اور ہرگِز نہ سَمَجھو گے اور آنکھوں سے دیکھو گے اور ہرگِز معلُوم نہ کرو گے۔27 کِیُونکہ اِس اُمّت کے دِل پر چربی چھاگئی ہے اور وہ کانوں سے اُونچا سُنتے ہیں اور اُنہوں نے اپنی آنکھیں بند کرلی ہیں کہِیں اَیسا نہ ہوکہ آنکھوں سے معلُوم کریں اور کانوں سے سُنیں اور دِل سے سَمَجھیں اور رُجُوع لائیں اور مَیں اُنہِیں شِفا بخشُوں۔28 پَس تُم کو معلُوم ہوکہ خُدا کی اِس نِجات کا پَیغام غَیر قَوموں کے پاس بھیجا گیا ہے اور وہ اُسے سُن بھی لیں گی۔29 [جب اُس نے کہا تو یہُودی آپس میں بہُت بحث کرتے چلے گئے].30 اور وہ پُورے دو برس اپنے کرایہ کے گھر میں رہا۔31 اور جو اُس کے پاس آتے تھے۔ اُن سب سے مِلتا رہا اور کمال دِلیری سے بغَیر روک ٹوک کے خُدا کی بادشاہی کی منادی کرتا اور خُدا یِسُوع مسِیح کی باتیں سِکھاتا رہا۔ 







AMAZING GRACE BIBLE INSTITUTE